جموں: 15 اگست کو ذہن میں رکھتے ہوئے فوج ایل او سی کے تمام علاقوں میں ہائی الرٹ موڈ میں ہے۔ فوج کے پاس ایسی اطلاعات ہیں کہ سرحد کے اس طرف اور پاکستان میں بیٹھی عسکریت پسند تنظیمیں ہندوستانی سرحد میں عسکریت پسندوں کو گھسانے کی مسلسل سازشیں کر رہی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق اس وقت جیش محمد اور حزب المجاہدین کے 60 سے 70 عسکریت پسند سرحد پر لانچ پیڈ پر موجود ہیں اور دراندازی کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ لیکن فوج پاکستان کی طرف سے دراندازی کی تمام کوششوں کو ناکام بنا رہی ہے۔ حال ہی میں فوج نے راجوری کے سندر بنی سیکٹر میں دراندازی کی کوشش کو ناکام بنایا تھا۔
غور طلب ہے کہ اس سے قبل فوج نے کپواڑہ میں بھی کارروائی کی اور ہندوستانی سرحد میں داخل ہونے والے عسکریت پسندوں پر فائرنگ کی، جس کے بعد وہاں ایک عسکریت پسند مارا گیا۔ ایسے میں سرحد پر دراندازی کے خطرے کے پیش نظر فوج مسلسل سرحدی علاقے میں گشت کر رہی ہے۔ ایل او سی پر زیرو لائن پر باڑ لگانے والے علاقے میں فوج کی جانب سے فینسنگ ڈومینیشن پیٹرولنگ بھی کی جا رہی ہے، تاکہ پاکستان کی جانب سے کسی قسم کی دراندازی نہ ہو سکے۔
واضح رہے کہ جموں کے راجوری، پونچھ، ڈوڈہ، ادھم پور اور کٹھوعہ میں عسکریت پسندانہ حملوں کے بعد فوج نے ان علاقوں میں دوبارہ تعیناتی کر دی ہے۔ خاص طور پر فوج نے ان علاقوں میں مسلح گاڑیوں کے ساتھ نئی کیو آر ٹی ٹیمیں تعینات کی ہیں۔ یہ کیو آر ٹی ٹیمیں ان جگہوں پر تعینات کی جا رہی ہیں جہاں عسکریت پسندوں کی زیادہ سے زیادہ موجودگی دیکھی گئی ہے۔ کیو آر ٹی کی یہ ٹیم پانچ فوجیوں پر مشتمل ہے، جو پلک جھپکتے ہی عسکریت پسند حملے کی جگہ پہنچ جاتے ہیں۔
جموں خطے میں حالیہ حملوں کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو عسکریت پسند ہندوستانی سرحد میں داخل ہونے میں کامیاب ہوئے ہیں اور ڈوڈہ، کشتواڑ، بھدرواہ اور راجوری میں حملے کیے ہیں، وہ جنگل کی جنگ کے ماہر ہیں۔ اس کو مدنظر رکھتے ہوئے فوج اب مسلسل جنگل میں جنگ کی مشق کر رہی ہے۔ اس کے لیے مختلف ہتھیاروں سے مسلسل مشق کی جا رہی ہے۔