سرینگر: عوامی نیشنل کانفرنس نے عوامی اتحاد برائے گُپکار الائنس(پی اے جی ڈی) کو بڑے مقصد کیلئے مضبوط بنانے کی وکالت کرتے ہوئے پارٹیوں کے درمیان خلفشار کو ختم کرنے کی وکالت کی۔ عوامی نیشنل کانفرنس کے سینیئر نائب صدر مظفر شاہ نے ہفتہ کو سرینگر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پی اے جی ڈی میں شامل پارٹیوں کو چھوٹی چھوٹی باتوں کو نظر انداز کرنے کا مشورہ دیا۔ مظفر شاہ نے کہا ’’میں ان جماعتوں سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ آپسی تو تو میں میں بند کریں‘‘۔ شاہ نے کہا کہ اس وقت جموں کشمیر کے تمام طبقے،مسلماں ،ہندو،کشمیری ،پہاڑی،گجر، بکروال اور دیگر لوگ متحد لیڈرشپ کے متمنی ہے،اور ان کی خواہشات و احساسات کا احترام کرنا تمام ہم فکر سیاسی جماعتوں پر لازمی ہے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو پہلے ہی تمام سیاسی جماعتوں نے اعتماد دیا ہے کہ وہ رہنمائی کریں،باقی ان کے پیچھے پیچھے چلیں گے۔ پی اے جی ڈی میں اندرونی چپقلش کو چھوٹا معاملہ قرار دیتے ہوئے مظفر شاہ نے کہا کہ وہ ہفتہ کو محمد یوسف تاریگامی سے ملے گے اور اتوار کو پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی سے ملاقی ہونگے اور اگر ضرورت پڑی تو جموں جاکر ڈاکٹر فاروق عبداللہ سے بھی گفت و شنید کریں گے۔ انہوں نے کانگریس کو بھی مشورہ دیا کہ وہ اعتدال اور حقیقت پسندی کا مظاہرہ کریں۔شاہ نے کہا’’ ضرورت پڑی تو کانگریس لیڈرشپ سے بھی ملاقی ہوں گا،انہیں یہ بات یاد رکھنی چاہے کہ ایک لاکھ لوگوں کو پہلے ہی قبرستان کے سپرد کیا جاچکا ہے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ اور کتنے لوگوں کو مارنا باقی ہے،کانگریس نے بھی اپنے دور اقتدار میں جو کچھ کیا وہ کیا،اب اس سے آگے بڑنے کی ضروورت ہے،جبکہ انہیں یہ با بھی ذہین نشین کر لینی چاہے کہ تمام تر صورتحال کے باوجود دیگر سیاسی جماعتیں انکے ساتھ ہے۔ مظفر شاہ نے پی اے جی ڈی میں بکھراؤ کے سوال کو سرے سے نکارتے ہوئے کہا کہ بڑے فیصلے کو مد نظر رکھتے ہوئے اگر کسی سیاسی جماعت سے آج کوئی چوک ہوئی تو آنے والی نسلوں کیلئے ایک تبا شدہ کشمیر کو پیش کریں گے۔
مزید پڑھیں:
- نیشنل کانفرنس کشمیر کی تینوں پارلیمانی سیٹیں جیتیں گی، الائنس مضبوط ہوگا:ڈاکٹر فاروق عبداللہ
- جو کام بی جے پی نہ کر سکی وہ آج نیشنل کانفرنس نے کیا: محبوبہ مفتی
- پی اے جی ڈی کچھ نہیں تھا، دونوں پارٹیوں نے لوگوں کو دھوکہ دیا: الطاف بخاری
مظفر شاہ نے امید ظاہر کی کہ پی اے جی ڈی پارلیمانی انتخابات کے علاوہ اسمبلی الیکشن کی انتخابی مم بھی یکجا طور پر چلائے گے۔ انہوں نے کہا کہ پی اے جی ڈی صرف نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کا ہی نام نہیں ہے بلکہ ایک ڈسپلن ہے اور جو بھی جماعت ڈسپلن کی خلاف ورزی کریں گے، وہ اس ممبر یا جماعت کو پی اے جی ڈی سے بے دخل کرنے کی سفارش کریں گے۔