واشنگٹن: امریکی شہر نیویارک میں 9/11 حملوں کے مجرم خالد شیخ محمد اور اس کے دو ساتھیوں نے عدالت کے سامنے اپنے جرم کا اعتراف کرنے پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔ امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے ایک بیان جاری کرکے یہ اطلاع دی۔ تینوں مجرم کیوبا کی گوانتاناموبے جیل میں قید ہیں۔ امریکی محکمہ دفاع کے ہیڈکوارٹر پینٹاگون نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ فوجی کمیشنوں کے لیے رابطہ کاری کرنے والی اتھارٹی سوسن ایسکلیئر نے 9/11 کے تین شریک ملزمان خالد شیخ محمد اور ولید محمد صالح کے ساتھ مقدمے کی کارروائی شروع کر دی ہے۔ مبارک بن عطاش اور مصطفی احمد آدم الحوساوی کے ساتھ پری ٹرائل سمجھوتہ کیا گیا ہے۔
The Biden-Harris Administration’s cowardice in the face of terror is a national disgrace. The plea deal with terrorists, including those behind the 9/11 attacks, is a revolting abdication of the government’s responsibility to defend America and provide justice.
— Leader McConnell (@LeaderMcConnell) July 31, 2024
Full statement:…
پینٹاگون کے ایک اہلکار نے کہا کہ پری ٹرائل معاہدوں کی دستاویزات عوام کے لیے دستیاب نہیں ہیں۔ 5 جون 2008 کو پینٹاگون نے مشترکہ طور پر علی عبدالعزیز علی اور رمزی بن الشیب کے ساتھ تینوں ملزمان پر 11 ستمبر 2001 کو امریکہ پر حملوں کے لیے فرد جرم عائد کی تھی۔ ان پر 5 مئی 2012 کو ان کے مبینہ کردار کے سلسلے میں دوسری مرتبہ فرد جرم عائد کی گئی۔
امریکی سینیٹ کے ریپبلکن رہنما مچ میک کونل نے اس معاملے پر صدر جو بائیڈن کے نرم رویے پر سخت حملہ کیا۔ انھوں نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ایکس پر لکھا کہ، "دہشت گردی کے مقابلے میں بائیڈن-ہیرس انتظامیہ کی بزدلی قومی بے عزتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: