واشنگٹن: امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے پیر کو صدارتی انتخابات 2024 کے لیے مہم کا آغاز کردیا۔ اس دوران انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ پر ذاتی حملہ کرتے ہوئے انہیں دھوکہ باز اور خواتین کے ساتھ بدتمیزی کرنے والا شخص قرار دیا۔ ہیریس نے کہا کہ ان کا نقطہ نظر مستقبل پر مرکوز ہے جب کہ ٹرمپ کی توجہ ماضی پر ہے۔ ہیرس نے ولیمنگٹن، ڈیلاویئر میں مضبوطی سے اپنی بات رکھی۔ اس دوران صدر جو بائیڈن نے فون پر شمولیت اختیار کی، جہاں وہ کووڈ 19 انفیکشن سے صحت یاب ہو رہے ہیں۔
ہیریس نے اپنی مہم میں بائیڈن کے عملے کو استعمال کیا ہے۔ بائیڈن نے اپنے عملے سے بھی اپیل کی کہ وہ ہیریس کے لیے پورے دل سے کام کریں۔ ہیرس کی مہم نے صرف 24 گھنٹوں میں 81 ملین ڈالر اکٹھے کیے ہیں۔ پہلے صدارتی مباحثے میں بائیڈن کی خراب کارکردگی کے بعد ڈیموکریٹس پرجوش دکھائی دیتے ہیں اور اب کملا ہیرس کے پیچھے کھڑے ہیں۔ 20,000 سے زیادہ نئے رضاکار اس مہم میں شامل ہو چکے ہیں۔
اپنی تقریر میں ہیریس نے ڈسٹرکٹ کورٹ کے جج سے لے کر کیلیفورنیا کے اٹارنی جنرل بننے تک اپنے کریئر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ایسے لوگوں کا سامنا کیا ہے جو خواتین کے ساتھ بدسلوکی کرتے ہیں، جو صارفین کو لوٹتے ہیں، جو منافع کے لیے قوانین کو توڑتے ہیں۔ لہذا میری بات سنیں کیونکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ ٹائپ لوگوں کو جانتی ہوں۔
ہیرس نے کہا کہ ایک نوجوان پراسیکیوٹر کے طور پر، میں نے جنسی زیادتی کے مقدمات میں اس وقت مہارت حاصل کی جب میں کیلیفورنیا میں المیڈا کاؤنٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر میں تھی۔ ڈونلڈ ٹرمپ کو جنسی حملے کی جیوری نے مجرم قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بطور اٹارنی جنرل، میں نے لوگوں کو دھوکہ دے کر کیلیفورنیا میں منافع کمانے والے کالجوں کو بند کر دیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ ایسا ہی ایک کالج ٹرمپ یونیورسٹی چلاتے تھے، جس کو طلباء کو دھوکہ دینے پر 25 ملین ڈالر ادا کرنے پڑے۔
میں نے وال اسٹریٹ کے بڑے بینکوں کا مقابلہ کیا اور کیلیفورنیا کے خاندانوں کے لیے $20 بلین جیتا، انہوں نے 2007-2008 کے مالیاتی بحران کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان بینکوں کو دھوکہ دہی کے لیے ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا۔ ہیرس نے ٹرمپ کے ساتھ مقابلے کو امریکہ کے لیے دو مخالف دھاروں کی جنگ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی غلطی نہ کریں، یہ سب کہنے کے بعد بھی یہ مہم صرف میرے اور ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں نہیں ہے۔ ہماری مہم ہمیشہ ملک کے مستقبل کے بارے میں رہی ہے۔ ان کی مہم ماضی پر مرکوز ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ ملک کو پسماندگی کی طرف لے جانا چاہتے ہیں جب ہمارے ساتھی امریکیوں کو مکمل آزادی اور حقوق حاصل نہیں تھے۔ ہم ایک روشن مستقبل پر یقین رکھتے ہیں جو تمام امریکیوں کے لیے جگہ بناتا ہے۔ ہم ایک ایسے مستقبل پر یقین رکھتے ہیں جہاں ہر شخص کو نہ صرف زندہ رہنے کا بلکہ پھلنے پھولنے کا موقع ملے۔ جہاں کسی بچے کو غربت میں بڑا نہیں ہونا پڑتا۔ جہاں ہر شخص گھر خرید سکتا ہے، خاندان شروع کر سکتا ہے اور پیسے کما سکتا ہے۔ یہ مستقبل ہے۔
ہیرس نے مزید کہا کہ ہم مل کر ایک ایسی قوم کی تعمیر کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں جہاں ہر فرد کو صحت کی سہولیات میسر ہوں، ہر کارکن کو مناسب اجرت ملے اور ہر بزرگ شہری عزت کے ساتھ ریٹائر ہو سکے۔ اس سب کا مطلب یہ ہے کہ متوسط طبقے کی تعمیر میری صدارت کا ایک متعین ہدف ہو گا۔ ہیرس نے کہا کہ جب ہمارا متوسط طبقہ مضبوط ہوتا ہے تو امریکہ مضبوط ہوتا ہے۔ ہماری مستقبل کی لڑائی بھی آزادی کی لڑائی ہے۔
کملا ہیرس کے اس حملے پر تاحال ڈونلڈ ٹرمپ کا رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔