بیجنگ: مشرقی چین کے جیانگ شی صوبے میں بدھ کو ایک عمارت میں آگ لگنے سے کم از کم 39 افراد ہلاک اور نو زخمی ہوگئے۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی ژنہوا کے مطابق مقامی فائر رسپانس ایمرجنسی ہیڈ کوارٹر کے حوالے سے بتایا گیا کہ آگ شہر میں ایک گلی کی دکان میں لگی تھی، آگ کے شعلے اتنے بھیانک تھے کی اس کی لپیٹ میں ایک عمارت آگئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آگ لگنے سے کم از کم 39 افراد ہلاک اور نو زخمی ہوئے ہیں، جب کہ کچھ دیگر لوگ ابھی بھی جائے وقوعہ پر پھنسے ہوئے ہیں۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں عمارت سے دھواں اٹھتا ہوا دکھایا گیا اور فائر ٹرک اور ایمبولینسیں جائے حادثہ پر موجود تھیں۔ سینٹرل چائنا ٹیلی ویژن نے رپورٹ کیا کہ جس عمارت میں آگ لگی وہاں انٹرنیٹ کیفے اور تربیتی ادارے تھے۔ آگ لگنے کی ابھی وجہ واضح نہیں ہے، تحقیقات جاری ہیں۔
اس حادثے کے بعد چینی صدر شی جن پنگ نے ایسے حادثات کے بار بار ہونے والے واقعات کو روکنے اور لوگوں کی جان و مال اور سماجی استحکام کے تحفظ کے لیے اقدامات کا حکم دیا ہے۔عمارت اور حفاظتی معیارات کے نفاذ میں سست روی کی وجہ سے چین میں مہلک آگ لگنا کوئی معمولی بات نہیں ہے۔
بیس جنوری کو وسطی چین کے صوبہ ہینان میں ایک اسکول کے ہاسٹل میں آگ لگنے سے کم از کم 13 طلباء ہلاک ہو گئے تھے۔ ہلاک ہونے والے تمام افراد تیسری جماعت کے طالب علم تھے۔گزشتہ سال نومبر میں شانزی صوبے کے لولیانگ شہر میں ایک دفتر کی عمارت میں آگ لگنے سے 26 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔