نیروبی: کینیا میں متنازعہ ٹیکس بل سے ناراض عوام نے احتجاج کرتے ہوئے پارلیمنٹ پر دھاوا بول دیا جس میں کم از کم ساتھ افراد ہلاک اور سو سے زائد زخمی ہو گئے۔ اس وقت صورتحال کنٹرول میں ہے تاہم پولیس اور فوجی سڑکوں پر گشت کر رہے ہیں جبکہ سٹی ملازمین پرتشدد مظاہروں کے بعد ملبہ ہٹانے میں مصروف ہیں۔
اس مظاہرے کے بعد پارلیمنٹ، سٹی ہال اور سپریم کورٹ کی سیکورٹی میں اضافی کردیا گیا ہے۔ صدر ولیم روٹو نے پارلیمنٹ پر حملے کو غداری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بدامنی کو کسی قیمت پر پھیلنے نہیں دیا جائے گا۔ صدر کے بیان کے بعد پولیس کی مدد کے لیے فوج کو تعینات کر دیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ کینیا میں ایک مجوزہ فنانس بل کے خلاف ایک ہفتے سے زائد عرصے سے زبردست احتجاج جاری ہے۔ اس بل سے چھوٹی سے چھوٹی چیزوں پر ٹیکسوں میں اضافہ ہوگا۔ جس کی وجہ سے ناراض نوجوانوں اس بل کے خلاف احتجاج شروع کردیا۔
ہزاروں مظاہرین نے منگل کو کینیا کی پارلیمنٹ پر حملہ کیا اور عمارت کے کچھ حصوں کو آگ کے حوالے بھی کر دیا۔اس دوران ارکان اسمبلی فرار ہو گئے تھے۔ لیکن پولیس نے جوابی فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں متعدد مظاہرین ہلاک ہوگئے۔
سول تنظیموں کے کئی گروپوں کا کہنا ہے کہ منگل کو ہونے والے احتجاج میں 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ کتنے افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
I am deeply saddened by the reports of deaths and injuries - including of journalists and medical personnel - connected to protests and street demonstrations in Kenya.
— António Guterres (@antonioguterres) June 26, 2024
I urge the Kenyan authorities to exercise restraint, and call for all demonstrations to take place peacefully.
اقوام متحدہ کے سربراہ نے ٹویٹ کیا کہ کینیا میں سڑکوں پر ہونے والے مظاہروں میں ہلاکتوں اور زخمیوں کی اطلاعات سے مجھے بہت دکھ ہوا ہے۔ میں کینیا کے حکام سے تحمل سے کام لینے کی اپیل کرتا ہوں اور تمام مظاہروں کو پرامن طریقے سے انجام دینے کا مطالبہ کرتا ہوں۔
وہیں بھارت نے کینیا میں اپنے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ملک میں پرتشدد مظاہروں کے درمیان انتہائی احتیاط برتیں اور غیر ضروری نقل و حرکت نہ کریں، مظاہروں اور تشدد سے متاثرہ علاقوں سے گریز کریں جب تک کہ حالات ٹھیک نہیں ہوجاتے۔
ADVISORY FOR INDIAN NATIONALS IN KENYA
— India in Kenya (@IndiainKenya) June 25, 2024
In view of the prevailing tense situation, all Indians in Kenya are advised to exercise utmost caution, restrict non-essential movement and avoid the areas affected by the protests and violence till the situation clears up.