ETV Bharat / international

متنازع ٹیکس بل کے خلاف کینیا میں پرتشدد مظاہروں کے دوران سات افراد ہلاک - Kenya Violent Protests

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 26, 2024, 6:25 PM IST

کینیا میں متنازعہ ٹیکس بل کے خلاف ہونے والے پرتشدد مظاہروں میں کم از کم سات افراد ہلاک اور سو سے زائد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ کینیا کے لوگوں میں عدم مساوات اور ریاستی بدعنوانی کے خلاف دیرینہ مایوسی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ حالیہ متنازع ٹیکس بل کی مخالفت نے ملک کے ایک بڑے طبقے کو متحد کر دیا ہے۔

Several Killed during violent protests in Kenya against a tax bill
متنازع ٹیکس بل کے خلاف کینیا میں پرتشدد مظاہروں کے دوران سات افراد ہلاک (AP)

نیروبی: کینیا میں متنازعہ ٹیکس بل سے ناراض عوام نے احتجاج کرتے ہوئے پارلیمنٹ پر دھاوا بول دیا جس میں کم از کم ساتھ افراد ہلاک اور سو سے زائد زخمی ہو گئے۔ اس وقت صورتحال کنٹرول میں ہے تاہم پولیس اور فوجی سڑکوں پر گشت کر رہے ہیں جبکہ سٹی ملازمین پرتشدد مظاہروں کے بعد ملبہ ہٹانے میں مصروف ہیں۔

اس مظاہرے کے بعد پارلیمنٹ، سٹی ہال اور سپریم کورٹ کی سیکورٹی میں اضافی کردیا گیا ہے۔ صدر ولیم روٹو نے پارلیمنٹ پر حملے کو غداری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بدامنی کو کسی قیمت پر پھیلنے نہیں دیا جائے گا۔ صدر کے بیان کے بعد پولیس کی مدد کے لیے فوج کو تعینات کر دیا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ کینیا میں ایک مجوزہ فنانس بل کے خلاف ایک ہفتے سے زائد عرصے سے زبردست احتجاج جاری ہے۔ اس بل سے چھوٹی سے چھوٹی چیزوں پر ٹیکسوں میں اضافہ ہوگا۔ جس کی وجہ سے ناراض نوجوانوں اس بل کے خلاف احتجاج شروع کردیا۔

ہزاروں مظاہرین نے منگل کو کینیا کی پارلیمنٹ پر حملہ کیا اور عمارت کے کچھ حصوں کو آگ کے حوالے بھی کر دیا۔اس دوران ارکان اسمبلی فرار ہو گئے تھے۔ لیکن پولیس نے جوابی فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں متعدد مظاہرین ہلاک ہوگئے۔

سول تنظیموں کے کئی گروپوں کا کہنا ہے کہ منگل کو ہونے والے احتجاج میں 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ کتنے افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سربراہ نے ٹویٹ کیا کہ کینیا میں سڑکوں پر ہونے والے مظاہروں میں ہلاکتوں اور زخمیوں کی اطلاعات سے مجھے بہت دکھ ہوا ہے۔ میں کینیا کے حکام سے تحمل سے کام لینے کی اپیل کرتا ہوں اور تمام مظاہروں کو پرامن طریقے سے انجام دینے کا مطالبہ کرتا ہوں۔

وہیں بھارت نے کینیا میں اپنے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ملک میں پرتشدد مظاہروں کے درمیان انتہائی احتیاط برتیں اور غیر ضروری نقل و حرکت نہ کریں، مظاہروں اور تشدد سے متاثرہ علاقوں سے گریز کریں جب تک کہ حالات ٹھیک نہیں ہوجاتے۔

نیروبی: کینیا میں متنازعہ ٹیکس بل سے ناراض عوام نے احتجاج کرتے ہوئے پارلیمنٹ پر دھاوا بول دیا جس میں کم از کم ساتھ افراد ہلاک اور سو سے زائد زخمی ہو گئے۔ اس وقت صورتحال کنٹرول میں ہے تاہم پولیس اور فوجی سڑکوں پر گشت کر رہے ہیں جبکہ سٹی ملازمین پرتشدد مظاہروں کے بعد ملبہ ہٹانے میں مصروف ہیں۔

اس مظاہرے کے بعد پارلیمنٹ، سٹی ہال اور سپریم کورٹ کی سیکورٹی میں اضافی کردیا گیا ہے۔ صدر ولیم روٹو نے پارلیمنٹ پر حملے کو غداری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بدامنی کو کسی قیمت پر پھیلنے نہیں دیا جائے گا۔ صدر کے بیان کے بعد پولیس کی مدد کے لیے فوج کو تعینات کر دیا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ کینیا میں ایک مجوزہ فنانس بل کے خلاف ایک ہفتے سے زائد عرصے سے زبردست احتجاج جاری ہے۔ اس بل سے چھوٹی سے چھوٹی چیزوں پر ٹیکسوں میں اضافہ ہوگا۔ جس کی وجہ سے ناراض نوجوانوں اس بل کے خلاف احتجاج شروع کردیا۔

ہزاروں مظاہرین نے منگل کو کینیا کی پارلیمنٹ پر حملہ کیا اور عمارت کے کچھ حصوں کو آگ کے حوالے بھی کر دیا۔اس دوران ارکان اسمبلی فرار ہو گئے تھے۔ لیکن پولیس نے جوابی فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں متعدد مظاہرین ہلاک ہوگئے۔

سول تنظیموں کے کئی گروپوں کا کہنا ہے کہ منگل کو ہونے والے احتجاج میں 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ کتنے افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سربراہ نے ٹویٹ کیا کہ کینیا میں سڑکوں پر ہونے والے مظاہروں میں ہلاکتوں اور زخمیوں کی اطلاعات سے مجھے بہت دکھ ہوا ہے۔ میں کینیا کے حکام سے تحمل سے کام لینے کی اپیل کرتا ہوں اور تمام مظاہروں کو پرامن طریقے سے انجام دینے کا مطالبہ کرتا ہوں۔

وہیں بھارت نے کینیا میں اپنے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ملک میں پرتشدد مظاہروں کے درمیان انتہائی احتیاط برتیں اور غیر ضروری نقل و حرکت نہ کریں، مظاہروں اور تشدد سے متاثرہ علاقوں سے گریز کریں جب تک کہ حالات ٹھیک نہیں ہوجاتے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.