نیویارک: بھارت کی طرف سے ایک سینئر امریکی سفارت کار کو طلب کرکے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری پر امریکہ کے تبصرے پر اپنا احتجاج درج کرنے کے بعد امریکہ نے بدھ کے روز کہا کہ وہ منصفانہ، شفاف، بروقت قانونی عمل کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اور ہمیں نہیں لگتا کہ کسی کو اس پر کوئی اعتراض ہونا چاہیئے؟' امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے مزید کہا کہ، 'ہم دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری سمیت ان کارروائیوں کی کڑی نگرانی کرتے رہیں گے۔'
ملر اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی پریس کانفرنس کے دوران بھارت کی جانب سے نئی دہلی میں امریکی سفارت خانے کی قائم مقام ڈپٹی چیف آف اسٹاف گلوریا باربینا کو طلب کرنے کے ساتھ ساتھ کانگریس پارٹی کے بینک اکاؤنٹس کو 'منجمد' کرنے کے بارے میں ایک سوال کا جواب دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا، 'ہم کانگریس پارٹی کے ان الزامات سے بھی واقف ہیں کہ ٹیکس حکام نے ان کے کچھ بینک اکاؤنٹس کو اس طرح منجمد کر دیا ہے کہ آئندہ انتخابات میں مؤثر طریقے سے مہم چلانا مشکل ہو جائے گا۔ ہم ان مسائل میں سے ہر ایک کے لیے منصفانہ، شفاف اور بروقت قانونی عمل کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
ملر نے کہا، 'آپ کے پہلے سوال کے حوالے سے، میں کسی نجی سفارتی بات چیت کے بارے میں بات نہیں کرنے جا رہا ہوں، لیکن یقینی طور پر، جو ہم نے عوامی طور پر کہا ہے وہی میں نے یہاں سے کہا ہے کہ ہم غیر جانبدار ہیں۔ شفافیت کی حوصلہ افزائی اور بروقت قانونی عمل کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ، ہمیں نہیں لگتا کہ اس پر کسی کو کوئی اعتراض ہونا چاہیے۔ اسی بات کی ہم ذاتی طور پر وضاحت کریں گے۔
بھارت نے بدھ کے روز ایک سینئر امریکی سفارت کار کو طلب کیا تھا اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری پر امریکی محکمہ خارجہ کے ایک اہلکار کے ریمارکس پر سخت احتجاج درج کرایا تھا۔ بھارتی وزارت خارجہ کے حکام نے امریکی مشن کی قائم مقام نائب سربراہ گلوریا باربینا کو ساؤتھ بلاک میں دفتر طلب کیا تھا۔ ملاقات 30 منٹ سے زائد جاری رہی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: