غزہ: شمالی غزہ میں الشفاء میڈیکل کمپلیکس پر اسرائیلی فوج کے حملے میں 200 سے زیادہ فلسطینی ہلاک جب کہ تقریباً ایک ہزار دیگر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ حماس کے زیر انتظام میڈیا آفس نے جمعہ کو کہا کہ احاطے کے اندر اسرائیلی فوج کے حملے جاری ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ "فوج نے 200 سے زیادہ بے گھر ہونے والے شہریوں کو ہلاک کیا ہے اور تقریباً ایک ہزار دیگر کو گرفتار کر لیا ہے۔"
بعض عینی شاہدین کے حوالے سے بیان میں کہا گیا ہے کہ کئی عمارتوں کو ٹینکوں سے بمباری کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ اسرائیلی فوجیوں نے ارد گرد کے رہائشیوں پر بمباری کرتے ہوئے علاقہ کے گھروں کو تباہ کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
دریں اثناء اسرائیلی پبلک ریڈیو کے مطابق الشفا اسپتال کے علاقے میں فوج اور شن بیٹ سکیورٹی سروسز کے درمیان جنگ جاری ہے جہاں جنگی ٹیموں نے تقریباً 200 جنگجووں کو ہلاک کر دیا ہے۔ ریڈیو کے مطابق بدھ کو دہشت گرد اسپتال کے ایمرجنسی روم سے نکلے اور علاقے میں سرگرم اسرائیلی فورسز پر فائرنگ شروع کر دی۔
اسپتال، جو کبھی غزہ کی سب سے بڑی طبی سہولت تھی، اب ان چند طبی مراکز میں سے ایک ہے جو اب بھی انکلیو میں کام کر رہے ہیں۔ گزشتہ اکتوبر میں غزہ تنازعہ شروع ہونے کے بعد سے یہ بے گھر فلسطینیوں کے لیے ایک پناہ گاہ کے طور پر بھی کام کر رہا ہے۔
غزہ میں حماس کے زیرانتظام وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوجی کارروائی میں کم از کم 32,552 فلسطینی ہلاک اور 74,980 زخمی ہوگئے ہیں۔ وزارت نے جمعرات کو کہا کہ اسرائیلی فورسز نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 62 فلسطینیوں کو ہلاک اور 91 کو زخمی کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
- القسام بریگیڈز اوراسلامی جہاد نے الشفاء اسپتال کے احاطہ میں اسرائیلی فوج کے ٹینکوں کو نشانہ بنایا
- بین الاقوامی عدالت نے اسرائیل کو غزہ میں امداد کے لیے مزید زمینی گزرگاہیں کھولنے کا حکم دیا
- اسرائیلی فوج نے الشفاء اسپتال کے قریب ایک ہفتے کے دوران 13 فلسطینی بچوں کو قتل کر دیا
- القسام بریگیڈز کے سربراہ نے مسلمانوں سے مسجد اقصیٰ کو آزاد کرانے کا مطالبہ کیا