ETV Bharat / international

غزہ کے کئی علاقوں اور اسپتالوں پر اسرائیل کے جان لیوا حملے، اب رفح سے بھی بھاگ رہے ہیں لوگ

author img

By AP (Associated Press)

Published : Feb 15, 2024, 7:17 AM IST

Updated : Feb 15, 2024, 7:49 AM IST

غزہ میں اسرائیل کی جارحیت میں تیزی آئی ہے۔ اسرائیل کے توپ خانے وسیع پیمانے پر جان لیوا بمباری کر رہے ہیں۔ اب حالات یہ ہو گئے ہیں کہ رفح کو محفوظ علاقہ تصور کرتے ہوئے وہاں پناہ لیے ہوئے فلسطینی رفح بھی خالی کر رہے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے اسپتالوں کو بھی نشانہ بنایا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

غزہ: گذشتہ چند گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں بالخصوص وسطی اور جنوبی غزہ میں اسرائیلی فوجی حملوں میں تیزی آئی ہے۔ رفح میں، شہر کے مشرقی علاقوں پر اسرائیلی توپ خانے کی طرف سے وسیع پیمانے پر بمباری کی گئی، جس سے مصر کی سرحد سے ملحقہ زرعی زمینیں تباہ ہو گئیں۔

خان یونس کے شہر میں بمباری کی جا رہی ہے، گنجان آبادی والے محلوں کو مسمار کر دیا گیا ہے۔ یہاں فلسطینی جنگجوؤں اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔

لیکن سب سے زیادہ نازک صورتحال غزہ کی پٹی کے وسطی حصے کی ہے جہاں ایک حملے میں 14 فلسطینیوں کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے جس میں نوصیرات پناہ گزین کیمپ میں رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ متعدد فضائی حملوں نے مغازی مہاجر کیمپ اور دیر البلاح شہر کو بھی نشانہ بنایا ہے۔ یہ وہ علاقے ہیں جسے فلسطینی حال ہی میں خالی کر چکے ہیں اور وہ رفح میں ممکنہ فوجی مداخلت سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں جہاں اسرائیلی جیٹ طیاروں نے شہر پر بمباری کو جاری رکھا ہوا ہے۔

غزہ کے شمالی حصے کے ساتھ ساتھ غزہ سٹی میں ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا گیا ہے جس میں تین فلسطینی ہلاک ہو گئے ہیں۔

  • پی آر سی ایس نے العمل اسپتال کے آس پاس شدید گولہ باری کی اطلاع دی:

فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی (پی آر سی ایس ) نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فوج جنوبی غزہ میں خان یونس میں العمل اسپتال کے آس پاس کے علاقے پر گولہ باری کر رہی ہے۔ عمارت کو نقصان پہنچنے کی اطلاع ہے۔ اسرائیلی فوج نے کئی ہفتوں سے طبی مرکز کا محاصرہ کر رکھا ہے۔ پی آر سی ایس نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فورسز نے اسپتال میں ان کے ہیڈ کوارٹر پر متعدد بار دھاوا بولا اور آکسیجن سلنڈر کی ترسیل کو روک دیا جس کے نتیجے میں تین مریض ہلاک ہو گئے۔

  • خان یونس کے مرکزی اسپتال کو خالی کر رہے ہیں فلسطینی:

اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ اپنے پانچویں مہینے میں ہے۔ غزہ کے اسپتالوں کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ ان میں سے نصف سے بھی کم اسپتال جزوی طور پر کام کر رہے ہیں۔ اسرائیل کا الزام ہے کہ عسکریت پسند اسپتالوں اور دیگر شہری عمارتوں کو کور کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔

بدھ کو طبی ماہرین کی طرف سے شیئر کی گئی ویڈیوز کے مطابق فلسطینیوں نے جنوبی غزہ کے قصبے خان یونس کے مرکزی اسپتال کو خالی کرنا شروع کر دیا۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے شہریوں کو اسپتال سے باہر جانے کی اجازت دینے کے لیے ایک محفوظ راستہ کھول دیا ہے، جبکہ طبی عملے اور مریض اندر رہ سکتے ہیں۔

غزہ میں وزارت صحت کے مطابق غزہ میں جنگ کے دوران ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 28000 سے تجاوز کر گئی ہے۔ غزہ کے ایک چوتھائی باشندے بھوک سے مر رہے ہیں۔

امریکہ، جس نے اسرائیل کو اہم فوجی اور سفارتی مدد فراہم کی ہے، قطر اور مصر کے ساتھ مل کر جنگ بندی اور غزہ میں حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے بقیہ 130 اسرائیلیوں کی واپسی کے لیے کام کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

غزہ: گذشتہ چند گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں بالخصوص وسطی اور جنوبی غزہ میں اسرائیلی فوجی حملوں میں تیزی آئی ہے۔ رفح میں، شہر کے مشرقی علاقوں پر اسرائیلی توپ خانے کی طرف سے وسیع پیمانے پر بمباری کی گئی، جس سے مصر کی سرحد سے ملحقہ زرعی زمینیں تباہ ہو گئیں۔

خان یونس کے شہر میں بمباری کی جا رہی ہے، گنجان آبادی والے محلوں کو مسمار کر دیا گیا ہے۔ یہاں فلسطینی جنگجوؤں اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔

لیکن سب سے زیادہ نازک صورتحال غزہ کی پٹی کے وسطی حصے کی ہے جہاں ایک حملے میں 14 فلسطینیوں کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے جس میں نوصیرات پناہ گزین کیمپ میں رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ متعدد فضائی حملوں نے مغازی مہاجر کیمپ اور دیر البلاح شہر کو بھی نشانہ بنایا ہے۔ یہ وہ علاقے ہیں جسے فلسطینی حال ہی میں خالی کر چکے ہیں اور وہ رفح میں ممکنہ فوجی مداخلت سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں جہاں اسرائیلی جیٹ طیاروں نے شہر پر بمباری کو جاری رکھا ہوا ہے۔

غزہ کے شمالی حصے کے ساتھ ساتھ غزہ سٹی میں ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا گیا ہے جس میں تین فلسطینی ہلاک ہو گئے ہیں۔

  • پی آر سی ایس نے العمل اسپتال کے آس پاس شدید گولہ باری کی اطلاع دی:

فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی (پی آر سی ایس ) نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فوج جنوبی غزہ میں خان یونس میں العمل اسپتال کے آس پاس کے علاقے پر گولہ باری کر رہی ہے۔ عمارت کو نقصان پہنچنے کی اطلاع ہے۔ اسرائیلی فوج نے کئی ہفتوں سے طبی مرکز کا محاصرہ کر رکھا ہے۔ پی آر سی ایس نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فورسز نے اسپتال میں ان کے ہیڈ کوارٹر پر متعدد بار دھاوا بولا اور آکسیجن سلنڈر کی ترسیل کو روک دیا جس کے نتیجے میں تین مریض ہلاک ہو گئے۔

  • خان یونس کے مرکزی اسپتال کو خالی کر رہے ہیں فلسطینی:

اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ اپنے پانچویں مہینے میں ہے۔ غزہ کے اسپتالوں کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ ان میں سے نصف سے بھی کم اسپتال جزوی طور پر کام کر رہے ہیں۔ اسرائیل کا الزام ہے کہ عسکریت پسند اسپتالوں اور دیگر شہری عمارتوں کو کور کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔

بدھ کو طبی ماہرین کی طرف سے شیئر کی گئی ویڈیوز کے مطابق فلسطینیوں نے جنوبی غزہ کے قصبے خان یونس کے مرکزی اسپتال کو خالی کرنا شروع کر دیا۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے شہریوں کو اسپتال سے باہر جانے کی اجازت دینے کے لیے ایک محفوظ راستہ کھول دیا ہے، جبکہ طبی عملے اور مریض اندر رہ سکتے ہیں۔

غزہ میں وزارت صحت کے مطابق غزہ میں جنگ کے دوران ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 28000 سے تجاوز کر گئی ہے۔ غزہ کے ایک چوتھائی باشندے بھوک سے مر رہے ہیں۔

امریکہ، جس نے اسرائیل کو اہم فوجی اور سفارتی مدد فراہم کی ہے، قطر اور مصر کے ساتھ مل کر جنگ بندی اور غزہ میں حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے بقیہ 130 اسرائیلیوں کی واپسی کے لیے کام کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : Feb 15, 2024, 7:49 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.