رفح، غزہ کی پٹی: ایک جانب جنگ بندی معاہدہ پر بات چیت جاری ہے تو دوسری جانب اسرائیل معاہدے سے قبل غزہ میں خون کی ہولی کھیل رہا ہے۔ شمالی اور جنوبی غزہ میں اسرائیلی فوج نے قہر برپا کر دیا ہے۔ حماس کے زیر انتظام علاقے میں وزارت صحت نے پیر کو بتایا کہ، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جنگ سے تباہ حال غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی بمباری میں ہلاک ہونے والے 90 افراد کی لاشیں اسپتالوں میں لائی گئیں۔ وزارت صحت نے 164 زخمیوں کو اسپتال لائے جانے کی جانکاری دی۔
وزارت نے اپنی روزانہ کی بریفنگ میں بتایا کہ 7 اکتوبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے تازہ ہلاکتوں سے غزہ میں مہلوکین کی تعداد 29,782 ہو گئی ہے۔ وزارت عام شہریوں اور جنگجوؤں میں فرق نہیں کرتی۔ وازارت کے مطابق مرنے والوں میں سے دو تہائی بچے اور خواتین ہیں۔ بریفنگ میں کہا گیا ہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک مزید 70,043 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
وزارت نے کہا کہ سینکڑوں لاشیں ملبے کے نیچے دبی ہوئی ہیں اور مسلسل بمباری کے چلتے انہیں نکالنے میں ناکام رہے ہیں۔
- غزہ میں نومولود مر رہے ہیں: اقوام متحدہ پاپولیشن فنڈ
اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ (یو این ایف پی اے) نے اطلاع دی ہے کہ مناسب دیکھ بھال اور سہولیات کی کمی کی وجہ سے غزہ میں نوزائیدہ مر رہے ہیں۔ یو این ایف پی اے کی رپورٹ کے مطابق بمباری اور پریشانیوں کے سبب کئی حاملہ خواتین بچوں کو جلدی جنم دینے پر مجبور ہو گئی ہیں۔
یو این ایف پی اے کے مطابق رفح میں الحلال الاماراتی میٹرنٹی اسپتال میں صرف پانچ بیڈ ہی دستیاب ہیں۔ ایسے میں چادر جیسی بنیادی فراہمی کی کمی کے باوجود، اس اسپتال نے حال ہی میں صرف ایک رات میں 78 ڈیلیوریاں کئے ہیں۔
جنگ نے غزہ میں ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے اور وزارت صحت کے مطابق تقریباً 30,000 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ اسرائیل نے ثبوت فراہم کیے بغیر جنگ میں 10,000 عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- غزہ میں دو ماہ کا فلسطینی بچہ بھوک سے مر گیا
- جنگ بندی سے رفح میں اسرائیلی فوجی حملے میں 'کسی حد تک' تاخیر ہوگی: نتن یاہو
- غزہ موت کا علاقہ بن چکا ہے: عالمی ادارہ صحت
- ڈبلیو ایچ او نے جنوبی غزہ کے اسپتال سے 32 سنگین مریضوں کو منتقل کیا
- شمالی غزہ میں خوراک کی ترسیل روک دی گئی، خطے میں قحط کا خطرہ بڑھا
- غزہ میں عوام فاقہ کشی سے موت کے منہ میں جا ر ہے ہیں: عالمی ادارہ صحت
- غزہ میں چار میں سے ایک سے زیادہ فلسطینی بھوک سے مر رہے ہیں