ETV Bharat / international

خان یونس میں اسرائیل کی بمباری، خود کے ہی اعلان کردہ سیف زون کو خالی کرنے کا دیا حکم - New evacuation orders

author img

By AP (Associated Press)

Published : Jul 27, 2024, 3:34 PM IST

جیسے ہی اسرائیل نے غزہ پر حملے تیز کیے ہیں، فلسطینیوں کو پناہ کے لیے نئی جگہ تلاش کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ خان یونس میں کچھ لوگوں نے محفوظ جگہ کی قلت کے چلتے قبرستان کو پناہ گاہ بنا لیا ہے۔

خان یونس میں اسرائیل کی بمباری، خود کے ہی اعلان کردہ سیف زون کو خالی کرنے کا دیا حکم
خان یونس میں اسرائیل کی بمباری، خود کے ہی اعلان کردہ سیف زون کو خالی کرنے کا دیا حکم (Photo: AP)

خان یونس، غزہ کی پٹی: اسرائیلی فوج نے ہفتے کے روز غزہ کے ایک ایسے پرہجوم علاقہ پر فضائی حملے شروع کر دیے ہیں جس کو انسانی زون قرار دیا گیا تھا۔ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جن علاقوں کو سیف زون قرار دیا گیا تھا اب اسرائیلی فوج وہاں سے فلسطینیوں کو انخلا کے لیے مجبور کر رہی ہے۔ غزہ کی وزارت صحت نے ناصر اسپتال کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پیر کے روز سے انخلاء کے حکم کے بعد، خان یونس کے ارد گرد متعدد اسرائیلی فضائی حملے کیے گئے ہیں، جس میں کم از کم 70 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ وہ مواسی سمیت خان یونس میں حماس کے عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ واضح رہے مواسی وہ علاقہ ہے جہاں ہزاروں بے گھر فلسطینیوں نے عارضی خیمہ کیمپ لگا رکھے ہیں، اور ہزاروں فلسطینی خیموں کی تلاش میں ہیں۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس علاقہ سے راکٹ فائر کیا گیا ہے جس کے جواب میں انخلاء کا حکم دیا گیا ہے۔ یہ غزہ کے دوسرے حصوں سے نقل مکانی کرنے والے فلسطینیوں کے لیے مخصوص علاقے سے ایک ہفتے کے دوران جاری ہونے والا دوسرا انخلاء کا حکم ہے۔ اسرائیل کے خونریز فضائی حملے اور زمینی مہم کے دوران کئی تحفظ کی تلاش میں بھٹک رہے فلسطینیوں کو متعدد بار اکھاڑ پھینکا گیا ہے۔

یہ علاقہ 60 مربع کلومیٹر (تقریباً 20 مربع میل) "انسانی ہمدردی کے زون" کا حصہ ہے، جہاں اسرائیل پوری جنگ کے دوران فلسطینیوں پر ظلم ڈھاتا رہا ہے۔ اقوام متحدہ اور انسانی ہمدردی کے گروپوں کا کہنا ہے کہ زیادہ تر علاقہ خیمہ کیمپوں سے خالی ہے جہاں صفائی اور طبی سہولیات کا فقدان ہے اور یہاں امداد تک محدود رسائی ہے۔ اسرائیل کے اندازوں کے مطابق تقریباً 1.8 ملین فلسطینی وہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ یہ غزہ کی جنگ سے پہلے کی 2.3 ملین آبادی کے نصف سے زیادہ ہے۔

شمال میں اور وسطی غزہ میں زوائدہ میں راتوں رات فضائی حملوں میں کم از کم پانچ فلسطینی ہلاک ہو گئے، اے پی کے صحافیوں کے مطابق انھوں نے اسپتال میں لاشیں دیکھی تھیں۔ دیر البلاح کے الاقصی اسپتال کی طرف سے مہلوکین کی تصدیق شدہ تعداد میں ایک باپ، ماں اور تین بچے شامل ہیں۔

علاقے کی وزارت صحت کے مطابق، نو مہینوں سے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک 39,175 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 90,403 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ فروری میں جاری اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق اس علاقے میں تقریباً 17,000 سے زائد بچے متاثر ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

خان یونس، غزہ کی پٹی: اسرائیلی فوج نے ہفتے کے روز غزہ کے ایک ایسے پرہجوم علاقہ پر فضائی حملے شروع کر دیے ہیں جس کو انسانی زون قرار دیا گیا تھا۔ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جن علاقوں کو سیف زون قرار دیا گیا تھا اب اسرائیلی فوج وہاں سے فلسطینیوں کو انخلا کے لیے مجبور کر رہی ہے۔ غزہ کی وزارت صحت نے ناصر اسپتال کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پیر کے روز سے انخلاء کے حکم کے بعد، خان یونس کے ارد گرد متعدد اسرائیلی فضائی حملے کیے گئے ہیں، جس میں کم از کم 70 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ وہ مواسی سمیت خان یونس میں حماس کے عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ واضح رہے مواسی وہ علاقہ ہے جہاں ہزاروں بے گھر فلسطینیوں نے عارضی خیمہ کیمپ لگا رکھے ہیں، اور ہزاروں فلسطینی خیموں کی تلاش میں ہیں۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس علاقہ سے راکٹ فائر کیا گیا ہے جس کے جواب میں انخلاء کا حکم دیا گیا ہے۔ یہ غزہ کے دوسرے حصوں سے نقل مکانی کرنے والے فلسطینیوں کے لیے مخصوص علاقے سے ایک ہفتے کے دوران جاری ہونے والا دوسرا انخلاء کا حکم ہے۔ اسرائیل کے خونریز فضائی حملے اور زمینی مہم کے دوران کئی تحفظ کی تلاش میں بھٹک رہے فلسطینیوں کو متعدد بار اکھاڑ پھینکا گیا ہے۔

یہ علاقہ 60 مربع کلومیٹر (تقریباً 20 مربع میل) "انسانی ہمدردی کے زون" کا حصہ ہے، جہاں اسرائیل پوری جنگ کے دوران فلسطینیوں پر ظلم ڈھاتا رہا ہے۔ اقوام متحدہ اور انسانی ہمدردی کے گروپوں کا کہنا ہے کہ زیادہ تر علاقہ خیمہ کیمپوں سے خالی ہے جہاں صفائی اور طبی سہولیات کا فقدان ہے اور یہاں امداد تک محدود رسائی ہے۔ اسرائیل کے اندازوں کے مطابق تقریباً 1.8 ملین فلسطینی وہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ یہ غزہ کی جنگ سے پہلے کی 2.3 ملین آبادی کے نصف سے زیادہ ہے۔

شمال میں اور وسطی غزہ میں زوائدہ میں راتوں رات فضائی حملوں میں کم از کم پانچ فلسطینی ہلاک ہو گئے، اے پی کے صحافیوں کے مطابق انھوں نے اسپتال میں لاشیں دیکھی تھیں۔ دیر البلاح کے الاقصی اسپتال کی طرف سے مہلوکین کی تصدیق شدہ تعداد میں ایک باپ، ماں اور تین بچے شامل ہیں۔

علاقے کی وزارت صحت کے مطابق، نو مہینوں سے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک 39,175 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 90,403 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ فروری میں جاری اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق اس علاقے میں تقریباً 17,000 سے زائد بچے متاثر ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.