تہران: ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے بغیر تفصیلات کے بتایا ہے کہ صدر ابراہیم رئیسی کو لے جانے والے ایک ہیلی کاپٹر نے ہنگامی لینڈنگ کی ہے۔ ریسکیو ٹیم موقع پر پہنچ گئی ہے۔ ابراہیم رئیسی اتوار کی صبح آذربائیجان کے صدر الہام علیف کے ساتھ ایک ڈیم کا افتتاح کرنے آذربائیجان میں تھے۔ یہ تیسرا ڈیم ہے جسے دونوں ممالک نے دریائے آراس پر بنایا تھا۔ 63 سالہ ابراہیم رئیسی کو ایک سخت گیر صدر سمجھا جاتا ہے، وہ اس سے پہلے ملک کی عدلیہ کی قیادت بھی کرچکے ہیں۔ انہیں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے حامی کے طور پر دیکھا جاتا ہے اور کچھ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ وہ اس عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد ان کی جگہ بھی لے سکتے ہیں۔
ابراہیم رئیسی نے ایران کے 2021 کے صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔ ایران پر یوکرین کے خلاف اپنی جنگ میں روس کو مسلح کرنے کے ساتھ ساتھ غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف اپنی جنگ کے دوران اسرائیل پر بڑے پیمانے پر ڈرون اور میزائل حملہ کرنے کا بھی الزام عائد ہوتا رہا ہے۔
اطلاعات کے مطابق اس دوران ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی زیر صدارت ایرانی سپریم کونسل کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا۔ ایرانی وزیر داخلہ احمد واحدی نے کہا کہ مشرقی آذربائیجان صوبے جولفہ کے قریب سرچ آپریشن جاری ہے، خراب موسم کی وجہ سے سرچ آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے۔