غزہ میں اسرائیل اندھادھند بمباری جاری ہے۔ رہائشی علاقوں میں صہیونی فوج کے حملوں کے نتیجے میں مزید 165 فلسطینی جاں بحق ہوگئے۔ غزہ کے خان یونس میں اور العمل اسپتال کے قریب بھی اسرائیل نے حملے کیے۔ رفح اور بریج کیمپ پر حملے میں مزید پانچ فلسطینی شہید ہوگئے۔ ان حملوں کے بعد غزہ میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 25 ہزار سے تجاوز کر گئی۔
- 'فلسطینی ریاست کا انکار ناقابل قبول'
اسی دوران اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے کہا کہ فلسطینی ریاست کا انکار ناقابل قبول ہے۔ انٹونیو گوٹیریس نے ہفتے کے روز کمپالا میں ایک تقریر میں کہا کہ "فلسطینی عوام کے اپنی ریاست بنانے کے حق کو سب کو تسلیم کرنا چاہیے۔" گوٹیریس نے کہا کہ فلسطینی ریاست کا درجہ دینے سے انکار "ایک تنازع کو غیر معینہ مدت تک طول دے گا جو عالمی امن اور سلامتی کے لیے ایک بڑا خطرہ بن گیا ہے۔ یہ مسئلہ پولرائزیشن کو فروغ دے گا، اور اس سے ہر جگہ انتہا پسندوں کی حوصلہ افزائی ہوگی۔"
واضح رہے کہ حال ہی میں صہیونی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل ایسا نہیں ہونے دے گا۔ ایک تازہ بیان میں نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل غزہ کا مکمل سیکورٹی کنٹرول اپنے ہاتھ میں رکھے گا۔ ان کے اس بیان کو بھی فلسطینی ریاست کی مخالفت کے طور پر لیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: نتن یاہو دو ریاستی حل کی حمایت کریں گے: امریکی صدر جو بائیڈن
غزہ جنگ کی حکمت عملی پر اعلیٰ اسرائیلی حکام کے درمیان اختلافات ابھرنے لگے
- ترک وزیر خارجہ کا حماس سے تبادلہ خیال
ترکی کے وزیر خارجہ ہقان فیدان نے فلسطینی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے چیئرمین اسماعیل ہانیہ سے میٹنگ کی ہے۔ اس دوران دونوں فریقوں نے یرغمالیوں کی رہائی، جنگ بندی کی اہمیت اور غزہ پٹی میں انسانی امداد کی فراہمی پر تبادلہ خیال کیا۔ یہ اطلاع ترک سفارتی ذرائع نے دی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیر خارجہ فیدان نے حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ ہانیہ سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران جلد جنگ بندی، انسانی امداد کی فراہمی میں اضافہ، یرغمالیوں کی رہائی اور طویل مدتی امن کو یقینی بنانے کے لیے دو ریاستی حل جیسے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ایجنسی مع مشمولات