نئی دہلی: وزارت تجارت کی طرف سے 15 اپریل کو جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق فروری میں بھارت کی تھوک مہنگائی کی شرح بڑھ کر 0.53 فیصد ہوگئی ہے۔ ہول سیل پرائس انڈیکس (ڈبلیو پی آئی) افراط زر فروری میں 0.2 فیصد اور مارچ 2023 میں 1.34 فیصد رہا۔
ڈبلیو پی آئی کے اعداد و شمار کچھ دن بعد سامنے آئے ہیں جب وزارت شماریات نے کہا کہ بھارت کی بنیادی خوردہ افراط زر مارچ میں 4.85 فیصد کی 10 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی ہے۔ بنیادی خوردہ افراط زر کی شرح مسلسل 54 مہینوں تک ریزرو بینک آف انڈیا کے 4 فیصد کے درمیانی مدت کے ہدف سے اوپر رہی ہے۔
غور طلب ہو کہ فروری میں تھوک مہنگائی کی شرح چار ماہ کی کم ترین سطح 0.20 فیصد پر آگئی تھی اور جنوری میں یہ 0.27 فیصد پر آگئی تھی۔ حکومت نے مارچ میں مہنگائی کی مثبت شرح کو اشیائے خوردونوش، بجلی، خام پیٹرولیم اور قدرتی گیس، مشینری اور آلات اور دیگر مینوفیکچرنگ وغیرہ کی قیمتوں میں اضافے کو قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ ڈبلیو پی آئی کے اعداد و شمار وزارت شماریات کے اس بیان کے کچھ دن بعد سامنے آئے ہیں جس میں کہا گیا تھا کہ بھارت کی بنیادی خوردہ افراط زر مارچ میں 10 ماہ کی کم ترین سطح 4.85 فیصد پر آ گئی ہے۔ بنیادی خوردہ افراط زر کی شرح مسلسل 54 مہینوں تک ریزرو بینک آف انڈیا کے 4 فیصد کے درمیانی مدت کے ہدف سے اوپر رہی ہے۔
ڈبلیو پی آئی کے بنیادی مضامین کے لیے افراط زر کی سالانہ شرح فروری 2024 میں 4.49 فیصد سے مارچ 2024 میں 4.51 فیصد تک بڑھ گئی۔ ڈبلیو پی آئی ایندھن اور بجلی کی سالانہ افراط زر کی شرح فروری 2024 میں (-) 1.59 فیصد کے مقابلے مارچ 2024 میں بڑھ کر (-) 0.77 فیصد ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں:
ڈبلیو پی آئی کے مینوفیکچرنگ پروڈکشن گروپ کی سالانہ افراط زر کی شرح فروری 2024 میں (-) 1.27 فیصد کے مقابلے مارچ 2024 میں بڑھ کر (-) 0.85 فیصد ہوگئی۔ 31 مارچ کو ختم ہونے والے مالی سال کے لیے تھوک مہنگائی کا انڈیکس 0.7 فیصد گر گیا جو ایک سال قبل 9.41 فیصد اضافہ ہوا تھا۔