ETV Bharat / business

اس وجہ سے دو ہفتوں میں ہوا چینی کی قیمتوں میں اضافہ - Sugar Prices Hike - SUGAR PRICES HIKE

گرمیوں کا سیزن جاری ہے، اس موسم میں اپنی صحت کا خاص خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔ ایسی صورتحال میں آپ گرمیوں کے مشروبات اور آئس کریم کا استعمال بڑھا دیتے ہیں۔ اس بڑھتی ہوئی مانگ کی وجہ سے صرف دو ہفتوں میں چینی کی قیمتوں میں 4.5 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

Sugar Prices Hike
اس وجہ سے دو ہفتوں میں ہوا چینی کی قیمتوں میں اضافہ
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 23, 2024, 1:00 PM IST

نئی دہلی: اگر آپ میٹھا کھانے کے شوقین ہیں تو یہ خبر آپ کے لیے ہے۔ اب سے مٹھائی کے لیے زیادہ قیمت ادا کرنے کے لیے تیار رہیں۔ غور طلب ہو کہ اس گرمی کے موسم میں درجہ حرارت میں زبردست اضافہ ہو رہا ہے۔ جس کی وجہ سے گزشتہ دو ہفتوں سے چینی کی قیمتوں میں اضافہ ہوئی ہے۔

اطلاعات کے مطابق چینی کی قیمت میں 4.5 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ گرمی بڑھنے کے ساتھ ہی آئس کریم اور مشروبات بنانے والی کمپنیاں اپنی پیداوار بڑھا دیتی ہیں، جس کی وجہ سے نمایاں اضافہ ہو جاتا ہے۔ یہ ملک کے کسی ایک حصے تک محدود نہیں ہے، یہ کل ہند سطح پر دیکھا جا رہا ہے۔

ان مطالبات کی وجوہات میں شامل ایک اور بڑا عنصر لوک سبھا 2024 اور دیگر ریاستی انتخابات ہیں، جو اس وقت جاری ہیں۔ اس بڑی تقریب کے لیے ملک کے ہر حصے میں جمع ہونے کے ساتھ ہی اس میٹھے کی عوام کی مانگ میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت کی جانب سے شوگر ملوں کے لیے زیادہ سیل کوٹہ الاٹ کرنے کے لیے ابتدائی اقدامات کے باوجود چینی کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ چنانچہ فروری کے لیے مختص 2.2 ملین ٹن تھی اور اسے بڑھا کر 2.35 ملین ٹن اور پھر مارچ اور اپریل 2024 کے لیے بالترتیب 2.5 ملین ٹن کر دیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایتھنول کے لیے گنے کا رخ ڈائورٹ کرنا جاری رہے گا۔ حکومت ایندھن میں 20 فیصد ایتھنول کی ملاوٹ حاصل کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ چینی میں سال بہ سال مہنگائی 5.5 فیصد ہے لیکن سپلائی سائیڈ شاک نہیں دیکھا گیا۔

قابل ذکر ہے کہ فروری 2024 میں وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر صدارت اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی نے 2024-25 کے مارکیٹنگ سیزن کے لیے گنے کی مناسب اور منافع بخش قیمت کو 340 روپے فی کوئنٹل تک بڑھانے کی منظوری دی تھی۔ اس قدم سے گنے کے 5 کروڑ سے زیادہ کسانوں کو مدد ملتی دیکھی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:

نئی دہلی: اگر آپ میٹھا کھانے کے شوقین ہیں تو یہ خبر آپ کے لیے ہے۔ اب سے مٹھائی کے لیے زیادہ قیمت ادا کرنے کے لیے تیار رہیں۔ غور طلب ہو کہ اس گرمی کے موسم میں درجہ حرارت میں زبردست اضافہ ہو رہا ہے۔ جس کی وجہ سے گزشتہ دو ہفتوں سے چینی کی قیمتوں میں اضافہ ہوئی ہے۔

اطلاعات کے مطابق چینی کی قیمت میں 4.5 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ گرمی بڑھنے کے ساتھ ہی آئس کریم اور مشروبات بنانے والی کمپنیاں اپنی پیداوار بڑھا دیتی ہیں، جس کی وجہ سے نمایاں اضافہ ہو جاتا ہے۔ یہ ملک کے کسی ایک حصے تک محدود نہیں ہے، یہ کل ہند سطح پر دیکھا جا رہا ہے۔

ان مطالبات کی وجوہات میں شامل ایک اور بڑا عنصر لوک سبھا 2024 اور دیگر ریاستی انتخابات ہیں، جو اس وقت جاری ہیں۔ اس بڑی تقریب کے لیے ملک کے ہر حصے میں جمع ہونے کے ساتھ ہی اس میٹھے کی عوام کی مانگ میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت کی جانب سے شوگر ملوں کے لیے زیادہ سیل کوٹہ الاٹ کرنے کے لیے ابتدائی اقدامات کے باوجود چینی کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ چنانچہ فروری کے لیے مختص 2.2 ملین ٹن تھی اور اسے بڑھا کر 2.35 ملین ٹن اور پھر مارچ اور اپریل 2024 کے لیے بالترتیب 2.5 ملین ٹن کر دیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایتھنول کے لیے گنے کا رخ ڈائورٹ کرنا جاری رہے گا۔ حکومت ایندھن میں 20 فیصد ایتھنول کی ملاوٹ حاصل کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ چینی میں سال بہ سال مہنگائی 5.5 فیصد ہے لیکن سپلائی سائیڈ شاک نہیں دیکھا گیا۔

قابل ذکر ہے کہ فروری 2024 میں وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر صدارت اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی نے 2024-25 کے مارکیٹنگ سیزن کے لیے گنے کی مناسب اور منافع بخش قیمت کو 340 روپے فی کوئنٹل تک بڑھانے کی منظوری دی تھی۔ اس قدم سے گنے کے 5 کروڑ سے زیادہ کسانوں کو مدد ملتی دیکھی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.