ETV Bharat / bharat

آپ کا ووٹ ایک انسان دوست وزیراعظم کو منتخب کرنے کے لئے ہونا چاہیے: اسٹالن - humane Prime Minister

تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے ایک ریلی سے خطاب کے دوران کہا کہ ''وزیراعظم مودی نفرت کے بیج بو کر ہندوستان کو برباد کردیں گے، آپ کے ووٹ سے ایسا وزیراعظم منتخب ہو جو ریاست کا احترام کرتا ہو، تمل کے لوگوں سے نفرت نہ کرتا ہو''۔

Tamil Nadu CM Stalin
Tamil Nadu CM Stalin
author img

By ANI

Published : Mar 26, 2024, 8:03 AM IST

ترونیل ویلی: تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ 'انسانی ہمدردی رکھنے والے وزیر اعظم' کو منتخب کرنے کے لیے اپنے ووٹ کا استعمال کریں۔ تمل ناڈو کے ترونیل ویلی میں ووٹروں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی اسٹالن نے کہا کہ عوام کا ووٹ ریاست کا احترام کرنے والا اور تملیوں سے نفرت نہ کرنے والے وزیراعظم بننے کا فیصلہ کرے گا۔ ڈی ایم کے لیڈر ترونیل ویلی میں پارٹی کے امیدواروں کے لیے مہم چلا رہے تھے۔

اسٹالن نے کہا کہ "آپ کا ووٹ ایک انسان دوست وزیر اعظم کو منتخب کرنے کے لیے ہے۔ اگر کوئی ایسا شخص جو تمل ناڈو کا احترام کرتا ہو اور تمل سے نفرت نہ کرتا ہو، وہ وزیر اعظم بن جائے، تو یہ آپ کے ہاتھ میں ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کو اس کے لیے الیکشن ہارنے کی ضرورت ہے۔ وزیر اعظم ایک بار پھر نفرت کے بیج بو کر ہندوستان کو برباد کر دیں گے‘‘۔

انہوں نے کہا کہ "ایک مرکزی وزیر تملیوں کو بھکاری کہتا ہے، اور دوسرا مرکزی وزیر تملیوں کو دہشت گرد کہتا ہے۔ تملوں کے تئیں اتنا غصہ کیوں؟ وہ سمجھتے ہیں کہ وہ لوگوں میں نفرت اور تقسیم پیدا کر سکتے ہیں اور سیاست کر سکتے ہیں۔ لیکن ایسا کبھی نہیں ہوتا"۔ وزیراعلی نے تمل ناڈو کے ماہی گیروں کے خلاف سری لنکا کی بحریہ کی کارروائی پر کانگریس اور ڈی ایم کے کو مورد الزام ٹھہرانے پر پی ایم مودی کو نشانہ بنایا۔

وزیراعلی نے مزید کہا کہ "ہندوستان کی تاریخ میں مودی کے علاوہ کوئی دوسرا وزیر اعظم نہیں ہے جس نے تمل ناڈو کے لوگوں سے جتنی نفرت وزیر اعظم مودی نے کی ہے"۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے کہا ہے کہ سری لنکا کی طرف سے تمل ناڈو کے ماہی گیروں پر حملے کے لیے کانگریس اور ڈی ایم کے ذمہ دار ہیں۔ میں ایک بات پوچھنا چاہتا ہوں، دہائیوں تک کس نے حکومت کی؟ مودی حکومت خاموشی سے دیکھتی رہی جب تین ہزار سے زیادہ ماہی گیروں کو گرفتار کیا گیا"۔

انہوں نے سیلاب کے بعد ریاست کے لیے امدادی رقوم مختص نہ کرنے پر وزیر اعظم کو مزید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ "کچھ دن پہلے مودی نے ترونیل ویلی اور کماری اضلاع کا دورہ کیا۔ لیکن جب سیلاب آیا تو آپ کہاں تھے؟ ایک روپیہ بھی امدادی فنڈ کے طور پر نہیں دیا گیا۔ یہ ٹھیک ہے، اگر آپ امدادی فنڈز نہیں دیتے تو بھی کیا آپ نے لوگوں کو تسلی دی ہے؟"۔

وزیر اعلیٰ نے مرکزی حکومت کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کے ریاست کے فیصلے کے بارے میں عوام کو جانکاری دی۔ وزیراعلی اسٹالن نے کہا کہ "ہم نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کو بحال کرنے کے لیے 37,000 کروڑ روپے کا معاوضہ مانگا تھا، لیکن نہیں دیا گیا، ہم مرکزی حکومت کے خلاف سپریم کورٹ میں کیس دائر کرنے جا رہے ہیں، ہم جو مانگ رہے ہیں وہ دینے سے انکار کر رہے ہیں، میں اس میٹنگ کے ذریعے عوامی طور پر اس کا اعلان کر رہا ہوں"۔

یہ بھی پڑھیں:

عام انتخابات کے پہلے مرحلے میں تمل ناڈو کی تمام 39 سیٹوں کے لیے 19 اپریل کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ 2019 کے عام انتخابات میں ڈی ایم کے کی زیرقیادت سیکولر پروگریسو الائنس نے ریاست کی 39 میں سے 38 نشستوں پر بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی تھی۔ ملک میں لوک سبھا کی 543 نسشتوں کے لیے انتخابات 19 اپریل سے سات مرحلوں میں ہوں گے۔ ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی۔

(اے این آئی)

ترونیل ویلی: تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ 'انسانی ہمدردی رکھنے والے وزیر اعظم' کو منتخب کرنے کے لیے اپنے ووٹ کا استعمال کریں۔ تمل ناڈو کے ترونیل ویلی میں ووٹروں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی اسٹالن نے کہا کہ عوام کا ووٹ ریاست کا احترام کرنے والا اور تملیوں سے نفرت نہ کرنے والے وزیراعظم بننے کا فیصلہ کرے گا۔ ڈی ایم کے لیڈر ترونیل ویلی میں پارٹی کے امیدواروں کے لیے مہم چلا رہے تھے۔

اسٹالن نے کہا کہ "آپ کا ووٹ ایک انسان دوست وزیر اعظم کو منتخب کرنے کے لیے ہے۔ اگر کوئی ایسا شخص جو تمل ناڈو کا احترام کرتا ہو اور تمل سے نفرت نہ کرتا ہو، وہ وزیر اعظم بن جائے، تو یہ آپ کے ہاتھ میں ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کو اس کے لیے الیکشن ہارنے کی ضرورت ہے۔ وزیر اعظم ایک بار پھر نفرت کے بیج بو کر ہندوستان کو برباد کر دیں گے‘‘۔

انہوں نے کہا کہ "ایک مرکزی وزیر تملیوں کو بھکاری کہتا ہے، اور دوسرا مرکزی وزیر تملیوں کو دہشت گرد کہتا ہے۔ تملوں کے تئیں اتنا غصہ کیوں؟ وہ سمجھتے ہیں کہ وہ لوگوں میں نفرت اور تقسیم پیدا کر سکتے ہیں اور سیاست کر سکتے ہیں۔ لیکن ایسا کبھی نہیں ہوتا"۔ وزیراعلی نے تمل ناڈو کے ماہی گیروں کے خلاف سری لنکا کی بحریہ کی کارروائی پر کانگریس اور ڈی ایم کے کو مورد الزام ٹھہرانے پر پی ایم مودی کو نشانہ بنایا۔

وزیراعلی نے مزید کہا کہ "ہندوستان کی تاریخ میں مودی کے علاوہ کوئی دوسرا وزیر اعظم نہیں ہے جس نے تمل ناڈو کے لوگوں سے جتنی نفرت وزیر اعظم مودی نے کی ہے"۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے کہا ہے کہ سری لنکا کی طرف سے تمل ناڈو کے ماہی گیروں پر حملے کے لیے کانگریس اور ڈی ایم کے ذمہ دار ہیں۔ میں ایک بات پوچھنا چاہتا ہوں، دہائیوں تک کس نے حکومت کی؟ مودی حکومت خاموشی سے دیکھتی رہی جب تین ہزار سے زیادہ ماہی گیروں کو گرفتار کیا گیا"۔

انہوں نے سیلاب کے بعد ریاست کے لیے امدادی رقوم مختص نہ کرنے پر وزیر اعظم کو مزید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ "کچھ دن پہلے مودی نے ترونیل ویلی اور کماری اضلاع کا دورہ کیا۔ لیکن جب سیلاب آیا تو آپ کہاں تھے؟ ایک روپیہ بھی امدادی فنڈ کے طور پر نہیں دیا گیا۔ یہ ٹھیک ہے، اگر آپ امدادی فنڈز نہیں دیتے تو بھی کیا آپ نے لوگوں کو تسلی دی ہے؟"۔

وزیر اعلیٰ نے مرکزی حکومت کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کے ریاست کے فیصلے کے بارے میں عوام کو جانکاری دی۔ وزیراعلی اسٹالن نے کہا کہ "ہم نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کو بحال کرنے کے لیے 37,000 کروڑ روپے کا معاوضہ مانگا تھا، لیکن نہیں دیا گیا، ہم مرکزی حکومت کے خلاف سپریم کورٹ میں کیس دائر کرنے جا رہے ہیں، ہم جو مانگ رہے ہیں وہ دینے سے انکار کر رہے ہیں، میں اس میٹنگ کے ذریعے عوامی طور پر اس کا اعلان کر رہا ہوں"۔

یہ بھی پڑھیں:

عام انتخابات کے پہلے مرحلے میں تمل ناڈو کی تمام 39 سیٹوں کے لیے 19 اپریل کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ 2019 کے عام انتخابات میں ڈی ایم کے کی زیرقیادت سیکولر پروگریسو الائنس نے ریاست کی 39 میں سے 38 نشستوں پر بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی تھی۔ ملک میں لوک سبھا کی 543 نسشتوں کے لیے انتخابات 19 اپریل سے سات مرحلوں میں ہوں گے۔ ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی۔

(اے این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.