احمد آباد: وقف (ترمیمی) بل 2024 پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی نے جمعہ کو گجرات حکومت اور دیگر اداروں کے نمائندوں سے مجوزہ قانون سازی پر ملک گیر مشاورت کے ایک حصے کے طور پر ملاقات کی۔جے پی سی ممبران نے احمد آباد کے تاج اسکائی لائن میں نمائندوں سے ملاقات کی۔ جس میں گجرات اسٹیٹ وقف بورڈ اور گجرات حکومت نے جے پی سی کے سامنے ایک پریزنٹیشن دی ۔ اس کے علاوہ جے پی سی نے وقف بورڈ اور دیگر متعلقہ فریقوں کے ساتھ بات چیت کی۔
جے پی سی نے بار کونسل آف گجرات، اقلیتی رابطہ کمیٹی کے نمائندوں کے ساتھ ساتھ کانگریس ایم ایل اے اور ریاستی وقف بورڈ کے رکن عمران کھیڑا والا کی قیادت میں ایک وفد سے بھی ملاقات کی۔
جے پی سی میٹنگ میں اسد الدین اویسی اور گجرات کے وزیر مملکت برائے داخلہ ہرش سنگھوی کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی۔ تاہم ہرش سنگھوی نے اس معاملے میں کچھ بھی کہنے سے انکار کر دیا۔
بار کونسل آف گجرات کے وائس چیئرپرسن مکیش کامدار نے کہا کہ موجودہ ایکٹ میں ضروری تبدیلیوں کے بارے میں تجاویز جے پی سی کو پیش کی گئیں۔
نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے، کھیڈا والا نے کہا کہ وہ اور ان کی پارٹی موجودہ ایکٹ میں ترمیم کے خلاف ہے جو وقف املاک کو کنٹرول کرتا ہے۔
گجرات کے وزیر مملکت برائے داخلہ ہرش سنگھوی نے جے پی سی کو ریاستی حکومت کی تجاویز پیش کیں۔
سنگھوی نے میٹنگ کے بارے میں تفصیلات بتانے سے انکار کردیا لیکن انہوں نے یہ ضرور کہا کہ ریاست میں بی جے پی حکومت نے پہلے ہی ایکٹ میں ترمیم کرنے کے مرکز کے اقدام کی حمایت کی ہے۔
ممبئی میں مسلم نمائندوں اور تنظیموں نے وقف ترمیمی بل کی مخالفت کی:
26 ستمبر کو جے پی سی کی ٹیم ممبئی میں تھی، جہاں مسلم دانشوروں، اسکالروں اور کئی تنظیموں کے نمائندوں کے ایک وفد نے متنازعہ وقف (ترمیمی) بل 2024 پر سخت اعتراض کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ بل غیر آئینی ہے اور مسلم کمیونٹی کے مفادات کے خلاف ہے۔
مسلم کمیونٹی کے ارکان نے جے پی سی کو بتایا کہ، مسلمان اس ترمیمی بل کے خلاف ہیں اور اسے واپس لیا جانا چاہیئے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس ڈیٹا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ تقریباً 60 ملین مسلمانوں نے وقف ترمیمی بل کو مسترد کر دیا ہے۔ اس پر جے پی سی کے چیئرمین جگدمبیکا پال نے فوراً کہا کہ آپ نے مہم شروع کی ہوگی؟ جے پی سی چیئرمین کے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے مسلم تنظیموں نے کہا کہ، ہم ایسا کیوں نہیں کریں گے، کیونکہ اس کا براہ راست تعلق ہماری کمیونٹی سے ہے۔
واضح رہے، وقف (ترمیمی) بل 8 اگست کو لوک سبھا میں پیش کیا گیا اور پھر گرما گرم بحث کے بعد اسے جے پی سی کے پاس بھیج دیا گیا۔ پینل کی قیادت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما جگدمبیکا پال کر رہے ہیں۔ جے پی سی کو پارلیمنٹ کے اگلے اجلاس کے پہلے ہفتے میں اپنی رپورٹ پارلیمنٹ میں جمع کرانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: