مرزا پور: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے امید ظاہر کی کہ عوام لوک سبھا انتخابات 2024 کے آخری اور ساتویں مرحلے میں بھائی چارے اور گنگا جمنی تہذیب کو مضبوط کرنے کے لئے ووٹ ڈالیں گے۔ اویسی نے کہا کہ "ہمیں امید ہے کہ جن لوگوں نے ووٹ دیا ہے یا 7ویں مرحلے میں ووٹ ڈالنے جا رہے ہیں، وہ ہندوستان کی خوبصورتی، بھائی چارے اور 'گنگا جمنی تہذیب' کو مضبوط کرنے کے لیے ووٹ دیں گے۔ مجھے امید ہے کہ ملک کے لوگ مودی کو تیسری مرتبہ وزیراعظم نہیں بنائیں گے۔
اتر پردیش کے نائب وزیراعلی کیشو پرساد موریہ کے اس تبصرہ کے جواب میں کہ مسلم ریزرویشن پر 4 جون کے بعد سروے کیا جائے گا، حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے کہا، "میں ان سے پوچھنا چاہتا ہوں، کیا انہیں پسماندہ مسلمانوں سے اتنی محبت ہے؟" (وزیراعظم وزیر نریندر مودی جی نے پسماندہ مسلمانوں پر تقریر کی۔
انہوں نے 1950 کے صدارتی حکم نامے کا بھی حوالہ دیا۔ "اور یہ درجہ پسماندہ مسلمانوں کو دیا۔ اس سے صاف ثابت ہوتا ہے کہ وزیراعظم مودی محض 'سب کا ساتھ، سب کا وکاس، اور سب کا وشواس کی بات کر رہے ہیں۔ وہ اس پر یقین نہیں رکھتے'۔ اویسی نے کہا ہے کہ "بی جے پی نے پچھلے دس سالوں میں کیا کیا ہے؟... لیکن بھارت کے غریب، پسماندہ، دلت، مسلم، اور عیسائیوں نے سمجھ لیا ہے کہ '400 پار' کا مطلب ہے۔ آئین یا بنیادی ڈھانچہ کو ختم کریں"۔
اتر پردیش میں لوک سبھا انتخابات کے تمام سات مرحلوں میں ووٹنگ ہو رہی ہے، جس کا آخری مرحلہ یکم جون کو ہونا ہے۔ کانگریس ریاست میں سماج وادی پارٹی کے ساتھ مل کر انتخابات لڑ رہی ہے اور اس کا ایک دوسرے کے ساتھ سیٹوں کی تقسیم کا معاہدہ ہوچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا وزیر اعظم کی زبان ایسی ہونا چاہیے: تیجسوی یادو کا مودی کے مجرہ ریمارک پر طنز
سیٹ کے معاہدے کے مطابق کانگریس 17 سیٹوں پر مقابلہ کر رہی ہے، اور سماج وادی پارٹی کے پاس انتخابی لحاظ سے اہم ریاست میں باقی 63 سیٹیں ہیں۔ 2019 کے عام انتخابات میں، بی جے پی کو کامیابی حاصل ہوئی تھی، بی جے پی نے اتر پردیش میں 80 میں سے 62 سیٹیں حاصل کیں، اس کے ساتھ اس کے اتحادی اپنا دل (ایس) کے ذریعے حاصل کی گئی دو سیٹوں کے ساتھ اتحاد ہوا۔ مایاوتی کی بی ایس پی نے 10 سیٹیں حاصل کیں تھی، جبکہ اکھلیش یادو کی ایس پی نے پانچ سیٹیں حاصل کیں۔ اس کے برعکس کانگریس پارٹی کو صرف ایک سیٹ پر کامیابی حاصل ہوئی تھی۔ لوک سبھا کی 543 نشستوں کے لیے انتخابات 19 اپریل سے سات مراحل میں ہورہے ہیں جن میں چھ مراحل ہوچکے ہیں۔ ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی۔