ETV Bharat / bharat

بدایوں قتل معاملہ: اکھلیش یادو نے یوگی حکومت پرانتخابات سے قبل فرقہ وارانہ سازش رچنے کا لگایا الزام - Badaun murder case

Badaun murder case بدایوں میں منگل کے روز ہوئے دو بچوں کے قتل اور تیسرے بچے پر جان لیوا حملے کا مشتبہ ملزم ساجد کل دیر رات انکاؤنٹر میں مارا گیا ہے۔ اس قتل کے بعد اپوزیشن سماجوادی پارٹی نے بی جے پی حکومت پر لوک سبھا انتخابات سے قبل ماحول کو بگاڑنے کا الزام لگایا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 20, 2024, 10:49 AM IST

Updated : Mar 20, 2024, 5:59 PM IST

بدایوں: بدایوں قتل معاملے میں سماجوادی پارٹی سربراہ نے بی جے پی کی یوگی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ اکھلیش یادو کے مطابق یوگی حکومت لوک سبھا انتخابات سے قبل معاملے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کر رہی ہے۔ دوسری جانب سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر شیوپال یادو نے قتل کے مشتبہ ملزم کے انکاؤنٹر پر پولیس کو مبارکباد تو دی ہے لیکن انھوں نے زور دے کر کہا ہے کہ اس پورے معاملے کا خلاصہ ضروری ہے۔ شیو پال یادو نے یوگی حکومت میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر تشویش کا اظہار بھی کیا ہے۔

  • کیا ہے پورا معاملہ:

تھانہ سول لائن کے علاقہ چوکی منڈی کمیٹی سے 150 میٹر کے فاصلے پر سیلون کی دکان چلانے والے ساجد نامی نوجوان نے منگل (19 مارچ) کو دکان کے قریب گھر میں گھس کر مبینہ طور پر تیز دھار ہتھیار سے دو بے گناہ بچوں کی گردنیں کاٹ کر قتل کر دیا۔ اس سے ناراض لوگوں نے مشتبہ ملزم کی دکان کو آگ لگا دی۔ جس کے بعد پولیس حرکت میں آئی اور مشتبہ ملزم ساجد کو گھیرے میں لے کر منگل کے روز ہی انکاؤنٹر میں ہلاک کر دیا۔ پولیس کی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ مشتبہ ملزمان کا پہلے سے گھر میں آنا جانا تھا۔ واقعہ کی رات وہ سر میں درد ہونے کا کہہ کر چائے پینے گھر آیا۔ اس کے بعد اس نے بیوی کی ڈیلیوری کے لیے مقتول بچوں کی ماں سے 5 ہزار روپے کی مدد کا مطالبہ کیا۔ اس کے بعد وہ چھت پر گیا اور مبینہ طور پر دو بچوں کو قتل کر دیا اور تیسرے کو زخمی کر دیا۔ بچوں کی والدہ کے مطابق ملزم کا بھائی جاوید واردات کے وقت گھر سے باہر تھا۔ پولیس نے مشتبہ ملزم جاوید کا نام بھی لیا ہے اور مفرور مشتبہ ملزم کی تلاش جاری ہے۔

  • قتل کی واردات کو کیسے انجام دیا گیا:

آیوش (13)، آہان (6) اور ان کا بھائی پیوش (8) بدایوں تھانہ سول لائن کی منڈی سمیتی چوکی کے قریب اپنے گھر کی تیسری منزل پر کھیل رہے تھے۔ مشتبہ ملزم ساجد رات آٹھ بجے ٹیرس پر آیا اور مبینہ طور پر تینوں بچوں پر استرا سے حملہ کر دیا۔ اس حملے میں آیوش اور آہان کی موت ہو گئی جبکہ پیوش زخمی ہو گیا۔ دادی نے الارم بجایا تو ملزم فرار ہوگیا۔ جیسے ہی لوگوں کو اس واقعہ کی اطلاع ملی تو ہنگامہ آرائی اور آتش زنی شروع ہوگئی۔ پولیس نے ملزمان کو گھیرے میں لے لیا اور انکاؤنٹر شروع ہوگیا۔ گولی لگنے سے مشتبہ ملزم ساجد دم توڑ گیا۔

  • آخر ساجد نے بچوں کا قتل کیوں کیا؟

پولیس کی پوچھ تاچھ کے دوران بچوں کی دادی نے بتایا کہ ملزم اکثر گھر آیا کرتا تھا۔ واقعہ کی رات آٹھ بجے وہ سر درد کی شکایت لے کر گھر آیا اور چائے پینے کی درخواست کی۔ بچوں کی والدہ سنگیتا کے مطابق ملزم ساجد نے یہ کہہ کر 5 ہزار روپے کی مالی مدد مانگی تھی کہ وہ اپنی بیوی کی ڈیلیوری کرائے گا۔ اس پر سنگیتا نے اپنے شوہر سے فون پر پوچھا تو اس نے کہا کہ مدد کرو وہ کل دے گا۔ اس کے بعد ملزم ساجد بچے کو چھت پر لے گیا اور تالا لگا کر قتل کر دیا۔ اس کے بعد اس نے دوسرے بچے کو بھی قتل کر دیا۔ تیسرا بچہ کسی طرح اپنی جان بچانے میں کامیاب رہا۔ مقتول بچوں کی ماں کو شک ہے کہ کسی اور کے کہینے پر ساجد نے اس کے بچوں کو قتل کیا ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی اعلیٰ پولیس افسران الرٹ ہو گئے۔ اس کے ساتھ ہی سی ایم یوگی نے اس واقعہ کو لے کر افسران کو غنڈوں سے سختی سے نمٹنے کا حکم دیا ہے۔ پولیس پورے قتل کیس کی تفتیش میں مصروف ہے۔ موقع پر بھاری نفری تعینات ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

بدایوں: بدایوں قتل معاملے میں سماجوادی پارٹی سربراہ نے بی جے پی کی یوگی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ اکھلیش یادو کے مطابق یوگی حکومت لوک سبھا انتخابات سے قبل معاملے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کر رہی ہے۔ دوسری جانب سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر شیوپال یادو نے قتل کے مشتبہ ملزم کے انکاؤنٹر پر پولیس کو مبارکباد تو دی ہے لیکن انھوں نے زور دے کر کہا ہے کہ اس پورے معاملے کا خلاصہ ضروری ہے۔ شیو پال یادو نے یوگی حکومت میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر تشویش کا اظہار بھی کیا ہے۔

  • کیا ہے پورا معاملہ:

تھانہ سول لائن کے علاقہ چوکی منڈی کمیٹی سے 150 میٹر کے فاصلے پر سیلون کی دکان چلانے والے ساجد نامی نوجوان نے منگل (19 مارچ) کو دکان کے قریب گھر میں گھس کر مبینہ طور پر تیز دھار ہتھیار سے دو بے گناہ بچوں کی گردنیں کاٹ کر قتل کر دیا۔ اس سے ناراض لوگوں نے مشتبہ ملزم کی دکان کو آگ لگا دی۔ جس کے بعد پولیس حرکت میں آئی اور مشتبہ ملزم ساجد کو گھیرے میں لے کر منگل کے روز ہی انکاؤنٹر میں ہلاک کر دیا۔ پولیس کی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ مشتبہ ملزمان کا پہلے سے گھر میں آنا جانا تھا۔ واقعہ کی رات وہ سر میں درد ہونے کا کہہ کر چائے پینے گھر آیا۔ اس کے بعد اس نے بیوی کی ڈیلیوری کے لیے مقتول بچوں کی ماں سے 5 ہزار روپے کی مدد کا مطالبہ کیا۔ اس کے بعد وہ چھت پر گیا اور مبینہ طور پر دو بچوں کو قتل کر دیا اور تیسرے کو زخمی کر دیا۔ بچوں کی والدہ کے مطابق ملزم کا بھائی جاوید واردات کے وقت گھر سے باہر تھا۔ پولیس نے مشتبہ ملزم جاوید کا نام بھی لیا ہے اور مفرور مشتبہ ملزم کی تلاش جاری ہے۔

  • قتل کی واردات کو کیسے انجام دیا گیا:

آیوش (13)، آہان (6) اور ان کا بھائی پیوش (8) بدایوں تھانہ سول لائن کی منڈی سمیتی چوکی کے قریب اپنے گھر کی تیسری منزل پر کھیل رہے تھے۔ مشتبہ ملزم ساجد رات آٹھ بجے ٹیرس پر آیا اور مبینہ طور پر تینوں بچوں پر استرا سے حملہ کر دیا۔ اس حملے میں آیوش اور آہان کی موت ہو گئی جبکہ پیوش زخمی ہو گیا۔ دادی نے الارم بجایا تو ملزم فرار ہوگیا۔ جیسے ہی لوگوں کو اس واقعہ کی اطلاع ملی تو ہنگامہ آرائی اور آتش زنی شروع ہوگئی۔ پولیس نے ملزمان کو گھیرے میں لے لیا اور انکاؤنٹر شروع ہوگیا۔ گولی لگنے سے مشتبہ ملزم ساجد دم توڑ گیا۔

  • آخر ساجد نے بچوں کا قتل کیوں کیا؟

پولیس کی پوچھ تاچھ کے دوران بچوں کی دادی نے بتایا کہ ملزم اکثر گھر آیا کرتا تھا۔ واقعہ کی رات آٹھ بجے وہ سر درد کی شکایت لے کر گھر آیا اور چائے پینے کی درخواست کی۔ بچوں کی والدہ سنگیتا کے مطابق ملزم ساجد نے یہ کہہ کر 5 ہزار روپے کی مالی مدد مانگی تھی کہ وہ اپنی بیوی کی ڈیلیوری کرائے گا۔ اس پر سنگیتا نے اپنے شوہر سے فون پر پوچھا تو اس نے کہا کہ مدد کرو وہ کل دے گا۔ اس کے بعد ملزم ساجد بچے کو چھت پر لے گیا اور تالا لگا کر قتل کر دیا۔ اس کے بعد اس نے دوسرے بچے کو بھی قتل کر دیا۔ تیسرا بچہ کسی طرح اپنی جان بچانے میں کامیاب رہا۔ مقتول بچوں کی ماں کو شک ہے کہ کسی اور کے کہینے پر ساجد نے اس کے بچوں کو قتل کیا ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی اعلیٰ پولیس افسران الرٹ ہو گئے۔ اس کے ساتھ ہی سی ایم یوگی نے اس واقعہ کو لے کر افسران کو غنڈوں سے سختی سے نمٹنے کا حکم دیا ہے۔ پولیس پورے قتل کیس کی تفتیش میں مصروف ہے۔ موقع پر بھاری نفری تعینات ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : Mar 20, 2024, 5:59 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.