ETV Bharat / bharat

جیل میں بند ایم ایل اے عباس انصاری کی ضمانت پر سپریم کورٹ سخت، اتر پردیش حکومت سے جواب طلب - SC on Abbas Ansari

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 25, 2024, 10:05 PM IST

مؤ کے ایم ایل اے عباس انصاری نے الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ ڈویژن بنچ کے یکم مئی کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ اس حکم میں ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی گئی۔ ان کی عرضی پر سپریم کورٹ نے یوپی حکومت سے دو ہفتے کے اندر جواب طلب کیا ہے۔

جیل میں بند ایم ایل اے عباس انصاری کی ضمانت پر سپریم کورٹ سخت
جیل میں بند ایم ایل اے عباس انصاری کی ضمانت پر سپریم کورٹ سخت (Image Source: ETV Bharat)

نئی دہلی: جمعرات کو سپریم کورٹ نے ایم ایل اے عباس انصاری کی درخواست ضمانت پر یوپی حکومت سے جواب طلب کیا۔ عباس انصاری نے اس مقدمے میں ضمانت کی درخواست کی ہے جس میں ان پر جیل میں قیام کے دوران اپنی اہلیہ کا موبائل فون استعمال کرنے اور بہت سے لوگوں کو دھمکیاں دینے کا الزام ہے۔ عباس انصاری کی بیوی ان سے ملنے جیل جاتی تھی۔

مؤ ایم ایل اے انصاری نے الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ ڈویژن بنچ کے یکم مئی کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ اس میں عدالت نے ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ اس معاملے میں ایف آئی آر فروری 2023 میں درج کی گئی تھی۔ یہ الزام لگایا گیا ہے کہ عباس انصاری کی اہلیہ اکثر قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جیل میں ان سے ملنے جاتی تھیں۔ انصاری کی اہلیہ کا ڈرائیور جیل حکام کی مدد سے عباس انصاری کو جیل سے فرار کرانے کی سازش کر رہا تھا۔ عباس انصاری کی درخواست پر جمعرات کو جسٹس سوریہ کانت، جسٹس اجل بھویان اور جسٹس دیپانکر دتہ نے سماعت کی۔

سپریم کورٹ نے عباس انصاری کی عرضی پر یوگی حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت دو ہفتے بعد ہوگی۔ عباس انصاری گینگسٹر اور کئی کے بار ایم ایل اے مختار انصاری کے بیٹے ہیں۔ مختار انصاری کا چند ماہ قبل جیل میں انتقال ہو گیا تھا۔ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ عباس انصاری یوپی اسمبلی کے رکن ہونے کے ناطے ایک ذمہ دار عہدہ پر فائز ہیں۔ ان کا طرز عمل بھی اعلیٰ معیار کا ہونا چاہیے۔

ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ ایسا پس منظر رکھنے والا شخص اچھی طرح جانتا ہے کہ وہ جیل میں ہے۔ اس کی بیوی درخواست گزار سے بار بار مل رہی تھی۔ سی سی ٹی وی فوٹیج اور گواہوں کے بیانات سے درخواست گزار کی ملی بھگت ثابت ہو رہی ہے۔ جیل حکام کسی شخص کو ایسی رسائی نہیں دے سکتے، جو مبینہ طور پر عباس انصاری کی اہلیہ کو دی گئی تھی۔

نئی دہلی: جمعرات کو سپریم کورٹ نے ایم ایل اے عباس انصاری کی درخواست ضمانت پر یوپی حکومت سے جواب طلب کیا۔ عباس انصاری نے اس مقدمے میں ضمانت کی درخواست کی ہے جس میں ان پر جیل میں قیام کے دوران اپنی اہلیہ کا موبائل فون استعمال کرنے اور بہت سے لوگوں کو دھمکیاں دینے کا الزام ہے۔ عباس انصاری کی بیوی ان سے ملنے جیل جاتی تھی۔

مؤ ایم ایل اے انصاری نے الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ ڈویژن بنچ کے یکم مئی کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ اس میں عدالت نے ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ اس معاملے میں ایف آئی آر فروری 2023 میں درج کی گئی تھی۔ یہ الزام لگایا گیا ہے کہ عباس انصاری کی اہلیہ اکثر قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جیل میں ان سے ملنے جاتی تھیں۔ انصاری کی اہلیہ کا ڈرائیور جیل حکام کی مدد سے عباس انصاری کو جیل سے فرار کرانے کی سازش کر رہا تھا۔ عباس انصاری کی درخواست پر جمعرات کو جسٹس سوریہ کانت، جسٹس اجل بھویان اور جسٹس دیپانکر دتہ نے سماعت کی۔

سپریم کورٹ نے عباس انصاری کی عرضی پر یوگی حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت دو ہفتے بعد ہوگی۔ عباس انصاری گینگسٹر اور کئی کے بار ایم ایل اے مختار انصاری کے بیٹے ہیں۔ مختار انصاری کا چند ماہ قبل جیل میں انتقال ہو گیا تھا۔ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ عباس انصاری یوپی اسمبلی کے رکن ہونے کے ناطے ایک ذمہ دار عہدہ پر فائز ہیں۔ ان کا طرز عمل بھی اعلیٰ معیار کا ہونا چاہیے۔

ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ ایسا پس منظر رکھنے والا شخص اچھی طرح جانتا ہے کہ وہ جیل میں ہے۔ اس کی بیوی درخواست گزار سے بار بار مل رہی تھی۔ سی سی ٹی وی فوٹیج اور گواہوں کے بیانات سے درخواست گزار کی ملی بھگت ثابت ہو رہی ہے۔ جیل حکام کسی شخص کو ایسی رسائی نہیں دے سکتے، جو مبینہ طور پر عباس انصاری کی اہلیہ کو دی گئی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.