ممبئی: مہاراشٹر حکومت نے مراٹھا ریزرویشن کے معاملے پر بحث کے لیے آج ایک دن کے لیے اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کیا ہے۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے نے جمعہ کو 20 فروری کو بلائے گئے خصوصی اسمبلی اجلاس کے بارے میں معلومات دی۔ انہوں نے کہا کہ مراٹھوں کو قانون کی شرائط کے مطابق ریزرویشن دیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بیان مراٹھا ریزرویشن کے لیے تشکیل دی گئی مہاراشٹر پسماندہ طبقات کمیشن کی خصوصی کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے کے بعد دیا۔
وزیراعلیٰ شندے نے جمعہ کو کہا تھا کہ تقریباً 2 سے 2.5 کروڑ لوگوں نے سروے میں حصہ لیا۔ اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے کہ او بی سی برادری کو اس ے کوئی نقصان نہ پہنچے، حکومت کابینہ کمیٹی کو رپورٹ پیش کرے گی۔ انھوں نے اس موقع پر 20 فروری کو اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کئے جانے کی بھی جانکاری دی تھی۔ سی ایم شندے نے کہا کہ اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں بحث کے بعد مراٹھا ریزرویشن کو قانون کی شرائط کے مطابق لاگو کیا جائے گا۔
اجلاس کے انعقاد کا فیصلہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی زیر صدارت ہفتہ وار کابینہ میٹنگ میں کیا گیا۔ اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ کے دفتر سے جاری ایک نوٹ میں کہا گیا کہ کابینہ کی میٹنگ نے مراٹھا برادری کے مختلف مطالبات پر بحث کے لیے منگل 20 فروری کو مقننہ کا ایک روزہ خصوصی اجلاس بلانے کی منظوری دے دی ہے۔ یہ مراٹھا ریزرویشن کے لیے تحریک چلانے والے سماجی کارکن منوج جارنگے پاٹل کے اہم مطالبات میں سے ایک ہے۔ منوج جالنہ ضلع کے انتروالی سرتی گاؤں میں بھوک ہڑتال پر ہیں۔
اس معاملے پر مہا وکاس اگھاڑی کی میٹنگ بھی ہوئی۔ میٹنگ کے بعد کانگریس صدر نانا پٹولے نے کہا کہ ہماری میٹنگ مہاراشٹر اسمبلی کے خصوصی اجلاس کو ذہن میں رکھتے ہوئے ہوئی تھی۔ ہم نے اس میں سیشن کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔ پٹولے نے کہا کہ حکومت کو اجلاس بلانے سے پہلے تمام اپوزیشن جماعتوں سے بات چیت کرنی چاہئے تھی۔ تاہم ریاست کی بی جے پی حکومت آئینی عمل پر عمل نہیں کرنا چاہتی۔
یہ بھی پڑھیں: