نئی دہلی: سپریم کورٹ نے بدھ کے روز نیوز کلک کے ایڈیٹر پربیر پورکیاستھ کی رہائی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے تحت دہلی پولیس کے ذریعہ ان کی گرفتاری 'غلط' ہے۔
جسٹس بی آر گوائی کی زیرقیادت بنچ نے کہا کہ، عدالت کو اس نتیجے پر پہنچنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے کہ ریمانڈ آرڈر مورخہ 4 اکتوبر 2023 کی تحویل کی درخواست کی ایک کاپی ملزم اپیل کنندہ یا اس کے وکیل کو سزا سے قبل فراہم نہیں کی گئی تھی۔
سپریم کورٹ میں پربیر کی نمائندگی سینئر وکیل کپل سبل نے کی۔ بنچ نے زور دیا کہ اس سے اپیل کنندہ کی گرفتاری اور اس کے بعد کے ریمانڈ کو نقصان پہنچتا ہے۔
بنچ نے کہا، "اپیل کنندہ، پنکج بنسل کیس میں اس عدالت کی طرف سے دیے گئے فیصلے کے استدلال کو لاگو کرتے ہوئے حراست سے رہائی کا حقدار ہے۔"
دہلی ہائی کورٹ نے اس معاملے میں گرفتاری اور اس کے بعد پولیس ریمانڈ کے خلاف ان کی درخواستوں کو خارج کر دیا تھا۔ انھیں 3 اکتوبر کو دہلی پولیس کے خصوصی سیل نے گرفتار کیا تھا۔ ایف آئی آر کے مطابق، نیوز پورٹل کو مبینہ طور پر چین سے "ہندوستان کی خودمختاری میں خلل ڈالنے" اور ملک کے خلاف عدم اطمینان پیدا کرنے کے لیے بھاری فنڈز آئے تھے۔
یہ بھی الزام لگایا گیا تھا کہ پورکیاستھ نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران انتخابی عمل کو سبوتاژ کرنے کے لیے ایک گروپ -- پیپلز الائنس فار ڈیموکریسی اینڈ سیکولرازم (PADS) کے ساتھ مل کر سازش رچائی تھی۔