حیدرآباد: کانوڑ یاترا کے راستے پر کھانے کی دکانوں کو شناختی کارڈ ظاہر کرنے کے لئے اتر پردیش حکومت کی ہدایت پر تنازعہ کے درمیان آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی نے کہا کہ یہ ہندوستان میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کی عکاسی کرتا ہے۔ حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور انڈیا بلاک میں شامل لوگوں پر تنقید کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ یہ "نفسیاتی نفرت" سیاسی پارٹیوں یا ہندوتوا کے لیڈروں اور ان جماعتوں کی وجہ سے ہے جو خود کو ہندو اور ''سیکولر'' کہتے ہیں۔
Fear on UP's kanwar routes:
— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) July 20, 2024
This is The reality of hatred for Indian Muslims ,credit for this visceral hatred goes to political parties /leaders of Hindutva and so called lip servicing Secular parties.
https://t.co/JzYfLp1l2N
اسد الدین اویسی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ میں ایک اسٹال کی تصویر شیئر کر رہا ہے جس میں اس کے مالک کا نام دکھایا جا رہا ہے، "یوپی کے کانوڑ راستوں پر خوف: یہ ہے ہندوستانی مسلمانوں کے لیے نفرت کی حقیقت، اس کھلی نفرت کا سہرا سیاسی پارٹیوں/ہندوتوا کے لیڈروں اور نام نہاد لب ولہجہ کرنے والی سیکولر پارٹیوں کو جاتا ہے"۔
راجیہ سبھا کے رکن کپل سبل نے بھی اس اقدام پر تنقید کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا کانوڑ یاترا کا راستہ 'وکشت بھارت' کے سفر جیسا ہی ہے۔ انہوں نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ "کانوڑ یاترا روٹ یوپی سڑک کے کنارے گاڑیوں سمیت کھانے پینے والوں کو مالکان کے نام ظاہر کرنے کی ہدایت کرتا ہے! کیا یہ ہے’’وکشت بھارت‘‘ کا راستہ، اس طرح کی سیاست صرف ملک کو تقسیم کرے گی؟
#WATCH | Delhi: Rajya Sabha MP Kapil Sibal says, " the politics that is happening on kanwar yatra is not going to take india towards becoming viksit bharat. prime minister, home minister and chief ministers should not raise such issues on which politics is done. the common man has… pic.twitter.com/9H2pUiZObu
— ANI (@ANI) July 20, 2024
کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کی رہنما برندا کرات نے بھی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کو نازی جرمنی سے تشبیہ دیتے ہوئے تنقید کی۔ یوگی حکومت اس طرح کے احکامات سے ہندوستانی آئین کو تباہ کررہی ہے، پوری کمیونٹی کی تذلیل کی جا رہی ہے...وہ معاشرے کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں...اس قسم کا اقدام نازیوں نے جرمنی میں کیا...میں اس کی مذمت کرتی ہوں"۔ سی پی آئی ایم لیڈر نے کہا کہ "عدالتیں اس کے خلاف سوموٹو ایکشن کیوں نہیں لے رہی ہیں؟... یہ حکم واپس لیا جانا چاہیے۔"
#WATCH | On 'nameplates' on food shops on the Kanwar route in Uttar Pradesh, CPI(M) leader Brinda Karat says, " uttar pradesh government is destroying the constitution of india by issuing such orders...a whole community is being humiliated...they are trying to divide… pic.twitter.com/e7rVlElJUd
— ANI (@ANI) July 20, 2024
دریں اثناء بی جے پی لیڈر محسن رضا نے اس اقدام کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ "کانوڑ یاترا یوپی میں بڑے پیمانے پر ہوتی ہے۔ یوگی آدتیہ ناتھ نے ہمیشہ عوام کی حفاظت پر توجہ دی ہے۔ سہولیات اور سیکورٹی کے لئے تو کسی کو بھی اپنا نام چھپانے کی ضرورت نہیں ہے۔ اپوزیشن کانوڑ یاترا کی مخالفت کرنے کی کوشش کر رہی ہے نہ کہ اس ایڈوائزری کی"۔
بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری دشینت کمار گوتم نے خدشات کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ "جن علاقوں کے لیے احکامات جاری کیے گئے ہیں وہاں رہنے والے عوام کو کوئی پریشانی نہیں ہے۔ مسلمانوں کو اس سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ وہ کانوڑ یاتریوں کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ بدقسمتی سے کچھ لوگ اس پر سیاست کر رہے ہیں"۔
اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعہ حکم دیا کہ کانوڑ کے راستوں پر کھانے پینے کی اشیاء کی دکانوں کو یاتریوں کے عقیدے کی حرمت کو برقرار رکھنے کے لیے آپریٹر/مالک کا نام اور شناخت ظاہر کرنی چاہیے۔ مزید برآں حلال سے تصدیق شدہ مصنوعات بیچنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ ریاست میں کانوڑ یاترا کے راستے میں آنے والی تمام دکانوں کے ذریعے شناختی کارڈ کے استعمال کو نافذ کرنے کے اقدام کے نتیجے میں بی جے پی اور اپوزیشن کے درمیان سیاسی کشمکش پیدا ہو گئی ہے۔