ETV Bharat / bharat

کانوڑ یاترا فرمان: ہندوستانی مسلمانوں سے نفرت کی انتہا، اسد الدین اویسی - Hatred for Indian Muslims

ریاست اترپردیش میں کانوڑ یاترا کے دوران راستوں پر واقع ہوٹلوں، دھابوں اور کھانے کی اسٹالز پر نام ظاہر کرنے کے فرمان پر اپوزیشن کے مختلف رہنماوں نے یوگی حکومت پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے اس اقدام کو نازی جرمنی سے تشبیہ دی ہے۔

Reality of hatred for Indian Muslims
Reality of hatred for Indian Muslims (ANI)
author img

By ANI

Published : Jul 20, 2024, 4:16 PM IST

حیدرآباد: کانوڑ یاترا کے راستے پر کھانے کی دکانوں کو شناختی کارڈ ظاہر کرنے کے لئے اتر پردیش حکومت کی ہدایت پر تنازعہ کے درمیان آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی نے کہا کہ یہ ہندوستان میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کی عکاسی کرتا ہے۔ حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور انڈیا بلاک میں شامل لوگوں پر تنقید کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ یہ "نفسیاتی نفرت" سیاسی پارٹیوں یا ہندوتوا کے لیڈروں اور ان جماعتوں کی وجہ سے ہے جو خود کو ہندو اور ''سیکولر'' کہتے ہیں۔

اسد الدین اویسی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ میں ایک اسٹال کی تصویر شیئر کر رہا ہے جس میں اس کے مالک کا نام دکھایا جا رہا ہے، "یوپی کے کانوڑ راستوں پر خوف: یہ ہے ہندوستانی مسلمانوں کے لیے نفرت کی حقیقت، اس کھلی نفرت کا سہرا سیاسی پارٹیوں/ہندوتوا کے لیڈروں اور نام نہاد لب ولہجہ کرنے والی سیکولر پارٹیوں کو جاتا ہے"۔

راجیہ سبھا کے رکن کپل سبل نے بھی اس اقدام پر تنقید کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا کانوڑ یاترا کا راستہ 'وکشت بھارت' کے سفر جیسا ہی ہے۔ انہوں نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ "کانوڑ یاترا روٹ یوپی سڑک کے کنارے گاڑیوں سمیت کھانے پینے والوں کو مالکان کے نام ظاہر کرنے کی ہدایت کرتا ہے! کیا یہ ہے’’وکشت بھارت‘‘ کا راستہ، اس طرح کی سیاست صرف ملک کو تقسیم کرے گی؟

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کی رہنما برندا کرات نے بھی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کو نازی جرمنی سے تشبیہ دیتے ہوئے تنقید کی۔ یوگی حکومت اس طرح کے احکامات سے ہندوستانی آئین کو تباہ کررہی ہے، پوری کمیونٹی کی تذلیل کی جا رہی ہے...وہ معاشرے کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں...اس قسم کا اقدام نازیوں نے جرمنی میں کیا...میں اس کی مذمت کرتی ہوں"۔ سی پی آئی ایم لیڈر نے کہا کہ "عدالتیں اس کے خلاف سوموٹو ایکشن کیوں نہیں لے رہی ہیں؟... یہ حکم واپس لیا جانا چاہیے۔"

دریں اثناء بی جے پی لیڈر محسن رضا نے اس اقدام کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ "کانوڑ یاترا یوپی میں بڑے پیمانے پر ہوتی ہے۔ یوگی آدتیہ ناتھ نے ہمیشہ عوام کی حفاظت پر توجہ دی ہے۔ سہولیات اور سیکورٹی کے لئے تو کسی کو بھی اپنا نام چھپانے کی ضرورت نہیں ہے۔ اپوزیشن کانوڑ یاترا کی مخالفت کرنے کی کوشش کر رہی ہے نہ کہ اس ایڈوائزری کی"۔

بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری دشینت کمار گوتم نے خدشات کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ "جن علاقوں کے لیے احکامات جاری کیے گئے ہیں وہاں رہنے والے عوام کو کوئی پریشانی نہیں ہے۔ مسلمانوں کو اس سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ وہ کانوڑ یاتریوں کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ بدقسمتی سے کچھ لوگ اس پر سیاست کر رہے ہیں"۔

اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعہ حکم دیا کہ کانوڑ کے راستوں پر کھانے پینے کی اشیاء کی دکانوں کو یاتریوں کے عقیدے کی حرمت کو برقرار رکھنے کے لیے آپریٹر/مالک کا نام اور شناخت ظاہر کرنی چاہیے۔ مزید برآں حلال سے تصدیق شدہ مصنوعات بیچنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ ریاست میں کانوڑ یاترا کے راستے میں آنے والی تمام دکانوں کے ذریعے شناختی کارڈ کے استعمال کو نافذ کرنے کے اقدام کے نتیجے میں بی جے پی اور اپوزیشن کے درمیان سیاسی کشمکش پیدا ہو گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

کانوڑ یاترا کے حوالے سے پولیس کا راج فرمان، ہوٹل، ڈھابہ اور ٹھیلہ والوں کو اپنا نام ظاہر کرنا لازمی

مظفرنگر پولیس کا حکم مسلمانوں کے معاشی بائیکاٹ کی طرف ایک قدم: کانگریس

کانوڑ یاترا کے لیے کھانے پینے کی اسٹالز پر نام لکھنے کی ہدایت سے ہٹلر دور کی یاد تازہ ہوتی ہے: اویسی

مظفر نگر پولیس نے حکم نامہ واپس لیا، اب دکانوں پر مالکان کو نام نہیں لکھنا پڑے گا


حیدرآباد: کانوڑ یاترا کے راستے پر کھانے کی دکانوں کو شناختی کارڈ ظاہر کرنے کے لئے اتر پردیش حکومت کی ہدایت پر تنازعہ کے درمیان آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی نے کہا کہ یہ ہندوستان میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کی عکاسی کرتا ہے۔ حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور انڈیا بلاک میں شامل لوگوں پر تنقید کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ یہ "نفسیاتی نفرت" سیاسی پارٹیوں یا ہندوتوا کے لیڈروں اور ان جماعتوں کی وجہ سے ہے جو خود کو ہندو اور ''سیکولر'' کہتے ہیں۔

اسد الدین اویسی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ میں ایک اسٹال کی تصویر شیئر کر رہا ہے جس میں اس کے مالک کا نام دکھایا جا رہا ہے، "یوپی کے کانوڑ راستوں پر خوف: یہ ہے ہندوستانی مسلمانوں کے لیے نفرت کی حقیقت، اس کھلی نفرت کا سہرا سیاسی پارٹیوں/ہندوتوا کے لیڈروں اور نام نہاد لب ولہجہ کرنے والی سیکولر پارٹیوں کو جاتا ہے"۔

راجیہ سبھا کے رکن کپل سبل نے بھی اس اقدام پر تنقید کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا کانوڑ یاترا کا راستہ 'وکشت بھارت' کے سفر جیسا ہی ہے۔ انہوں نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ "کانوڑ یاترا روٹ یوپی سڑک کے کنارے گاڑیوں سمیت کھانے پینے والوں کو مالکان کے نام ظاہر کرنے کی ہدایت کرتا ہے! کیا یہ ہے’’وکشت بھارت‘‘ کا راستہ، اس طرح کی سیاست صرف ملک کو تقسیم کرے گی؟

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کی رہنما برندا کرات نے بھی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کو نازی جرمنی سے تشبیہ دیتے ہوئے تنقید کی۔ یوگی حکومت اس طرح کے احکامات سے ہندوستانی آئین کو تباہ کررہی ہے، پوری کمیونٹی کی تذلیل کی جا رہی ہے...وہ معاشرے کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں...اس قسم کا اقدام نازیوں نے جرمنی میں کیا...میں اس کی مذمت کرتی ہوں"۔ سی پی آئی ایم لیڈر نے کہا کہ "عدالتیں اس کے خلاف سوموٹو ایکشن کیوں نہیں لے رہی ہیں؟... یہ حکم واپس لیا جانا چاہیے۔"

دریں اثناء بی جے پی لیڈر محسن رضا نے اس اقدام کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ "کانوڑ یاترا یوپی میں بڑے پیمانے پر ہوتی ہے۔ یوگی آدتیہ ناتھ نے ہمیشہ عوام کی حفاظت پر توجہ دی ہے۔ سہولیات اور سیکورٹی کے لئے تو کسی کو بھی اپنا نام چھپانے کی ضرورت نہیں ہے۔ اپوزیشن کانوڑ یاترا کی مخالفت کرنے کی کوشش کر رہی ہے نہ کہ اس ایڈوائزری کی"۔

بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری دشینت کمار گوتم نے خدشات کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ "جن علاقوں کے لیے احکامات جاری کیے گئے ہیں وہاں رہنے والے عوام کو کوئی پریشانی نہیں ہے۔ مسلمانوں کو اس سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ وہ کانوڑ یاتریوں کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ بدقسمتی سے کچھ لوگ اس پر سیاست کر رہے ہیں"۔

اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعہ حکم دیا کہ کانوڑ کے راستوں پر کھانے پینے کی اشیاء کی دکانوں کو یاتریوں کے عقیدے کی حرمت کو برقرار رکھنے کے لیے آپریٹر/مالک کا نام اور شناخت ظاہر کرنی چاہیے۔ مزید برآں حلال سے تصدیق شدہ مصنوعات بیچنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ ریاست میں کانوڑ یاترا کے راستے میں آنے والی تمام دکانوں کے ذریعے شناختی کارڈ کے استعمال کو نافذ کرنے کے اقدام کے نتیجے میں بی جے پی اور اپوزیشن کے درمیان سیاسی کشمکش پیدا ہو گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

کانوڑ یاترا کے حوالے سے پولیس کا راج فرمان، ہوٹل، ڈھابہ اور ٹھیلہ والوں کو اپنا نام ظاہر کرنا لازمی

مظفرنگر پولیس کا حکم مسلمانوں کے معاشی بائیکاٹ کی طرف ایک قدم: کانگریس

کانوڑ یاترا کے لیے کھانے پینے کی اسٹالز پر نام لکھنے کی ہدایت سے ہٹلر دور کی یاد تازہ ہوتی ہے: اویسی

مظفر نگر پولیس نے حکم نامہ واپس لیا، اب دکانوں پر مالکان کو نام نہیں لکھنا پڑے گا


ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.