نئی دہلی: پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے آغاز سے ایک دن قبل راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے منگل کو ایوان بالا کے 11 ارکان کی معطلی منسوخ کر دی۔
راجیہ سبھا کی استحقاق کمیٹی نے ان ارکان کو استحقاق کی خلاف ورزی اور ایوان کی توہین کا قصوروار ٹھہرایا تھا۔ کمیٹی کی سفارش کے بعد چیئرمین نے رولز 202 اور 266 کے تحت اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے تمام 11 ارکان کی معطلی منسوخ کرتے ہوئے انہیں ایوان کی کارروائی میں حصہ لینے کی اجازت دے دی۔
چیئرمین کے دفتر کے ذرائع نے بتایا کہ یہ فیصلہ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے کہ اب یہ اراکین صدر کے خطاب کے دوران موجود رہ سکیں گے۔چیئرمین نے محترمہ جے بی متھیر ہیشم، ڈاکٹر ایل ہنومنتھیا، نیرج ڈانگی، راجمنی پٹیل، کمار کیتکر، جی سی چندر شیکھر، ونے وشوام، سندوش کمار پی، ایم محمد عبداللہ، جان برٹاس اور اے اے رحیم کی معطلی منسوخ کر دی ہے۔
کمیٹی نے اپنی سفارشات میں کہا ہے کہ ان ارکان کو مناسب سزائیں مل چکی ہیں۔ ان تمام ارکان کو سرمائی اجلاس کے دوران ایوان اور چیئر کی توہین کے الزام میں معطل کر کے ان کا معاملہ استحقاق کمیٹی کو بھیج دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس اس سال اپریل مئی میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات سے پہلے کا آخری اجلاس ہوگا۔ یہ اجلاس بدھ کو صدر دروپدی مرمو کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے ساتھ شروع ہوگا اور وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن یکم فروری کو عبوری بجٹ پیش کریں گی۔
اس سے قبل حکومت نے سیشن سے پہلے ایک آل پارٹی میٹنگ بلائی اور اپوزیشن کے ساتھ بات چیت کے دوران کہا تھا کہ انھوں نے لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے پریذائیڈنگ افسران سے ان ممبران پارلیمنٹ کی معطلی کو منسوخ کرنے پر زور دیا ہے، جنہیں سرمائی اجلاس کے دوران معطل کیا گیا تھا۔ پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کل جماعتی میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ یہ میٹنگ سازگار ماحول میں منعقد ہوئی۔
جوشی نے کہا کہ میں نے (لوک سبھا) اسپیکر اور (راجیہ سبھا) چیئرمین سے بات کی ہے اور حکومت کی جانب سے ان سے درخواست کی ہے۔ لیکن یہ اسپیکر اور چیئرمین کا دائرہ اختیار ہے۔ لہذا، ہم نے ان دونوں سے درخواست کی ہے کہ وہ متعلقہ مراعات یافتہ کمیٹیوں سے بات کریں اور ایم پیز کی معطلی کو منسوخ کرکے انہیں ایوان میں آنے کا موقع دیں۔
پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران قواعد کی خلاف ورزی کرنے پر اپوزیشن کے 146 ممبران پارلیمنٹ کو لوک سبھا اور راجیہ سبھا سے معطل کر دیا گیا تھا۔ جوشی نے کہا کہ حکمراں جماعت بی جے پی سمیت 30 پارٹیوں کے 45 لیڈروں نے اس میٹنگ میں شرکت کی۔ یہ ایک مختصر سیشن ہے جو 17ویں لوک سبھا کا آخری اجلاس ہے۔ ہم نے ممبران پارلیمنٹ سے درخواست کی ہے کہ وہ پلے کارڈز کے ساتھ نہ آئیں۔
کانگریس لیڈر پرمود تیواری نے کہا کہ مہنگائی اور بے روزگاری دو اہم مسائل ہیں جنہیں ہم آئندہ سیشن میں اٹھائیں گے۔ اس کے علاوہ تحقیقاتی ایجنسیوں کا غلط استعمال ہو رہا ہے۔ ای ڈی جس طرح سے کام کر رہی ہے اس کی تازہ ترین مثال جھارکھنڈ کے سی ایم ہیمنت سورین کی ہے۔ اس مسائل کو پارٹی بجٹ اجلاس میں اٹھائے گی۔