ETV Bharat / bharat

راہل گاندھی نے محمد یونس کو مبارکباد دی، اقلیتوں پر حملوں کی خبروں پر پرینکا گاندھی نے جتائی تشویش - Rahul Gandhi congratulates Yunus - RAHUL GANDHI CONGRATULATES YUNUS

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ نوبل انعام یافتہ محمد یونس کو مبارکباد دی۔ دوسری جانب کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بنگلہ دیش میں بغاوت کے بعد ہندوؤں کے خلاف تشدد پر تشویش کا اظہار کیا ہے تو وہیں این سی پی (ایس پی) کے سربراہ شرد پوار نے محمد یونس کو سیکولر لیڈر قرار دیا ہے۔

راہل گاندھی
راہل گاندھی (ANI)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 12, 2024, 6:57 PM IST

نئی دہلی: بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ واجد حکومت کے خلاف ہوئی بغاوت کے بعد ہندوؤں کے خلاف تشدد کے درمیان کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے پروفیسر محمد یونس کو بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ کے طور پر حلف اٹھانے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ امن قائم کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ہی پرینکا گاندھی واڈرا نے بنگلہ دیش میں ہندوؤں سمیت اقلیتوں پر حملوں پر اپنا پہلا ردعمل دیا ہے۔

پرینکا کو تشویش:

پیر کو پرینکا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ، کسی بھی سماج میں مذہب، ذات اور زبان کی بنیاد پر امتیازی سلوک، تشدد اور حملے ناقابل قبول ہیں، انہوں نے امید ظاہر کی کہ بنگلہ دیش میں جلد ہی حالات معمول پر آجائیں گے اور نئی منتخب حکومت ہندو، بودھ، عیسائی مذہب کے پیروکاروں کے تحفظ اور احترام کو یقینی بنائے گی۔

شرد پوار نے کہا، محمد یونس سیکولر لیڈر:

اس سے قبل، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سربراہ شرد پوار نے پیر کو محمد یونس کو ایک سیکولر لیڈر قرار دیا اور کہا کہ وہ (محمد یونس) اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ دونوں برادریوں کے درمیان کوئی دراڑ نہ ہو۔ وہ کبھی بھی مختلف برادریوں اور مختلف لسانی گروہوں کے درمیان دراڑ پیدا کرنے کا کام نہیں کریں گے۔

پوار نے کہا کہ بنگلہ دیش کے لیے متوازن نقطہ نظر اپنانا ضروری ہے اور ایسا لگتا ہے کہ (وہاں) صورتحال بہتر ہوگی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہندوستانی حکومت بنگلہ دیش میں بھی وہاں کے حالات کو بہتر بنانے میں تعاون کرے گی۔

بنگلہ دیش میں ہندوؤں کے خلاف تشدد:

پانچ اگست کو شیخ حسینہ کی حکومت کو اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد بنگلہ دیش میں مبینہ طور پر ہندوؤں کو تشدد کا سامنا ہے۔ یہی نہیں تشدد میں کئی مندروں کو بھی نشانہ بنانے کی خبر ہے۔

شیخ حسینہ کی اقتدار سے بے دخلی کے بعد 84 سالہ ماہر اقتصادیات محمد یونس نے جمعرات کو بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر کے طور پر حلف اٹھایا۔ یہ عہدہ وزیراعظم کے برابر ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

نئی دہلی: بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ واجد حکومت کے خلاف ہوئی بغاوت کے بعد ہندوؤں کے خلاف تشدد کے درمیان کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے پروفیسر محمد یونس کو بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ کے طور پر حلف اٹھانے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ امن قائم کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ہی پرینکا گاندھی واڈرا نے بنگلہ دیش میں ہندوؤں سمیت اقلیتوں پر حملوں پر اپنا پہلا ردعمل دیا ہے۔

پرینکا کو تشویش:

پیر کو پرینکا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ، کسی بھی سماج میں مذہب، ذات اور زبان کی بنیاد پر امتیازی سلوک، تشدد اور حملے ناقابل قبول ہیں، انہوں نے امید ظاہر کی کہ بنگلہ دیش میں جلد ہی حالات معمول پر آجائیں گے اور نئی منتخب حکومت ہندو، بودھ، عیسائی مذہب کے پیروکاروں کے تحفظ اور احترام کو یقینی بنائے گی۔

شرد پوار نے کہا، محمد یونس سیکولر لیڈر:

اس سے قبل، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سربراہ شرد پوار نے پیر کو محمد یونس کو ایک سیکولر لیڈر قرار دیا اور کہا کہ وہ (محمد یونس) اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ دونوں برادریوں کے درمیان کوئی دراڑ نہ ہو۔ وہ کبھی بھی مختلف برادریوں اور مختلف لسانی گروہوں کے درمیان دراڑ پیدا کرنے کا کام نہیں کریں گے۔

پوار نے کہا کہ بنگلہ دیش کے لیے متوازن نقطہ نظر اپنانا ضروری ہے اور ایسا لگتا ہے کہ (وہاں) صورتحال بہتر ہوگی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہندوستانی حکومت بنگلہ دیش میں بھی وہاں کے حالات کو بہتر بنانے میں تعاون کرے گی۔

بنگلہ دیش میں ہندوؤں کے خلاف تشدد:

پانچ اگست کو شیخ حسینہ کی حکومت کو اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد بنگلہ دیش میں مبینہ طور پر ہندوؤں کو تشدد کا سامنا ہے۔ یہی نہیں تشدد میں کئی مندروں کو بھی نشانہ بنانے کی خبر ہے۔

شیخ حسینہ کی اقتدار سے بے دخلی کے بعد 84 سالہ ماہر اقتصادیات محمد یونس نے جمعرات کو بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر کے طور پر حلف اٹھایا۔ یہ عہدہ وزیراعظم کے برابر ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.