ETV Bharat / bharat

آج پارلیمنٹ میں وقف بل پیش ہونے کا امکان، وقف ایکٹ میں 40 ترامیم کےلئے حکومت کوشاں - Bill to amend Waqf Act - BILL TO AMEND WAQF ACT

Govt Likely To Table Waqf Bill Today آج 7 اگست پارلیمنٹ کے موجودہ مانسون اجلاس کا 13 واں دن ہے جبکہ اجلاس کا آغاز 22 جولائی کو ہوا تھا اور یہ اجلاس 12 اگست تک جاری رہے گا۔

پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں آج وقف بل پیش ہونے کیا امکان
پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں آج وقف بل پیش ہونے کیا امکان (ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 7, 2024, 11:49 AM IST

حیدرآباد : آج صبح 11 بجے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کا دوبارہ اجلاس ہوا۔ وقف بورڈ سے متعلق قانون میں ترمیم کا بل آج پارلیمنٹ میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ وقف (ترمیمی) بل کا مقصد وقف ایکٹ، 1995 کا نام بدل کر یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ، امپاورمنٹ، ایفیشینسی اینڈ ڈیولپمنٹ ایکٹ، 1995 رکھنا ہے۔ بل میں مسلم خواتین کی نمائندگی کو یقینی بنانے سمیت موجودہ ایکٹ میں تبدیلیاں تجویز کی گئی ہیں۔

وقف بورڈ کو چلانے والے قانون میں ترمیم کا بل منگل کی رات لوک سبھا کے ممبران کے درمیان پیش کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بل موجودہ قانون کے 40 سیکشن کو ختم کرنے کےلئے لایا جارہا ہے جس سے بورڈ کو کچھ اختیارات میں کم اور کچھ کو ختم کردیا جائے گا۔ وہیں اداروں میں مسلم خواتین اور غیر مسلموں کی نمائندگی کو یقینی بنانا بھی بل کا مقصد ہے۔ بل میں بوہرہ اور آغا خان طبقہ کےلئے بھی علیحدہ اوقاف بورڈ قیام کرنے کی بھی تجویز پیش کی گئی۔ مسودہ قانون میں شیعہ، سنی، بوہرہ، آغاخان سمیت دیگر پسماندہ طبقات کو نمائندگی فراہم کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت وقف بورڈ کی زمینوں پر قبضے کے لیے ایکٹ میں ترمیم کرنا چاہتی ہے: جمعیۃ علماء ہند - Arshad Madani on waqf Act

اس بل میں واضح کیا گیا کہ "وقف" کو کسی بھی فرد کے وقف کے طور پر بیان کرنا ہے جو کم از کم پانچ سال تک اسلام پر عمل پیرا ہو اور جائیداد پر ملکیت کا حق رکھتا ہو۔ اس سے وقف کے رجسٹریشن سے متعلق طریقہ کار کو ہموار کرنا ہے۔ اس کے علاوہ کسی بھی جائیداد کو وقف جائیداد کے طور پر ریکارڈ کرنے سے پہلے تمام متعلقہ افراد کو نوٹس کے ساتھ ریونیو قوانین کے مطابق میوٹیشن کے لیے ایک تفصیلی طریقہ کار قائم کیا جانا ہے۔ ایکٹ میں آخری بار 2013 میں ترمیم کی گئی تھی۔

حیدرآباد : آج صبح 11 بجے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کا دوبارہ اجلاس ہوا۔ وقف بورڈ سے متعلق قانون میں ترمیم کا بل آج پارلیمنٹ میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ وقف (ترمیمی) بل کا مقصد وقف ایکٹ، 1995 کا نام بدل کر یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ، امپاورمنٹ، ایفیشینسی اینڈ ڈیولپمنٹ ایکٹ، 1995 رکھنا ہے۔ بل میں مسلم خواتین کی نمائندگی کو یقینی بنانے سمیت موجودہ ایکٹ میں تبدیلیاں تجویز کی گئی ہیں۔

وقف بورڈ کو چلانے والے قانون میں ترمیم کا بل منگل کی رات لوک سبھا کے ممبران کے درمیان پیش کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بل موجودہ قانون کے 40 سیکشن کو ختم کرنے کےلئے لایا جارہا ہے جس سے بورڈ کو کچھ اختیارات میں کم اور کچھ کو ختم کردیا جائے گا۔ وہیں اداروں میں مسلم خواتین اور غیر مسلموں کی نمائندگی کو یقینی بنانا بھی بل کا مقصد ہے۔ بل میں بوہرہ اور آغا خان طبقہ کےلئے بھی علیحدہ اوقاف بورڈ قیام کرنے کی بھی تجویز پیش کی گئی۔ مسودہ قانون میں شیعہ، سنی، بوہرہ، آغاخان سمیت دیگر پسماندہ طبقات کو نمائندگی فراہم کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت وقف بورڈ کی زمینوں پر قبضے کے لیے ایکٹ میں ترمیم کرنا چاہتی ہے: جمعیۃ علماء ہند - Arshad Madani on waqf Act

اس بل میں واضح کیا گیا کہ "وقف" کو کسی بھی فرد کے وقف کے طور پر بیان کرنا ہے جو کم از کم پانچ سال تک اسلام پر عمل پیرا ہو اور جائیداد پر ملکیت کا حق رکھتا ہو۔ اس سے وقف کے رجسٹریشن سے متعلق طریقہ کار کو ہموار کرنا ہے۔ اس کے علاوہ کسی بھی جائیداد کو وقف جائیداد کے طور پر ریکارڈ کرنے سے پہلے تمام متعلقہ افراد کو نوٹس کے ساتھ ریونیو قوانین کے مطابق میوٹیشن کے لیے ایک تفصیلی طریقہ کار قائم کیا جانا ہے۔ ایکٹ میں آخری بار 2013 میں ترمیم کی گئی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.