ETV Bharat / bharat

بابا صدیقی قتل: ممبئی پولیس نے سیکورٹی پر تعینات کانسٹیبل کو معطل کر دیا

پولیس تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ شوٹر اور سازش کرنے والوں نے معلومات شیئر کرنے کے لیے اسنیپ چیٹ کا استعمال کیا۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 2 hours ago

ممبئی پولیس نے واقعہ کے دوران این سی پی لیڈر کی سیکورٹی پر تعینات کانسٹیبل کو معطل کردیا
ممبئی پولیس نے واقعہ کے دوران این سی پی لیڈر کی سیکورٹی پر تعینات کانسٹیبل کو معطل کردیا (ANI)

ممبئی: ممبئی پولیس نے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے رہنما بابا صدیقی کے پولیس سیکیورٹی گارڈ شیام سوناونے کو معطل کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ بابا صدیقی کے قتل کے چند روز بعد کیا گیا ہے۔ واقعہ کے وقت مہاراشٹر کے سابق وزیر کے ساتھ LIC سیکورٹی گارڈ شیام سوناونے موجود تھے۔ ممبئی پولیس کے مطابق بابا صدیقی کی حفاظت کے لیے تعینات کانسٹیبل شیام سونوانے نے اس وقت صدیقی پر گولی چلانے والے ملزم کے خلاف 'کوئی کارروائی نہیں کی'۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اندرونی تفتیش بھی کی جا رہی ہے۔

بابا صدیقی کو نرمل نگر میں ان کے دفتر کے باہر گولی مار دی گئی۔ انہیں سینے میں دو گولیاں لگیں اور انہیں علاج کے لیے ممبئی کے لیلاوتی اسپتال لے جایا گیا، جہاں 12 اکتوبر کو ان کی موت ہوگئی۔ ممبئی پولیس نے کہا کہ آج ایک اور پیشرفت میں گرفتار ملزمین میں سے ایک کے فون میں این سی پی لیڈر بابا صدیقی کے بیٹے ذیشان صدیقی کی تصویر ملی۔

پولیس کے مطابق یہ تصویر ملزمان کے ساتھ ان کے ہینڈلر نے سنیپ چیٹ کے ذریعے شیئر کی تھی۔ ممبئی پولیس نے کہا کہ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ شوٹر اور سازش کرنے والوں نے معلومات شیئر کرنے کے لیے اسنیپ چیٹ کا استعمال کیا۔ ہدایات دینے کے بعد پیغامات کو حذف کر دیا گیا۔

ممبئی کرائم برانچ نے کہا کہ گرفتار ملزم رام کنوجیا نے پوچھ تاچھ کے دوران انکشاف کیا کہ وہ پہلا شخص تھا جسے این سی پی لیڈر کے قتل کا ٹھیکہ دیا گیا تھا۔ اس نے شروع میں ایک کروڑ روپے کا مطالبہ کیا تھا۔ ان کے بیان کے مطابق مفرور ملزم شبھم لونکر نے پہلے بابا صدیقی کے قتل کا ٹھیکہ رام کنوجیا کو دیا تھا۔ قنوجیا نے اس قتل کو انجام دینے کے لیے ایک کروڑ روپے کا مطالبہ کیا تھا۔ ممبئی کرائم برانچ کی پوچھ گچھ کے دوران رام کنوجیا نے انکشاف کیا کہ شبھم لونکر نے ابتدا میں اسے اور نتن سپرے کو بابا صدیقی کے قتل کا ٹھیکہ دیا تھا۔

مہاراشٹر کا رہنے والا قنوجیا بابا صدیقی کو قتل کرنے کا انجام جانتا تھا، اسی لیے وہ اس جرم کے ارتکاب سے ہچکچا رہا تھا۔ اس وجہ سے اس نے کام کے لیے ایک کروڑ روپے مانگے۔ اس کے بعد شبھم لونکر نے رام کنوجیا کی خدمات حاصل کرنے کے بجائے اتر پردیش سے شوٹروں کا انتخاب کیا۔

مزید پڑھیں: لارنس بشنوئی سلمان خان سے دشمنی ختم کرنے کے لیے تیار، 5 کروڑ روپے تاوان کا کیا مطالبہ

کنوجیا نے مزید انکشاف کیا کہ شبھم لونکر جانتے تھے کہ اتر پردیش کے لوگ مہاراشٹر میں بابا صدیقی کے ساکھ سے پوری طرح واقف نہیں ہیں۔ اس لیے وہ کم قیمت پر قتل کو انجام دینے پر راضی ہو گئے۔ جب رام کنوجیا اور نتن سپرے پیچھے ہٹ گئے، تو شبھم نے اتر پردیش کے دھرم راج کشیپ، گرنیل سنگھ اور شیوکمار گوتم کو کام کرنے پر آمادہ کیا۔

ممبئی: ممبئی پولیس نے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے رہنما بابا صدیقی کے پولیس سیکیورٹی گارڈ شیام سوناونے کو معطل کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ بابا صدیقی کے قتل کے چند روز بعد کیا گیا ہے۔ واقعہ کے وقت مہاراشٹر کے سابق وزیر کے ساتھ LIC سیکورٹی گارڈ شیام سوناونے موجود تھے۔ ممبئی پولیس کے مطابق بابا صدیقی کی حفاظت کے لیے تعینات کانسٹیبل شیام سونوانے نے اس وقت صدیقی پر گولی چلانے والے ملزم کے خلاف 'کوئی کارروائی نہیں کی'۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اندرونی تفتیش بھی کی جا رہی ہے۔

بابا صدیقی کو نرمل نگر میں ان کے دفتر کے باہر گولی مار دی گئی۔ انہیں سینے میں دو گولیاں لگیں اور انہیں علاج کے لیے ممبئی کے لیلاوتی اسپتال لے جایا گیا، جہاں 12 اکتوبر کو ان کی موت ہوگئی۔ ممبئی پولیس نے کہا کہ آج ایک اور پیشرفت میں گرفتار ملزمین میں سے ایک کے فون میں این سی پی لیڈر بابا صدیقی کے بیٹے ذیشان صدیقی کی تصویر ملی۔

پولیس کے مطابق یہ تصویر ملزمان کے ساتھ ان کے ہینڈلر نے سنیپ چیٹ کے ذریعے شیئر کی تھی۔ ممبئی پولیس نے کہا کہ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ شوٹر اور سازش کرنے والوں نے معلومات شیئر کرنے کے لیے اسنیپ چیٹ کا استعمال کیا۔ ہدایات دینے کے بعد پیغامات کو حذف کر دیا گیا۔

ممبئی کرائم برانچ نے کہا کہ گرفتار ملزم رام کنوجیا نے پوچھ تاچھ کے دوران انکشاف کیا کہ وہ پہلا شخص تھا جسے این سی پی لیڈر کے قتل کا ٹھیکہ دیا گیا تھا۔ اس نے شروع میں ایک کروڑ روپے کا مطالبہ کیا تھا۔ ان کے بیان کے مطابق مفرور ملزم شبھم لونکر نے پہلے بابا صدیقی کے قتل کا ٹھیکہ رام کنوجیا کو دیا تھا۔ قنوجیا نے اس قتل کو انجام دینے کے لیے ایک کروڑ روپے کا مطالبہ کیا تھا۔ ممبئی کرائم برانچ کی پوچھ گچھ کے دوران رام کنوجیا نے انکشاف کیا کہ شبھم لونکر نے ابتدا میں اسے اور نتن سپرے کو بابا صدیقی کے قتل کا ٹھیکہ دیا تھا۔

مہاراشٹر کا رہنے والا قنوجیا بابا صدیقی کو قتل کرنے کا انجام جانتا تھا، اسی لیے وہ اس جرم کے ارتکاب سے ہچکچا رہا تھا۔ اس وجہ سے اس نے کام کے لیے ایک کروڑ روپے مانگے۔ اس کے بعد شبھم لونکر نے رام کنوجیا کی خدمات حاصل کرنے کے بجائے اتر پردیش سے شوٹروں کا انتخاب کیا۔

مزید پڑھیں: لارنس بشنوئی سلمان خان سے دشمنی ختم کرنے کے لیے تیار، 5 کروڑ روپے تاوان کا کیا مطالبہ

کنوجیا نے مزید انکشاف کیا کہ شبھم لونکر جانتے تھے کہ اتر پردیش کے لوگ مہاراشٹر میں بابا صدیقی کے ساکھ سے پوری طرح واقف نہیں ہیں۔ اس لیے وہ کم قیمت پر قتل کو انجام دینے پر راضی ہو گئے۔ جب رام کنوجیا اور نتن سپرے پیچھے ہٹ گئے، تو شبھم نے اتر پردیش کے دھرم راج کشیپ، گرنیل سنگھ اور شیوکمار گوتم کو کام کرنے پر آمادہ کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.