ETV Bharat / bharat

ہاسن جنسی استحصال معاملہ: ایم پی پرجول کی وطن واپسی، ایس آئی ٹی نے ہوائی اڈے سے گرفتار کیا - Hassan MP Prajwal Revanna Arrested

کرناٹک میں جنسی استحصال کیس کا ملزم پرجول ریوانا رات گئے بنگلورو ایئرپورٹ پہنچا۔ جہاں ایس آئی ٹی نے اسے اپنی تحویل میں لے لیا۔ قبل ازیں وزیر داخلہ جی پرمیشور نے کہا تھا کہ ایس آئی ٹی نے ریونا کو گرفتار کرنے کی تمام تیاریاں کر لی ہیں۔

author img

By ANI

Published : May 31, 2024, 8:59 AM IST

ہاسن جنسی استحصال معاملہ: ایم پی پرجول کی وطن واپسی، ایس آئی ٹی نے ہوائی اڈے سے گرفتار کیا
ہاسن جنسی استحصال معاملہ: ایم پی پرجول کی وطن واپسی، ایس آئی ٹی نے ہوائی اڈے سے گرفتار کیا (تصویر: اے این آئی)

بنگلورو: متعدد خواتین کے جنسی استحصال کے الزامات کا سامنا کرنے والے جے ڈی (ایس) کے معطل رکن پارلیمنٹ پرجول ریوانا کو جمعہ کو اس معاملے کی جانچ کرنے والی ایس آئی ٹی نے گرفتار کیا۔ وہ آدھی رات کو جرمنی سے یہاں پہنچا۔ 33 سالہ رکن پارلیمنٹ کو خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے میونخ سے ان کی آمد کے بعد کیمپے گوڈا بین الاقوامی ہوائی اڈے پر گرفتار کیا تھا۔ اسے پوچھ تاچھ کے لیے سی آئی ڈی کے دفتر لے جایا گیا۔ اسے بحفاظت تفتیش کے لیے لے جانے کے لیے ایئرپورٹ پر بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات تھے۔

رکن پارلیمنٹ اس اسکینڈل کے منظر عام پر آنے کے ایک ماہ بعد بنگلورو واپس آیا۔ یہاں سنٹرل انڈسٹریل سیکورٹی فورس (سی آئی ایس ایف) کے اہلکاروں نے اسے اپنی تحویل میں لے لیا، جنہوں نے بعد میں اسے ایس آئی ٹی کے حوالے کر دیا۔ اس کے خلاف عدالتی وارنٹ زیر التوا ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ رسمی کارروائی کے بعد ایس آئی ٹی نے اسے اپنی تحویل میں لے لیا۔ حکام کے مطابق اس کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے پولیس نے اسے الگ ایگزٹ کے ذریعے باہر نکالا۔ ملک چھوڑنے کے صرف ایک ماہ بعد، پراجول ریوانا نے 27 مئی کو ایک ویڈیو جاری کیا تھا۔ اس ویڈیو میں اس نے کہا تھا کہ وہ 31 مئی کو ایس آئی ٹی کے سامنے پیش ہو گا۔

جے ڈی (ایس) کے سرپرست اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کے پوتے اور ہاسن لوک سبھا حلقہ سے بی جے پی-جے ڈی (ایس) اتحاد کے امیدوار پرجول پر کئی خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کا الزام لگایا گیا ہے۔ اب تک اس کے خلاف جنسی ہراسانی کے تین معاملات میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

وہ ہاسن میں ووٹ ڈالنے کے ایک دن بعد 27 اپریل کو جرمنی کے لیے روانہ ہوئے۔ سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کے ذریعہ ایس آئی ٹی کی درخواست کے بعد انٹرپول کے ذریعہ پہلے ہی ایک 'بلیو کارنر نوٹس' جاری کیا گیا ہے جس میں اس کے ٹھکانے کے بارے میں معلومات طلب کی گئی ہے۔

منتخب نمائندوں کے لیے ایک خصوصی عدالت نے SIT کی طرف سے دائر درخواست کے بعد 18 مئی کو پرجول ریوانہ کے خلاف گرفتاری وارنٹ جاری کیا تھا۔ کانگریس کی قیادت والی کرناٹک حکومت نے مرکز سے ان کا سفارتی پاسپورٹ منسوخ کرنے کی اپیل کی ہے۔ وزارت خارجہ (MEA) نے پراجول کو ایک وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے جس میں پوچھا گیا ہے کہ ان کے خلاف جنسی ہراسانی کے الزامات کے پیش نظر کرناٹک حکومت کے ذریعہ ان کا سفارتی پاسپورٹ منسوخ کیوں نہیں کیا جانا چاہئے۔

ایم پی نے اپنے خلاف مقدمات کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے اسے سیاسی سازش قرار دیا۔ انہوں نے اس ہفتے کے شروع میں جاری ایک ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ وہ ڈپریشن میں چلے گئے تھے۔ انہوں نے 29 مئی کو منتخب نمائندوں کے لیے پرنسپل سٹی اینڈ سیشن کورٹ میں پیشگی ضمانت کی درخواست بھی دائر کی تھی۔ سیشن کورٹ نے جمعہ کو ہونے والی سماعت سے پہلے اعتراض داخل کرنے کے لیے ایس آئی ٹی کو نوٹس جاری کیا تھا۔

اس معاملے نے سیاسی طوفان کھڑا کر دیا ہے۔ حکمراں کانگریس اور بی جے پی-جے ڈی (ایس) کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی ہے۔ کانگریس حکومت نے مقدمات کی تحقیقات کے لیے ایک ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے، جب کہ بی جے پی اور جے ڈی (ایس) - این ڈی اے کے اتحادیوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اسے سی بی آئی کے حوالے کیا جائے اور فحش ویڈیو کے وسیع پیمانے پر پھیلاؤ کے پیچھے جن لوگوں کا ہاتھ ہے ان کے خلاف ایکشن لیا جائے۔

جنسی استحصال کے معاملات اس وقت منظر عام پر آئے جب 26 اپریل کو ہاسن میں لوک سبھا انتخابات سے قبل پرجول کے مبینہ طور پر فحش ویڈیوز پر مشتمل کئی پین ڈرائیوز سرکیلیٹ کی گئیں۔ دیوے گوڑا نے حال ہی میں پرجول ریوانہ کو 'سخت وارننگ' جاری کی تھی۔

جس میں انہیں ملک واپس آنے اور جنسی زیادتی کے الزامات پر تحقیقات کا سامنا کرنے کو کہا تھا اور ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ تحقیقات میں ان کی یا ان کے خاندان کے دیگر افراد کی طرف سے کوئی مداخلت نہیں کی جائے گی۔ جے ڈی (ایس) سپریمو نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ان کے پوتے کو 'جرم ثابت ہونے پر' قانون کے تحت سخت ترین سزا دی جانی چاہیے۔

پرجول کے چچا اور سابق وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمارسوامی نے بھی اپنے بھتیجے سے بارہا اپیل کی تھی کہ وہ بیرون ملک سے ملک واپس آکر تحقیقات کا سامنا کریں۔ ان الزامات کے بعد جے ڈی (ایس) نے پراجول ریوانا کو پارٹی سے معطل کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

بنگلورو: متعدد خواتین کے جنسی استحصال کے الزامات کا سامنا کرنے والے جے ڈی (ایس) کے معطل رکن پارلیمنٹ پرجول ریوانا کو جمعہ کو اس معاملے کی جانچ کرنے والی ایس آئی ٹی نے گرفتار کیا۔ وہ آدھی رات کو جرمنی سے یہاں پہنچا۔ 33 سالہ رکن پارلیمنٹ کو خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے میونخ سے ان کی آمد کے بعد کیمپے گوڈا بین الاقوامی ہوائی اڈے پر گرفتار کیا تھا۔ اسے پوچھ تاچھ کے لیے سی آئی ڈی کے دفتر لے جایا گیا۔ اسے بحفاظت تفتیش کے لیے لے جانے کے لیے ایئرپورٹ پر بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات تھے۔

رکن پارلیمنٹ اس اسکینڈل کے منظر عام پر آنے کے ایک ماہ بعد بنگلورو واپس آیا۔ یہاں سنٹرل انڈسٹریل سیکورٹی فورس (سی آئی ایس ایف) کے اہلکاروں نے اسے اپنی تحویل میں لے لیا، جنہوں نے بعد میں اسے ایس آئی ٹی کے حوالے کر دیا۔ اس کے خلاف عدالتی وارنٹ زیر التوا ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ رسمی کارروائی کے بعد ایس آئی ٹی نے اسے اپنی تحویل میں لے لیا۔ حکام کے مطابق اس کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے پولیس نے اسے الگ ایگزٹ کے ذریعے باہر نکالا۔ ملک چھوڑنے کے صرف ایک ماہ بعد، پراجول ریوانا نے 27 مئی کو ایک ویڈیو جاری کیا تھا۔ اس ویڈیو میں اس نے کہا تھا کہ وہ 31 مئی کو ایس آئی ٹی کے سامنے پیش ہو گا۔

جے ڈی (ایس) کے سرپرست اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کے پوتے اور ہاسن لوک سبھا حلقہ سے بی جے پی-جے ڈی (ایس) اتحاد کے امیدوار پرجول پر کئی خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کا الزام لگایا گیا ہے۔ اب تک اس کے خلاف جنسی ہراسانی کے تین معاملات میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

وہ ہاسن میں ووٹ ڈالنے کے ایک دن بعد 27 اپریل کو جرمنی کے لیے روانہ ہوئے۔ سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کے ذریعہ ایس آئی ٹی کی درخواست کے بعد انٹرپول کے ذریعہ پہلے ہی ایک 'بلیو کارنر نوٹس' جاری کیا گیا ہے جس میں اس کے ٹھکانے کے بارے میں معلومات طلب کی گئی ہے۔

منتخب نمائندوں کے لیے ایک خصوصی عدالت نے SIT کی طرف سے دائر درخواست کے بعد 18 مئی کو پرجول ریوانہ کے خلاف گرفتاری وارنٹ جاری کیا تھا۔ کانگریس کی قیادت والی کرناٹک حکومت نے مرکز سے ان کا سفارتی پاسپورٹ منسوخ کرنے کی اپیل کی ہے۔ وزارت خارجہ (MEA) نے پراجول کو ایک وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے جس میں پوچھا گیا ہے کہ ان کے خلاف جنسی ہراسانی کے الزامات کے پیش نظر کرناٹک حکومت کے ذریعہ ان کا سفارتی پاسپورٹ منسوخ کیوں نہیں کیا جانا چاہئے۔

ایم پی نے اپنے خلاف مقدمات کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے اسے سیاسی سازش قرار دیا۔ انہوں نے اس ہفتے کے شروع میں جاری ایک ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ وہ ڈپریشن میں چلے گئے تھے۔ انہوں نے 29 مئی کو منتخب نمائندوں کے لیے پرنسپل سٹی اینڈ سیشن کورٹ میں پیشگی ضمانت کی درخواست بھی دائر کی تھی۔ سیشن کورٹ نے جمعہ کو ہونے والی سماعت سے پہلے اعتراض داخل کرنے کے لیے ایس آئی ٹی کو نوٹس جاری کیا تھا۔

اس معاملے نے سیاسی طوفان کھڑا کر دیا ہے۔ حکمراں کانگریس اور بی جے پی-جے ڈی (ایس) کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی ہے۔ کانگریس حکومت نے مقدمات کی تحقیقات کے لیے ایک ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے، جب کہ بی جے پی اور جے ڈی (ایس) - این ڈی اے کے اتحادیوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اسے سی بی آئی کے حوالے کیا جائے اور فحش ویڈیو کے وسیع پیمانے پر پھیلاؤ کے پیچھے جن لوگوں کا ہاتھ ہے ان کے خلاف ایکشن لیا جائے۔

جنسی استحصال کے معاملات اس وقت منظر عام پر آئے جب 26 اپریل کو ہاسن میں لوک سبھا انتخابات سے قبل پرجول کے مبینہ طور پر فحش ویڈیوز پر مشتمل کئی پین ڈرائیوز سرکیلیٹ کی گئیں۔ دیوے گوڑا نے حال ہی میں پرجول ریوانہ کو 'سخت وارننگ' جاری کی تھی۔

جس میں انہیں ملک واپس آنے اور جنسی زیادتی کے الزامات پر تحقیقات کا سامنا کرنے کو کہا تھا اور ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ تحقیقات میں ان کی یا ان کے خاندان کے دیگر افراد کی طرف سے کوئی مداخلت نہیں کی جائے گی۔ جے ڈی (ایس) سپریمو نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ان کے پوتے کو 'جرم ثابت ہونے پر' قانون کے تحت سخت ترین سزا دی جانی چاہیے۔

پرجول کے چچا اور سابق وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمارسوامی نے بھی اپنے بھتیجے سے بارہا اپیل کی تھی کہ وہ بیرون ملک سے ملک واپس آکر تحقیقات کا سامنا کریں۔ ان الزامات کے بعد جے ڈی (ایس) نے پراجول ریوانا کو پارٹی سے معطل کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.