چندی گڑھ: چند دنوں کے پرامن احتجاج کے بعد ہریانہ-پنجاب کے شمبھو اور خانوری سرحد پر ایک بار پھر تنازعہ دیکھا جا سکتا ہے۔ دراصل کسان تنظیموں نے ایک بار پھر دہلی مارچ کرنے کا بڑا اعلان کیا ہے۔
کسانوں تحریک کی قیادت کر رہے کسان لیڈر سرون سنگھ پنڈھر نے اطلاع دی ہے کہ کسان اب 6 مارچ کو دہلی کی طرف مارچ کریں گے۔ یہ فیصلہ کھنوری بارڈر پر مردہ پائے گئے پنجاب کے نوجوان کسان شوبھاکرن سنگھ کی آخری رسومات کے دوران اسٹیج سے لیا گیا ہے۔
غور طلب ہو کہ کسان رہنما سرون سنگھ پنڈھر نے کہا ہے کہ 10 مارچ کو کسان دوپہر 12 بجے سے شام 4 بجے تک ملک بھر میں ریلوے ٹریک پر بیٹھیں گے اور ٹرینوں کو روکیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ پنجاب حکومت سے مطالبہ کریں گے کہ تحریک کے دوران زخمی ہونے والے افراد کے مقدمات کی الگ ایف آئی آر درج کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں:
- دہلی سرحد پر کسانوں کا احتجاج جاری، آج چوتھے دور کی میٹنگ
- آنسو گیس کے شل برسارہے ڈرونس کو پتنگ سے نشانہ بنارہے ہیں کسان
قابل ذکر ہو کہ کسان رہنما سرون سنگھ پنڈھر نے ملک بھر کے کسانوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے ذرائع سے دہلی کا سفر کریں۔ چاہے وہ ٹرین یا بس یا فلائٹ سے آئیں۔ اس دوران سرون سنگھ پنڈھیر نے حکومت پر یہ الزام بھی لگایا کہ ہریانہ-پنجاب سرحد کو پاکستان-چین سرحد کی طرح بنا دیا گیا ہے۔ ڈرون کے ذریعے کسانوں پر آنسو گیس کے گولے داغے جا رہے ہیں۔ کسانوں کو دہلی جانے سے روکنے کے لیے پنجاب-ہریانہ کی سرحد پر دیواریں کھڑی کر دی گئی ہیں۔