ETV Bharat / bharat

مولانا توقیر رضا کے وارنٹ گرفتاری پر فیصلہ محفوظ

Maulana Tauqeer Raza الہ آباد ہائی کورٹ نے بریلی میں 2010 کے فسادات کیس میں مولانا توقیر رضا کی عرضی پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی بریلی کی ضلعی عدالت میں بھی سماعت نہیں ہو سکی۔

مولانا توقیر رضا
مولانا توقیر رضا
author img

By UNI (United News of India)

Published : Mar 19, 2024, 7:54 PM IST

پریاگ راج/بریلی: الہ آباد ہائی کورٹ نے 2010 کے بریلی فسادات سے متعلق مولانا توقیر رضا کی عرضی پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ جسٹس رام منوہر نارائن مشرا نے دونوں فریقوں کو سننے کے بعد یہ حکم دیا۔ اتحاد ملت کونسل کے سربراہ مولانا توقیر رضا پر 2010 میں بریلی میں فسادات بھڑکانے کا الزام ہے۔

بریلی کی عدالت نے مولانا توقیر رضا کو 2010 کے بریلی فسادات کا ماسٹر مائنڈ مانا ہے۔ اس کے علاوہ ان کو مجرم قرار دیتے ہوئے ان کی گرفتاری کے وارنٹ بھی جاری کیے گئے ہیں۔ عدالت میں پیش نہ ہونے پر ان کے خلاف دو مرتبہ ناقابل ضمانت وارنٹ جاری ہو چکے ہیں۔ عدالت نے بریلی پولیس کو مولانا توقیر رضا کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔

درخواست میں وارنٹ آرڈر کو چیلنج کیا گیا ہے۔ منگل کو توقیر رضا کی درخواست پر سماعت میں مولانا توقیر رضا کے وکلا نے اپنا موقف پیش کیا۔ حکومتی وکیل نے درخواست کی مخالفت کی۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔

آپ کو بتا دیں کہ مارچ 2010 میں بریلی کے پریم نگر تھانہ علاقے میں ایک مذہبی جلوس کے دوران ہنگامہ ہوا تھا، جس کی سماعت ان دنوں ایڈیشنل سیشن جج فاسٹ ٹریک روی کمار دیواکر کی عدالت میں چل رہی ہے۔ بریلی کی عدالت نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے، قبل ازیں آئی ایم سی کے سربراہ مولانا توقیر رضا کو 2010 فسادات کا ماسٹر مائنڈ سمجھتے ہوئے انہیں سمن جاری کیا تھا۔ لیکن جب وہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے تو مولانا توقیر رضا کے خلاف 11 مارچ کو پہلا ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیا گیا۔ اس کے بعد 13 مارچ کو عدالت نے ایک بار پھر دوسرا ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیا اور سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولس گھولے سشیل چندر بھان کو حکم دیا کہ وہ مولانا توقیر رضا کو گرفتار کرکے 19 مارچ کو عدالت میں پیش کریں۔ تب سے بریلی پولیس کی ٹیم مسلسل مولانا توقیر رضا کی تلاش میں ہے۔

پریاگ راج/بریلی: الہ آباد ہائی کورٹ نے 2010 کے بریلی فسادات سے متعلق مولانا توقیر رضا کی عرضی پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ جسٹس رام منوہر نارائن مشرا نے دونوں فریقوں کو سننے کے بعد یہ حکم دیا۔ اتحاد ملت کونسل کے سربراہ مولانا توقیر رضا پر 2010 میں بریلی میں فسادات بھڑکانے کا الزام ہے۔

بریلی کی عدالت نے مولانا توقیر رضا کو 2010 کے بریلی فسادات کا ماسٹر مائنڈ مانا ہے۔ اس کے علاوہ ان کو مجرم قرار دیتے ہوئے ان کی گرفتاری کے وارنٹ بھی جاری کیے گئے ہیں۔ عدالت میں پیش نہ ہونے پر ان کے خلاف دو مرتبہ ناقابل ضمانت وارنٹ جاری ہو چکے ہیں۔ عدالت نے بریلی پولیس کو مولانا توقیر رضا کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔

درخواست میں وارنٹ آرڈر کو چیلنج کیا گیا ہے۔ منگل کو توقیر رضا کی درخواست پر سماعت میں مولانا توقیر رضا کے وکلا نے اپنا موقف پیش کیا۔ حکومتی وکیل نے درخواست کی مخالفت کی۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔

آپ کو بتا دیں کہ مارچ 2010 میں بریلی کے پریم نگر تھانہ علاقے میں ایک مذہبی جلوس کے دوران ہنگامہ ہوا تھا، جس کی سماعت ان دنوں ایڈیشنل سیشن جج فاسٹ ٹریک روی کمار دیواکر کی عدالت میں چل رہی ہے۔ بریلی کی عدالت نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے، قبل ازیں آئی ایم سی کے سربراہ مولانا توقیر رضا کو 2010 فسادات کا ماسٹر مائنڈ سمجھتے ہوئے انہیں سمن جاری کیا تھا۔ لیکن جب وہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے تو مولانا توقیر رضا کے خلاف 11 مارچ کو پہلا ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیا گیا۔ اس کے بعد 13 مارچ کو عدالت نے ایک بار پھر دوسرا ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیا اور سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولس گھولے سشیل چندر بھان کو حکم دیا کہ وہ مولانا توقیر رضا کو گرفتار کرکے 19 مارچ کو عدالت میں پیش کریں۔ تب سے بریلی پولیس کی ٹیم مسلسل مولانا توقیر رضا کی تلاش میں ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.