نئی دہلی: امریکی حکومت کی جانب سے شمسی توانائی کے ٹھیکے کیلئے رشوت کے معاملے میں صنعت کار گوتم اڈانی اور دیگر لوگوں پر الزامات عائد کیے جانے کے بعد کانگریس بی جے پی پر حملہ آور ہو گئی ہے۔ اڈانی معاملے پر کانگریس رہنماؤں نے مرکزی حکومت اور بی جے پی پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے دہلی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ 'حکومت اس معاملے میں کارروائی نہیں کر رہی ہے۔ اس معاملے کو پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے۔ اڈانی کیس کی جے پی سی انکوائری ہونی چاہیے۔
انہوں نے امریکی فرد جرم پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ 'اب امریکہ میں یہ بات بالکل واضح اور مستحکم ہو گئی ہے کہ اڈانی نے امریکی اور ہندوستانی قانون کو توڑا ہے۔ ان پر امریکہ میں فرد جرم عائد کیا گیا ہے اور میں حیران ہوں کہ اڈانی آج بھی اس ملک (بھارت) میں آزاد کیوں گھوم رہے ہیں۔'
VIDEO | " it is now pretty clear and established in america that mr (gautam) adani has broken both american law and indian law. he has been indicted in the united states, and i am wondering why mr adani is still running around a free man in this country," says congress mp and lop… pic.twitter.com/2nrlVSP16v
— Press Trust of India (@PTI_News) November 21, 2024
راہل گاندھی نے اڈانی معاملے میں جے پی سی کی مانگ کرتے ہوئے کہا کہ 'جے پی سی ضروی ہے، اسے ہونا چاہیے، لیکن اب سوال یہ ہے کہ اڈانی جیل میں کیوں نہیں ہیں؟ امریکی ایجنسی نے کہا کہ انہوں نے بھارت میں جرم کیا ہے، رشوت دی ہے۔ مہنگے داموں بجلی فروخت کی گئی۔'
انہوں نے پی ایم مودی پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ 'وزیراعظم کچھ نہیں کر رہے، وہ کچھ نہیں کر سکتے۔ اگر وہ کچھ کرنا چاہیں تو بھی نہیں کر سکتے کیونکہ وہ اڈانی کے کنٹرول میں ہیں۔'
न्यूयॉर्क के पूर्वी ज़िले के अमेरिकी अटॉर्नी कार्यालय द्वारा गौतम अडानी और उनसे जुड़े अन्य लोगों पर गंभीर आरोप लगाना उस मांग को सही ठहराता है जो भारतीय राष्ट्रीय कांग्रेस जनवरी 2023 से विभिन्न मोदानी घोटालों की संयुक्त संसदीय समिति (JPC) जांच के लिए कर रही है। कांग्रेस ने हम…
— Jairam Ramesh (@Jairam_Ramesh) November 21, 2024
کانگریس رہنما نے کہا کہ 'نوٹ کر لیں، انہوں نے 2000 کروڑ کا گھوٹالہ کیا ہے لیکن میں آپ کو گارنٹی دیتا ہوں، اس آدمی کو نہ تو گرفتار کیا جائے گا اور نہ ہی اسے جانچ کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ وزیر اعظم اس سے جڑے ہوئے ہیں۔'