ETV Bharat / bharat

گہلوت نے کہا، اب یہ دو پارٹیاں بن سکتی ہیں بی جے پی کا اگلا نشانہ - GEHLOT ON BJPs NEXT TARGET

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 12, 2024, 11:43 AM IST

این ڈی اے حکومت کی کابینہ میں محکموں کی تقسیم کے بعد اشوک گہلوت نے اب جنتا دل (یو) اور تیلگو دیشم پارٹی کے مستقبل کے بارے میں تشویش ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دونوں پارٹیاں بی جے پی کا اگلا نشانہ بن سکتی ہیں۔

Congress leader Ashok Gehlot says that JDU and TDP could be BJP's next target
گہلوت نے کہا، اب یہ دو پارٹیاں بن سکتی ہیں بی جے پی کا اگلا نشانہ (Etv Bharat)

جے پور: این ڈی اے حکومت کی کابینہ میں محکموں کی تقسیم کے بعد، راجستھان کے سابق وزیر اعلی اشوک گہلوت نے اب بی جے پی کی حلیف جنتا دل (یو) اور تیلگو دیشم پارٹی کے سیاسی مستقبل کے بارے میں تشویش ظاہر کی ہے۔ گہلوت نے کہا کہ بی جے پی کی تاریخ علاقائی پارٹیوں کو ختم کرکے خود کو وسعت دینے کی رہی ہے۔ اب جنتا دل (یونائیٹڈ) اور تلگو دیشم پارٹی بی جے پی کا اگلا ہدف ہو سکتے ہیں۔

گہلوت نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ باہر سے حمایت ملنی چاہیے تھی۔ اس سے کم از کم ان دونوں جماعتوں کی عزت و آبرو تو بچ جاتی۔ جے ڈی یو اور ٹی ڈی پی کو یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ بی جے پی کی علاقائی پارٹیوں کو ختم کرکے اپنی پارٹی کو وسعت دینے کی تاریخ رہی ہے۔ آندھرا پردیش میں وائی ایس آر کانگریس اور اڈیشہ میں بی جے ڈی اس کی تازہ مثالیں ہیں۔ این ڈی اے حکومت کے آغاز میں ٹی ڈی پی اور جے ڈی یو کو نظر انداز کرنے سے لگتا ہے کہ یہ دونوں پارٹیاں بی جے پی کا اگلا نشانہ بننے والی ہیں۔

  • منی پور پر آر ایس ایس سربراہ کا بیان دیر سے آیا:

اشوک گہلوت نے ایک اور پوسٹ میں لکھا کہ، "منی پور تشدد کو مرکزی حکومت کی جانب سے نظر انداز کرنے سے متعلق آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کا بیان بہت دیر سے آیا ہے۔ گزشتہ ایک سال میں مرکزی حکومت نے منی پور میں ہو رہے اندرونی تنازعات اور تشدد کو سنجیدگی سے نہیں لیا ہے۔ منی پور ایک چھوٹی ریاست ہے۔ یہ بھی ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے۔ راہل گاندھی نے کئی بار منی پور کا دورہ کیا لیکن وزیر اعظم نریندر مودی نے کبھی منی پور جانے کی زحمت نہیں کی۔ موہن بھاگوت کو اب مرکزی حکومت پر دباؤ ڈالنا چاہئے اور مرکزی حکومت کو منی پور پر توجہ دینے پر مجبور کرنا چاہئے، تاکہ وہاں پر تشدد کو روکا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں:

جے پور: این ڈی اے حکومت کی کابینہ میں محکموں کی تقسیم کے بعد، راجستھان کے سابق وزیر اعلی اشوک گہلوت نے اب بی جے پی کی حلیف جنتا دل (یو) اور تیلگو دیشم پارٹی کے سیاسی مستقبل کے بارے میں تشویش ظاہر کی ہے۔ گہلوت نے کہا کہ بی جے پی کی تاریخ علاقائی پارٹیوں کو ختم کرکے خود کو وسعت دینے کی رہی ہے۔ اب جنتا دل (یونائیٹڈ) اور تلگو دیشم پارٹی بی جے پی کا اگلا ہدف ہو سکتے ہیں۔

گہلوت نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ باہر سے حمایت ملنی چاہیے تھی۔ اس سے کم از کم ان دونوں جماعتوں کی عزت و آبرو تو بچ جاتی۔ جے ڈی یو اور ٹی ڈی پی کو یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ بی جے پی کی علاقائی پارٹیوں کو ختم کرکے اپنی پارٹی کو وسعت دینے کی تاریخ رہی ہے۔ آندھرا پردیش میں وائی ایس آر کانگریس اور اڈیشہ میں بی جے ڈی اس کی تازہ مثالیں ہیں۔ این ڈی اے حکومت کے آغاز میں ٹی ڈی پی اور جے ڈی یو کو نظر انداز کرنے سے لگتا ہے کہ یہ دونوں پارٹیاں بی جے پی کا اگلا نشانہ بننے والی ہیں۔

  • منی پور پر آر ایس ایس سربراہ کا بیان دیر سے آیا:

اشوک گہلوت نے ایک اور پوسٹ میں لکھا کہ، "منی پور تشدد کو مرکزی حکومت کی جانب سے نظر انداز کرنے سے متعلق آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کا بیان بہت دیر سے آیا ہے۔ گزشتہ ایک سال میں مرکزی حکومت نے منی پور میں ہو رہے اندرونی تنازعات اور تشدد کو سنجیدگی سے نہیں لیا ہے۔ منی پور ایک چھوٹی ریاست ہے۔ یہ بھی ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے۔ راہل گاندھی نے کئی بار منی پور کا دورہ کیا لیکن وزیر اعظم نریندر مودی نے کبھی منی پور جانے کی زحمت نہیں کی۔ موہن بھاگوت کو اب مرکزی حکومت پر دباؤ ڈالنا چاہئے اور مرکزی حکومت کو منی پور پر توجہ دینے پر مجبور کرنا چاہئے، تاکہ وہاں پر تشدد کو روکا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.