ETV Bharat / bharat

سوشیل مودی چھ ماہ سے کینسر میں مبتلا - sushil modi battling cancer - SUSHIL MODI BATTLING CANCER

بہار کے سابق نائب وزیر اعلی اور بی جے پی کے سینئر لیڈر سشیل کمارمودی گزشتہ 6 ماہ سے کینسر میں مبتلا ہیں۔ سشیل کمار مودی نے خود اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پریہ جانکاری دی ہے۔ انہوں نے لوک سبھا انتخابات کے دوران کچھ کرنے سے بھی اپنی نااہلی کا اظہار کیا ہے۔

سوشیل کمارمودی پچھلے چھ مہینے سے کینسر میں مبتلا ہے
سوشیل کمارمودی پچھلے چھ مہینے سے کینسر میں مبتلا ہے
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 3, 2024, 1:39 PM IST

پٹنہ: بہار کے سابق نائب وزیر اعلی اور سینئر بی جے پی لیڈر سشیل کمار مودی اس بار لوک سبھا انتخابات میں سرگرمی سے حصہ نہیں لے سکیں گے۔ دراصل سشیل کمار مودی پچھلے 6 ماہ سے کینسر میں مبتلا ہیں، اس لیے انہوں نے کہا ہے کہ وہ اس الیکشن میں پارٹی کے لیے کچھ نہیں کر پائیں گے۔ مودی نے خود اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پوسٹ کرکے یہ جانکاری دی ہے۔

سشیل کمار مودی نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پوسٹ کیا ہے کہ "میں پچھلے 6 ماہ سے کینسر سے لڑ رہا ہوں۔ اب مجھے لگا کہ لوگوں کو بتانے کا وقت آگیا ہے۔ لوک سبھا انتخابات میں میں کچھ نہیں کر پاوں گا۔انہوں نے مزید بتایا کہ میں نے وزیر اعظم کو سب کچھ بتا دیا ہے۔ ہمیشہ شکر گزار ہوں اور ہمیشہ ملک، بہار اور پارٹی کے لیے وقف ہوں۔

پوسٹ سے یہ بات پوری طرح واضح ہے کہ وہ گزشتہ 6 ماہ سے اس سنگین بیماری میں مبتلا ہیں لیکن ابھی انہوں نے اس کے بارے میں معلومات شیئر کی ہیں۔ دراصل لوک سبھا انتخابات کی تیاریاں شروع ہو چکی ہے۔ ایسے میں ان کو متحرک رہنا ضروری تھا۔ لیکن نازک صحت کی وجہ سے انہوں نے آخر میں لکھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ بتایا جائے کہ اس بار وہ لوک سبھا انتخابات میں کچھ نہیں کر پائیں گے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ سشیل کمار مودی ایسے لیڈر ہیں جو نہ صرف لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے رکن رہے ہیں بلکہ وہ بہار اسمبلی اور بہار قانون ساز کونسل کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ اسے چاروں ایوانوں کا رکن ہونے کا تجربہ ہے۔ ان کی راجیہ سبھا کی مدت بھی اپریل میں ختم ہو رہی ہے۔ تاہم اس سال انہیں راجیہ سبھا نہیں بھیجا گیا۔

سشیل کمار مودی جو کبھی بہار بی جے پی کا چہرہ تھے، کئی عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔ نتیش کابینہ میں نائب وزیر اعلیٰ رہتے ہوئے سشیل مودی نے ایک کامیاب وزیر خزانہ کے طور پر اپنی شناخت بنائی۔ جب سومو بہار کے وزیر خزانہ تھے تو انہیں ریاستوں کے وزرائے خزانہ کی مجاز کمیٹی کا چیئرمین بنایا گیا تھا۔

جے پی تحریک کے دوران فعال حصہ لینے اور پھر ایمرجنسی کے دوران 19 ماہ جیل میں رہنے کے بعد سشیل مودی فعال سیاست میں آئے۔ اس کے بعد وہ مسلسل 15 سال تک ایم ایل اے رہے۔ سومو 9 سال تک قانون ساز کونسل کے رکن رہے۔ اس دوران وہ قانون ساز کونسل میں قائد حزب اختلاف بھی رہے۔

مزید پڑھیں:Sushil Modi On Tejasvi: تیجسوی سی بی آئی انکوائری سے بچنے کا بہانہ نہ بنائیں، سشیل

جب وہ جے پی تحریک میں سرگرم رہنے اور ایمرجنسی کے دوران 19 ماہ جیل میں رہنے کے بعد مرکزی دھارے کی سیاست میں آئے تو وہ لگاتار 15 سال تک ایم ایل اے رہے۔ 9 سال تک قانون ساز کونسل کے رکن رہے۔ لوک سبھا میں بھاگلپور پارلیمانی حلقے کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ راجیہ سبھا کے رکن بننے کے بعد وہ ایوان کی لاء اینڈ جسٹس کمیٹی کے چیئرمین رہے۔

پٹنہ: بہار کے سابق نائب وزیر اعلی اور سینئر بی جے پی لیڈر سشیل کمار مودی اس بار لوک سبھا انتخابات میں سرگرمی سے حصہ نہیں لے سکیں گے۔ دراصل سشیل کمار مودی پچھلے 6 ماہ سے کینسر میں مبتلا ہیں، اس لیے انہوں نے کہا ہے کہ وہ اس الیکشن میں پارٹی کے لیے کچھ نہیں کر پائیں گے۔ مودی نے خود اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پوسٹ کرکے یہ جانکاری دی ہے۔

سشیل کمار مودی نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پوسٹ کیا ہے کہ "میں پچھلے 6 ماہ سے کینسر سے لڑ رہا ہوں۔ اب مجھے لگا کہ لوگوں کو بتانے کا وقت آگیا ہے۔ لوک سبھا انتخابات میں میں کچھ نہیں کر پاوں گا۔انہوں نے مزید بتایا کہ میں نے وزیر اعظم کو سب کچھ بتا دیا ہے۔ ہمیشہ شکر گزار ہوں اور ہمیشہ ملک، بہار اور پارٹی کے لیے وقف ہوں۔

پوسٹ سے یہ بات پوری طرح واضح ہے کہ وہ گزشتہ 6 ماہ سے اس سنگین بیماری میں مبتلا ہیں لیکن ابھی انہوں نے اس کے بارے میں معلومات شیئر کی ہیں۔ دراصل لوک سبھا انتخابات کی تیاریاں شروع ہو چکی ہے۔ ایسے میں ان کو متحرک رہنا ضروری تھا۔ لیکن نازک صحت کی وجہ سے انہوں نے آخر میں لکھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ بتایا جائے کہ اس بار وہ لوک سبھا انتخابات میں کچھ نہیں کر پائیں گے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ سشیل کمار مودی ایسے لیڈر ہیں جو نہ صرف لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے رکن رہے ہیں بلکہ وہ بہار اسمبلی اور بہار قانون ساز کونسل کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ اسے چاروں ایوانوں کا رکن ہونے کا تجربہ ہے۔ ان کی راجیہ سبھا کی مدت بھی اپریل میں ختم ہو رہی ہے۔ تاہم اس سال انہیں راجیہ سبھا نہیں بھیجا گیا۔

سشیل کمار مودی جو کبھی بہار بی جے پی کا چہرہ تھے، کئی عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔ نتیش کابینہ میں نائب وزیر اعلیٰ رہتے ہوئے سشیل مودی نے ایک کامیاب وزیر خزانہ کے طور پر اپنی شناخت بنائی۔ جب سومو بہار کے وزیر خزانہ تھے تو انہیں ریاستوں کے وزرائے خزانہ کی مجاز کمیٹی کا چیئرمین بنایا گیا تھا۔

جے پی تحریک کے دوران فعال حصہ لینے اور پھر ایمرجنسی کے دوران 19 ماہ جیل میں رہنے کے بعد سشیل مودی فعال سیاست میں آئے۔ اس کے بعد وہ مسلسل 15 سال تک ایم ایل اے رہے۔ سومو 9 سال تک قانون ساز کونسل کے رکن رہے۔ اس دوران وہ قانون ساز کونسل میں قائد حزب اختلاف بھی رہے۔

مزید پڑھیں:Sushil Modi On Tejasvi: تیجسوی سی بی آئی انکوائری سے بچنے کا بہانہ نہ بنائیں، سشیل

جب وہ جے پی تحریک میں سرگرم رہنے اور ایمرجنسی کے دوران 19 ماہ جیل میں رہنے کے بعد مرکزی دھارے کی سیاست میں آئے تو وہ لگاتار 15 سال تک ایم ایل اے رہے۔ 9 سال تک قانون ساز کونسل کے رکن رہے۔ لوک سبھا میں بھاگلپور پارلیمانی حلقے کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ راجیہ سبھا کے رکن بننے کے بعد وہ ایوان کی لاء اینڈ جسٹس کمیٹی کے چیئرمین رہے۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.