لکھنؤ: لوک گلوکار نیہا سنگھ راٹھور نے اپنے نئے گانے کے ذریعے یوپی حکومت کو ایک بار پھر کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔ اپنے نئے گانے صاحب ہالی ہالی... میں، نیہا نے لوک سبھا انتخابات 2024 سے عین قبل یوپی میں کانسٹیبل کی بھرتی پر حملہ کیا۔
یوپی میں کا با سے شہرت پانے والی... نیہا سنگھ راٹھور 'صاحب ہالی ہالی بحالی نکالیے' کے ذریعے بتانا چاہتی ہیں کہ یہ بھرتی اتنی جلدی میں کیوں کی گئی۔ اپنے نئے گانے میں نیہا نے 'کالکی اوتار' کے ساتھ ساتھ بے روزگاروں کے درد کا بھی ذکر کیا ہے۔ گانے کے ذریعے نیہا نے حکومت کو اناڑی بھی کہا۔ انہوں نے کارکنوں کے دکھ درد کی بھی بات کی۔
- نیہا نے طالب علموں کی خودکشی کو بھی پیش کیا:
اس کے ساتھ ہی نیہا نے بیروزگاری سے متعلق نوجوانوں کے درد اور طالب علموں کی خودکشی پر حکومت کے رویے کو بھی بیان کیا ہے۔ اس کے ذریعے وہ یہ کہنے کی کوشش کر رہی ہے کہ حکومت بے روزگاری اور نوجوانوں کی خودکشی کے مسائل کو ایک طرف رکھتی ہے۔ سوال پوچھا گیا ہے کہ حکومت ایسا کیوں کرتی ہے؟
- نیہا سنگھ راٹھور نے حکومت سے پوچھے سوال:
بے روزگاری کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے نیہا نے حکومت پر انتخابات کے وقت کیے گئے وعدوں کو پورا نہ کرنے کا الزام بھی لگایا ہے۔ نیہا نے اس نئے گانے میں انتخابی وعدوں اور پھر ان پر رد عمل کی پوری کہانی کو خوبصورتی سے قید کیا ہے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ حکومت نے اپنے وعدے کیوں پورے نہیں کئے۔ اس کے لیے حکومت پر الزام لگایا گیا ہے کہ اس کے دل میں کھوٹ ہے۔
- نیہا نے سندیشکھلی کے حوالے سے ممتا بنرجی پر بھی اٹھائے سوالات:
بھوجپوری گلوکارہ نیہا سنگھ راٹھور نے مغربی بنگال کے سندیشکھلی میں خواتین کے استحصال پر آواز اٹھائی ہے۔ انہوں نے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پر سنگین الزامات لگائے۔ سوال یہ اٹھایا گیا ہے کہ جب ممتا کے دور حکومت میں خواتین کا استحصال ہو رہا ہے تو وہ کس منہ سے دوسرے لیڈروں پر الزام لگا رہی ہیں؟
- نیہا سنگھ راٹھور کون ہیں:
آپ کو بتاتے چلیں کہ نیہا سنگھ راٹھور ایک لوک گلوکار ہیں، جو اپنے گانوں کے ذریعے طنزیہ انداز میں حکومت کی ناکامیوں پر سوال اٹھاتی ہیں۔ اس سلسلے میں کئی بار ان کے خلاف مختلف اضلاع اور ریاستوں میں مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ نیہا سنگھ راٹھور بہار کے کیمور ضلع کی رہنے والی ہیں۔ وہ یوپی میں 'کا با۔۔۔' گانے سے سرخیوں میں آئی تھیں۔ اس کے بعد سے ان کا ہر گانا سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: