حیدرآباد: مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے منگل کو لوک سبھا میں رکن پارلیمنٹ کے طور پر حلف لیا۔ جہاں انہوں نے اخیر میں 'جے بھیم، جے میم، جے تلنگانہ اور جے فلسطین' کا نعرہ بلند کیا۔ جس پر زعفرانی میڈیا نے سخت اعتراض کیا۔ یہ معاملہ ایسے ہی کب ٹھنڈا ہونے والا تھا جب تک رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ اس پر کچھ ردعمل نہیں دے دیتے۔ ساتھ ہی اسد الدین اویسی کے نعرے پر این ڈی اے اتحاد کے قائدین چراغ پا ہوگئے اور انہوں نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔ اور ہر بار کی طرح اس بار بھی تفرقے کی آڑ میں حیدرآباد کے حلقہ گوشہ محل کے رکن اسمبلی راجہ سنگھ نے بھی رد عمل ظاہر کیا ہے اور مشتعل بیان سوشل میڈیا پر جاری کیا۔
Sworn in as member of Lok Sabha for the fifth time. Inshallah I will continue to raise issues of India’s marginalised with sinceritypic.twitter.com/OloVk6D65B
— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) June 25, 2024
یہ بھی پڑھیں:
صاف سنا جاسکتا ہے کہ اس میں راجہ سنگھ نے یہ کہا ہے کہ فلسطینیوں سے اتنی محبت ہے تو ان کے لیے بھارت چھوڑ کر اسد الدین اویسی فلسطین چلے جائیں اور بندوق اٹھا لیں، راجہ سنگھ نے کہا کہ ایک مرتبہ اگر وہ فلسطین گئے تو انہیں صورتحال کا اندازہ ہوگا۔
#WATCH | On his words while taking the oath, AIMIM president and MP Asaduddin Owaisi says, " everyone is saying a lot of things...i just said "jai bhim, jai meem, jai telangana, jai palestine"...how it is against, show the provision in the constitution..." https://t.co/dirMZIMYtX pic.twitter.com/m6eOGYQDrZ
— ANI (@ANI) June 25, 2024
راجہ سنگھ نے مزید کہا کہ بھارت میں رہتے ہوئے یہاں سیاست کرتے ہوئے بھارت ماتا کی جے اور جے بھارت کے نعرے لگانے کے بجائے ایسے نعرے کیوں لگائے گئے، راجہ سنگھ نے پوچھا کہ اگر آپ کی جگہ کوئی جے اسرائیل کے نعرے لگاتا تو آپ خاموش رہے ہوتے تھے۔ آپ تو پارلیمنٹ کے باہر نکل کر احتجاج کرتے تھے۔