ETV Bharat / bharat

جئے بھیم، جئے میم، جئے فلسطین، تکبیر اللہ اکبر کا نعرہ لگا کر اویسی نے لوک سبھا میں حلف لیا - Jai Palestine

ایم آئی ایم کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے منگل کو لوک سبھا میں رکن پارلیمنٹ کے طور پر حلف لیتے ہوئے آخر میں 'جئے بھیم، جئےمیم، جئے تلنگانہ اور جئے فلسطین' کہا۔ حلف برداری کے بعد انھوں نے ایک پوسٹ میں لکھا کہ وہ بھارت کے پسماندہ لوگوں کے مسائل کو خلوص دل کے ساتھ اٹھاتے رہیں گے۔

Asaduddin Owaisi Says 'Jai Palestine' While Taking Oath As Lok Sabha MP
جئے بھیم، جئے میم، جئےفلسطین، تکبیر اللہ اکبر کے ساتھ اویسی نے لوک سبھا میں اپنا حلف پورا کیا (Sansad TV Screengrab)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 25, 2024, 4:56 PM IST

Updated : Jun 25, 2024, 5:08 PM IST

نئی دہلی: ایم آئی ایم کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے منگل کو لوک سبھا میں رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے حلف لیتے ہوئے آخر میں 'جئے فلسطین' کہا۔

انھوں نے "جئے بھیم، جئے میم، جئے تلنگانہ، جئے فلسطین، تکبیر اللہ اکبر" کے الفاظ کے ساتھ ایوان زیریں میں اپنا حلف پورا کیا۔ حلف لینے کے بعد انہوں نے قائم مقام اسپیکر رادھا موہن سنگھ سے مصافحہ بھی کیا۔

جئے بھیم، جئے میم، جئےفلسطین، تکبیر اللہ اکبر کے ساتھ اویسی نے لوک سبھا میں اپنا حلف پورا کیا (Sansad TV)

اپنے حلف کے دوران فلسطین کا ذکر کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر اویسی نے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "ہر کوئی بہت سی باتیں کہہ رہا ہے، میں نے صرف یہ 'جئے بھیم، جئے میم، جئے تلنگانہ، جئے فلسطین کہا تھا، کیا یہ آئین کی شق کے خلاف ہے۔ وہ (فلسطینی) مظلوم لوگ ہیں، آپ پڑھیں کہ مہاتما گاندھی نے فلسطین کے بارے میں کیا کہا ہے۔

حیدرآباد سے پانچویں مرتبہ رکن پارلیمنٹ منتخب ہونے والے اسدالدین اویسی جب حلف لینے جارہے تھے تو اس وقت جے شری رام کے نعرے لگ رہے تھے اور انھوں نے اپنا حلف جے فلسطین تکبیر اللہ اکبر پر ختم کیا تو لوک سبھا کے کچھ ممبران پارلیمنٹ کو اچھا نہیں لگا، جس سے ہنگامہ پارلیمنٹ میں بپا ہوگیا۔

حلف برداری کے بعد ایم آئی ایم سربراہ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ وہ بھارت کے پسماندہ لوگوں کے مسائل کو خلوص دل کے ساتھ اٹھاتے رہیں گے۔ انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا، "پانچویں بار لوک سبھا کے رکن کے طور پر حلف اٹھایا۔ انشاء اللہ میں بھارت کے پسماندہ لوگوں کے مسائل کو خلوص کے ساتھ اٹھاتا رہوں گا۔"

نئی دہلی: ایم آئی ایم کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے منگل کو لوک سبھا میں رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے حلف لیتے ہوئے آخر میں 'جئے فلسطین' کہا۔

انھوں نے "جئے بھیم، جئے میم، جئے تلنگانہ، جئے فلسطین، تکبیر اللہ اکبر" کے الفاظ کے ساتھ ایوان زیریں میں اپنا حلف پورا کیا۔ حلف لینے کے بعد انہوں نے قائم مقام اسپیکر رادھا موہن سنگھ سے مصافحہ بھی کیا۔

جئے بھیم، جئے میم، جئےفلسطین، تکبیر اللہ اکبر کے ساتھ اویسی نے لوک سبھا میں اپنا حلف پورا کیا (Sansad TV)

اپنے حلف کے دوران فلسطین کا ذکر کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر اویسی نے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "ہر کوئی بہت سی باتیں کہہ رہا ہے، میں نے صرف یہ 'جئے بھیم، جئے میم، جئے تلنگانہ، جئے فلسطین کہا تھا، کیا یہ آئین کی شق کے خلاف ہے۔ وہ (فلسطینی) مظلوم لوگ ہیں، آپ پڑھیں کہ مہاتما گاندھی نے فلسطین کے بارے میں کیا کہا ہے۔

حیدرآباد سے پانچویں مرتبہ رکن پارلیمنٹ منتخب ہونے والے اسدالدین اویسی جب حلف لینے جارہے تھے تو اس وقت جے شری رام کے نعرے لگ رہے تھے اور انھوں نے اپنا حلف جے فلسطین تکبیر اللہ اکبر پر ختم کیا تو لوک سبھا کے کچھ ممبران پارلیمنٹ کو اچھا نہیں لگا، جس سے ہنگامہ پارلیمنٹ میں بپا ہوگیا۔

حلف برداری کے بعد ایم آئی ایم سربراہ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ وہ بھارت کے پسماندہ لوگوں کے مسائل کو خلوص دل کے ساتھ اٹھاتے رہیں گے۔ انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا، "پانچویں بار لوک سبھا کے رکن کے طور پر حلف اٹھایا۔ انشاء اللہ میں بھارت کے پسماندہ لوگوں کے مسائل کو خلوص کے ساتھ اٹھاتا رہوں گا۔"

Last Updated : Jun 25, 2024, 5:08 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.