آگرہ: میاں بیوی کے درمیان جھگڑے اور علیحدگی کے عجیب و غریب معاملے ضلع کے پولس کونسلنگ سینٹر تک پہنچ رہے ہیں۔ شوہر کو غیر ملکی نسل کے کتے کا شوق ہونے پر بیوی نے سسرال کا گھر چھوڑ دیا۔ چنانچہ دوسری صورت میں جب شوہر بیوی کے کہنے پر کُرکُرے کے ساتھ گھر نہیں آیا تو بیوی اپنے میکے چلی گئی۔ دونوں معاملات میں اتوار کو کوئی حل نہ نکلنے کی صورت میں پولیس نے انہیں اگلی تاریخ پر کونسلنگ کے لیے بلایا ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ جگدیش پورہ تھانہ علاقہ کی رہنے والی لڑکی کی دو سال قبل دہلی میں شادی ہوئی تھی۔ شوہر ایک ملٹی نیشنل کمپنی میں کام کرتا ہے۔ شوہر کو غیر ملکی نسل کے کتے پالنے کا شوق ہے۔ یہ واقعہ چھ ماہ قبل پیش آیا تھا۔ شوہر نوکری کی وجہ سے شہر سے باہر گیا تو اس نے غیر ملکی نسل کے کتے کی دیکھ بھال کی ذمہ داری بیوی کو دے دی۔ شوہر گھر واپس آیا تو دیکھا کہ اس کی بیوی نے کتے کے کھانے کا پیالہ صاف نہیں کیا تھا۔ جس پر میاں بیوی میں جھگڑا ہوگیا۔ جس کی وجہ سے بیوی تین ماہ قبل اپنے والدین کے گھر چلی گئی تھی۔
شوہر نے کہا، وہ کتے کو نہیں چھوڑ سکتا:
فیملی کونسلنگ سینٹر کے کونسلر ڈاکٹر امیت گاڈ نے کہا کہ بیوی نے شوہر کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔ جس پر معاملہ فیملی کونسلنگ سنٹر میں پہنچا ہے۔ اتوار کو میاں بیوی فیملی کونسلنگ سنٹر آئے۔ دونوں کی مشاورت کی گئی۔ کونسلنگ میں شوہر نے بتایا کہ پہلے بیوی بھی کتے سے بہت پیار کرتی تھی۔ مگر اب وہ نہیں کرتی۔ شوہر کا کہنا ہے کہ میں کتے کو نہیں چھوڑ سکتا۔ جبکہ بیوی کا کہنا ہے کہ وہ کتے کے ساتھ نہیں رہ سکتی۔ معاملہ بگڑ چکا ہے ایک کتے کے ساتھ رہنا چاہتا ہے تو دوسرا نہیں۔ اتوار کو دونوں میاں بیوی کی کونسلنگ کی گئی مگر بات بن نہیں پائی۔ اس لیے دونوں کو اگلی تاریخ پر بلایا ہے۔
کھانا میسر ہو یا نہ ہو، لیکن کُرکُرے روزانہ کی ضرورت ہے:
وہیں ایک دوسرے معاملے میں کونسلر ڈاکٹر ستیش کھیروار نے بتایا کہ آگرہ کے شاہ گنج تھانہ علاقہ کی ایک لڑکی ہے جس کی ایک سال قبل صدر تھانہ علاقہ میں شادی ہوئی تھی۔ شوہر چاندی کا کاریگر ہے۔ بیوی کو شادی سے پہلے بھی چٹ پٹا کھانا پسند تھا۔ بیوی کا الزام ہے کہ شوہر نے شادی کے بعد 6 ماہ تک اس کا بہت خیال رکھا۔ اس کے بعد شوہر کا رویہ بدل گیا۔
اب میرے شوہر مجھے چھوٹی چھوٹی باتوں پر روکتے ہیں۔ اب ساس بھی میرے شوہر کا ساتھ دیتی ہیں۔ معاملہ دو ماہ پرانا ہے۔ جب میں نے اپنے شوہر سے کُرکُرے کے لئے 5 روپے مانگے تو اس نے کُرکُرے لانے سے انکار کر دیا۔ تب سے وہ اپنے میکے میں رہ رہی ہے۔ کونسلنگ میں بیوی نے کہا کہ کھانا ملے یا نہ ملے۔ لیکن کُرکُرے روزانہ دستیاب ہونا چاہئے. شوہر نے بیوی سے مشاورت میں رضامندی ظاہر کی ہے۔ اس کے بعد دونوں کے والدین کو اگلی تاریخ پر کونسلنگ کے لیے بلایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: