ہلدوانی: 8 فروری کو ہلدوانی میں ہوئے تشدد کے معاملے میں پولیس مسلسل کارروائی کر رہی ہے۔ ہلدوانی تشدد معاملے میں آج پولس نے 14 ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ گرفتار ملزمان میں تین مطلوب ملزمان بھی شامل ہیں جو مفرور ہیں۔ ہلدوانی تشدد کیس کے مبینہ ماسٹر مائنڈ عبدالمالک اور اس کے بیٹے کی تلاش جاری ہے۔
اس معاملے کا انکشاف کرتے ہوئے نینیتال کے ایس ایس پی پرہلاد نارائن مینا نے کہا کہ بنپھول پورہ تھانہ علاقے میں تشدد میں اب تک 14 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان ملزمان پر پولیس پر پٹرول بم پھینکنے اور گاڑیوں کو آگ لگانے کا الزام ہے۔ پورے معاملے میں پولیس نے 4 پٹرول بم اور تشدد کے دوران پی ایس سی جوان سے لوٹی گئی کاربائن میگزین بھی برآمد کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گرفتار 14 ملزمان میں تین انتہائی مطلوب ملزمان بھی شامل ہیں۔ جن کے خلاف موسٹ وانٹڈ پوسٹر جاری کر دیا گیا۔ ان کے مکانات ضبط کیے جانے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہلدوانی تشدد میں اب تک 58 شرپسندوں کو گرفتار کرنے کی کارروائی کی گئی ہے۔ بہت سے لوگوں کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ انتہائی مطلوب شکیل انصاری ولد جمیل احمد سکنہ اندرانگر نزد بڑی مسجد بنبھول پورہ، معین سیفی ولد نعیم سیفی سکنہ شاہ جی مسجد گوجاجلی، ضیاءالرحمن ولد اخلاق حسین سکنہ سرتاج کبڈی لائن نمبر 8 کو گرفتار کر لیا گیا۔ یہ سبھی تشدد کے واقعہ کے بعد سے فرار تھے۔ مقدمے میں انتہائی مطلوب عبدالمالک اور ان کے بیٹے سمیت چھ ملزمان تاحال مفرور ہیں۔ جن کی تلاش جاری ہے۔