نئی دہلی: فلمساز وویک اگنی ہوتری کی فلم 'دی کشمیر فائلز' ایک بار پھر سرخیوں میں آگئی ہے۔ گوا میں منعقد ہونے والے 53ویں انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا (IFFI) کے جیوری کے سربراہ نادو لیپڈ نے فلم کو 'فحش و پروپیگنڈا' قرار دیا ہے، جس کے بعد ہندوستان میں اسرائیلی سفیر نئور گیلون نے اس بیان پر جیوری کے سربراہ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ سفیر نے نادو کے اس بیان کو ذاتی قرار دیا ہے۔ The Kashmir Files Row
اسرائیلی ایلچی نے کئی ٹویٹس کرتے ہوئے لکھا کہ 'کشمیر فائلز پر تنقید کے بعد نادو لیپڈ کو ایک خط لکھ رہا ہوں جو عبرانی زبان میں نہیں ہے کیونکہ میں چاہتا ہوں کہ ہمارے بھارتی بھائی اور بہنیں سمجھ سکیں۔ یہ ایک طویل خط ہونے والا ہے اس لیے میں آپ کو اپنے خط کا آخری جملہ بتاتا ہوں۔ آپ کو شرم آنی چاہیے اور جانیے آپ کو کیوں شرم آنی چاہیے'۔
'ہندوستانی ثقافت میں کہتے ہیں کہ مہمان خدا ہوتا ہے۔ آپ نے انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا کے ججوں کے پینل کی سربراہی کے لیے ہندوستانی دعوت کے ساتھ بدترین زیادتی کی ہے۔ انہوں نے آپ کو اعتماد، احترام اور گرم جوشی سے نوازا تھا'۔ گیلون نے ایک اور ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ 'بھارت اور اسرائیل کے عوام اور ریاستوں کے درمیان دوستی بہت مضبوط ہے اور آپ نے جو نقصان پہنچایا ہے اس میں ہمیں رہنا پڑے گا۔ ایک انسان ہونے کے ناطے میں شرمندہ ہوں اور اپنے میزبانوں سے اس برے رویے کے لیے معافی مانگنا چاہتا ہوں'۔
گوا میں منعقدہ 53ویں فلم فیسٹیول کی تقریب کے اختتام پر IFFI جیوری ہیڈ نے 'دی کشمیر فائلز' کو 'فحش پروپیگنڈا' قرار دیا۔ انہوں نے کہا، 'میں ایسے فلم فیسٹیول میں ایسی فلم دیکھ کر حیران ہوں'۔ فلم اسٹار انوپم کھیر نے بھی IFFI جیوری کے بیان پر اپنا سخت ردعمل دیا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کر کے اسرائیلی فلم میکر لیپڈ جو جیوری کے سربراہ ہیں، کو نشانہ بنایا ہے۔ ساتھ ہی فلم میکر اشوک پنڈت نے بھی اسے کشمیریوں کی توہین قرار دیا ہے۔