علیگڑھ: ریاست اترپردیش کے ضلع علیگڑھ میں واقع عالمی شہرت یافتہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کسی تعارف کا محتاج نہیں، اس ادارے نے بڑے بڑے رہنما اور سیاست داں پیدا کیے ہیں اور وقتاً فوقتاً ملک کو نئی نئی قیادت سونپی ہے۔ اسی ضمن میں ایک نام ضیاءالرحمٰن برق کا بھی ہے جو سابق رکن پارلیمان شفیق الرحمٰن برق کے پوتے ہیں۔
ریاست اترپردیش کے سنبھل پارلیمانی حلقے سے سماجوادی پارٹی کے ٹکٹ پر رکن پارلیمان منتخب ہوکر ضیاءالرحمٰن برق نے اے ایم یو کی دیرینہ فہرست میں ایک اور نام کا اضافہ کیا ہے۔ رکن پارلیمان بننے کے بعد جب وہ پہلی بار علیگڑھ مسلم یونیورسٹی تشریف لائے تو اے ایم یو طلباء، اساتذہ اور ٹیچرس ایسوسی ایشن نے ان کا شاندار استقبال کیا۔
اس موقع پر ضیاءالرحمٰن برق نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ یہ بات سچ ہے کہ رکن پارلیمان منتخب ہونے کے بعد میں پہلی دفعہ اے ایم یو آیا ہوں لیکن اس سے قبل مختلف تقاریب میں میری آمد ہوتی رہی ہے لیکن آج مجھے نہایت خوشی ہو رہی ہے کہ جس ادارے سے میں نے تعلیم حاصل کی ہے آج میں پھر سے اسی ادارے میں بطور مہمان آیا ہوا ہوں۔
انھوں نے کہا کہ اے ایم یو کے تئیں میری یہ کوشش ہوگی کہ میں اس ادارے کی امیدوں پر کھرا اتر سکوں، کیونکہ یہاں کے لوگوں کی مجھ سے بہت امیدیں ہیں، اس لیے جہاں جہاں ضرورت محسوس ہوگی میں اس ادارے کے لیے کام کرتا رہوں گا اور اپنے مرحوم دادا جی کی وراثت کو آگے بڑھاتا رہوں گا۔
نو منتخب رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ میں اے ایم یو کا طالب علم رہا ہوں اس لیے یہ بات تو مسلّم ہے کہ بہن بھائی، دوست احباب، طلبہ سمیت دیگر لوگوں سے آپ کا کمپٹیشن تو ہوسکتا ہے لیکن جب کوئی طالب علم کسی میدان میں کامیابی حاصل کرتا ہے تو سب سے زیادہ خوشی والدین کے بعد اساتذہ کو ہی ہوتی ہے۔