ہلدوانی: اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں واقع بنبھول پورہ علاقے میں گزشتہ روز سے کشیدگی کی فضا کچھ کم ہوئی ہے اور حالات دھیرے دھیرے معمول میں آ رہے ہیں، لیکن پولیس انتظامیہ نے ہلدوانی شہر میں کرفیو ختم کر دیا ہے۔ اسی دوران وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے ہلدوانی پہنچ کر زخمیوں کا حال دریافت کیا۔ وزیر اعلیٰ نے افسران کے ساتھ متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور تازہ ترین صورت حال کے بارے میں جانکاری لی۔ انہوں نے شرپسندوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایات بھی دی ہیں۔
- 5 ہزار لوگوں کے خلاف مقدمہ درج
ہلدوانی کے بنبھول پورہ میں جمعرات 8 فروری کو ہونے والے تشدد میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر پانچ ہو گئی ہے۔ اس تشدد میں مجموعی طور پر 300 سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں سے تین افراد شدید زخمی بتائے جاتے ہیں اور اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ پولیس نے پانچ ہزار نامعلوم اور 19 نامزد افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے جن میں سے پانچ افراد کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ڈی جی پی ابھیون کمار نے بھی واضح کیا ہے کہ سخت ترین کارروائی کرتے ہوئے شرپسندوں کے خلاف این ایس اے (نیشنل سیکورٹی ایکٹ) لگایا جائے گا۔ پولیس مسلسل گشت کر رہی ہے اور مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔
- سی ایم دھامی کا ہلدوانی دورہ
جمعہ کی شام ہلدوانی پہنچنے کے بعد وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی نے زخمیوں کی خیریت دریافت کی اور اہلکاروں کے ساتھ تشدد سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور ہلدوانی کی تازہ ترین صورت حال کے بارے میں جانکاری لی۔ وزیر اعلیٰ دھامی چیف سکریٹری رادھا راتوری اور ڈی جی پی ابھینو کمار کے ساتھ ہلدوانی پہنچے تھے۔
- ملزمین پر این ایس اے لگانے کا اعلان
ڈی جی پی ابھینو کمار نے ایک بیان میں کہا کہ پولیس کی پہلی ترجیح شہر کے حالات کو معمول پر لانا ہے۔ امید ہے کہ اگلے 24 گھنٹوں میں سب کچھ پہلے کی طرح معمول پر آجائے گا۔ اس کے بعد پولس کا کام ہلدوانی میں تشدد بھڑکانے والے شرپسندوں، پولیس پر پتھراؤ کرنے والے ملزمین، شہر میں پٹرول بم پھینکنے اور فائرنگ کرنے والوں کی شناخت کرنا ہے۔ ڈی جی پی ابھینو کمار نے اعلان کیا ہے کہ شرپسندوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی، تاکہ وہ مستقبل میں ایسی حرکتیں نہ کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ملزم کے خلاف این ایس اے (نیشنل سیکیورٹی ایکٹ) بھی لگایا جائے گا۔
- ہلدوانی تشدد کی وجہ