سلطان پور: رائے بریلی کے رکن پارلیمنٹ اور اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے ہتک عزت کیس کی سماعت پیر کو ایک بار پھر ملتوی کر دی گئی ہے۔ راہل گاندھی کے معاملے کی سماعت سلطان پور کے ایم پی ایم ایل اے کی خصوصی عدالت میں ہونی تھی، لیکن خصوصی جج کے چھٹی پر ہونے کی وجہ سے سماعت ملتوی کر دی گئی ہے۔ اب اس کیس کی سماعت 2 جنوری 2025 کو ہوگی۔
دراصل، کوتوالی دیہات کے ہنومان گنج کے رہنے والے بی جے پی لیڈر وجے مشرا نے سال 2018 میں ایم پی ایم ایل اے کورٹ میں راہل گاندھی کے خلاف ہتک عزت کی شکایت درج کرائی تھی۔ انہوں نے الزام لگایا تھا کہ راہول گاندھی نے کرناٹک انتخابات کے دوران ناشائستہ تبصرہ کیا تھا۔ اس سے ہمارے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ عدالت میں پانچ سال طویل عمل جاری رہا، جب راہول گاندھی پیش نہیں ہوئے تو دسمبر 2023 میں اس وقت کے جج نے وارنٹ جاری کرکے انہیں طلب کیا۔ پھر فروری 2024 کو راہول گاندھی نے عدالت میں خودسپردگی کی۔
راہل گاندھی کا بیان 26 جولائی کو ریکارڈ کیا گیا تھا: خصوصی مجسٹریٹ نے انہیں 25 روپے کی دو ضمانتوں پر ضمانت دی تھی۔ اس کے بعد عدالت نے راہول گاندھی کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے بلایا۔ درجنوں تاریخوں کے بعد راہل 26 جولائی کو عدالت پہنچے اور اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔ انہوں نے خود کو بے قصور قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے خلاف سیاسی سازش ہو رہی ہے۔ اس کے بعد مدعی کو عدالت میں ثبوت پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔
مدعی کی طبیعت ناساز ہونے کی وجہ سے سماعت بھی ملتوی: سماعت کی تاریخ 12 اگست تھی جہاں خصوصی عدالت کے جج چھٹی پر تھے اور سماعت ملتوی کر دی گئی۔ اس کے بعد کیس کی سماعت 23 اگست کو ملتوی کر دی گئی کیونکہ بی جے پی لیڈر وجے مشرا کے وکیل سنتوش پانڈے نے درخواست جمع کرائی کہ مدعی کی طبیعت خراب ہے۔ عدالت نے اس پر سماعت کی تاریخ 5 ستمبر مقرر کی ہے۔ 19 ستمبر کو سماعت کے دوران مدعی کے وکیل نے کیس میں مصروف ہونے کی وجہ سے وقت مانگا تھا۔
اس پر 21 ستمبر کو سماعت ہوئی، بتایا گیا کہ بار ایسوسی ایشن کے میڈیکل کیمپ کی وجہ سے آج سماعت نہیں ہوسکی، جس پر عدالت نے یکم اکتوبر کی تاریخ مقرر کی۔ یکم اکتوبر کو بھی ایک درخواست دائر کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ مدعی بی جے پی لیڈر کی طبیعت خراب ہے۔ تب عدالت نے 9 اکتوبر کو سماعت کی تاریخ مقرر کی تھی۔ 9 اکتوبر کو راہول کے وکیل نے مدعی سے تیکھے سوالات پوچھے۔ مدعی نے یہاں ثبوت بھی پیش کیے تھے،
اس کے بعد خصوصی عدالت کے جج 17 اکتوبر کو چھٹی پر چلے گئے تو سماعت ملتوی کر دی گئی۔ عدالت نے 31 اکتوبر کو سماعت کی تاریخ مقرر کی تھی لیکن دیوالی کی تعطیل کی وجہ سے سماعت نہیں ہوسکی اور 5 نومبر کی تاریخ مقرر کی گئی۔
خصوصی عدالت کے جج چھٹی پر ہونے کی وجہ سے 5 نومبر کو سماعت نہیں ہو سکی۔ 23 نومبر کو بھی سماعت ملتوی کر دی گئی کیونکہ سول کورٹ میں قانونی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا تھا، پھر 4 دسمبر اور پھر 16 دسمبر کو سماعت کے لیے مقرر کیا گیا تھا۔