گیا:بہار کے گیا ضلع میں حج بھون بنانے کے لیے کاغذی کاروائی شروع کی گئی ہے۔ چیئرمین حج بھون اور محکمہ اقلیتی فلاح کے سکریٹری اور دوسرے افسران نے زمین کا معائنہ بھی کیا، تاکہ زمین کی نشاندہی کر تیزی سے کام ہو۔
اس حوالہ سے چیئر مین حج بھون کا کہنا ہے کہ گیا میں حج بھون کی بے حد ضرورت ہے، کیونکہ حج بھون ہونے سے حاجیوں کو پنڈال میں ٹھہرنا نہیں پڑےگا اور قریب 44 ہزار روپے خرچ کم ہونگے جو حاجیوں کو انتظامات کے نام پر دینے پڑتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ گیا میں حج ہاؤس بنانےکی تجویز پہلے کی ہے۔ کیونکہ جو بھی حجاج گیا ہوائی اڈہ سے پرواز کرتے ہیں اُنہیں یہاں پہ پنڈال' شامیانہ' میں آکر ٹھہرنا پڑتا ہے۔
شامیانہ ایئرپورٹ اتھارٹی کی جانب سے لگوایاجاتا ہے۔ پنڈال، کیمپ کو ' جانے اور آنے ' کے دوران لگوانے کے اوپر قریب 42 لاکھ کا خرچہ ہوتا ہے، وہ بہار کے حاجیوں کے اوپر کیلکولیٹ کر کے ایک یو ڈی ایف چارجز کے طور پہ اس کو ادا کیا جاتا ہے۔ اس برس 2024 میں تقریبا ہمارے گیا سے جو بھی حاجی گئے ہیں انہیں فی حاجی 44000 ' چوالیس ہزار ' روپے چارجز دینا پڑا ہے۔
یہی سب خرچہ کو روکنے کے لیے سرکار کی جانب سے کہا گیا ہے کہ گیا کے اندر ایک حج ہاؤس کا انتظام کیا جاناہے۔ تاکہ حاجیوں کو مشکلات نہیں ہوں اور وہ حج ہاؤس سے ڈائریکٹ ایئرپورٹ ٹرمینل پہ آجائیں، اُنہوں نے کہا کہ جو بھی اس طرح خرچہ کیے جا رہے ہیں اس کو ہم لوگ کافی طور پہ منیمائز کر سکتے ہیں اور اس سے حاجیوں کو سہولت ہوگی اور اخرجات میں بھی کمی ہوگی۔
گیا ہوائی اڈہ مہنگا امبارکشن ہے۔ تاہم حج ہوا کے بننے سے خرچ میں بڑی کمی آئےگی اور کم سے کم اتنا ضرور ہوگا کہ کلکتہ اور دلی امبارکشن کے جتنا ہی یہاں گیا سے بھی حج فیس لگے گی۔ حاجیوں کے لیے یہ بڑی سہولت کا معاملہ ہوگا۔ دوسری چیزوں میں خرچ کو کم کرنے میں ریاستی حج بھون کا براہ راست کوئی مداخلت نہیں ہے۔ ریال کی قیمت بڑھنے اور دوسری جیسی چیزوں کی وجہ سے بھی حج فیس مہنگی ہو گئی ہے۔ جس پر حج کمیٹیوں کا کوئی دخل نہیں ہو سکتا لیکن ہمارے ماتحت جو خرچ ہے ان کو ہم کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔