میرٹھ: 'پاپا، میں زندگی سے ہار چکا ہوں، میں اب جینا نہیں چاہتا۔ میں جا رہا ہوں‘‘۔ بیٹے کا باپ کو یہ آخری فون تھا جس کے بعد بیٹا لاپتہ ہو گیا۔ بیٹے نے یہ بھی بتایا کہ اس کی گاڑی گنگ نہر کے قریب ہے۔ اہل خانہ وہاں پہنچے تو گاڑی وہاں کھڑی پائی گئی۔ بیٹے کا موبائل فون اور پرس بھی وہاں سے ملا تاہم بات کو بیٹے کا کوئی سراغ نہیں ملا۔ معاملے کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس نے گنگ نہر میں نوجوان کی تلاش شروع کر دی ہے۔
یہ واقعہ میرٹھ کے کنکرکھیڑا کے لالہ محمد پور گاؤں میں پیش آیا۔ یہاں رہنے والے اسکرپٹ رائٹر ندیم لاپتہ ہیں۔ والد نور اسلام نے بتایا کہ ندیم اپنی ہنڈا سٹی کار میں روٹا تھانے کے علاقے پوٹھ خاص کے قریب گنگ نہر پر پہنچا اور وہاں سے فون کیا۔ اس نے اپنے والد سے بات کی اور چند ہی لمحوں میں اس نے جو کہنا چاہا کہہ دیا اور کال کاٹ دی۔ اس کے بعد باپ ڈر گیا اور پولیس کو اطلاع دی اور گنگ نہر پہنچ گیا۔
ندیم کو اپنی نوکری کی فکر تھی:
والد کے مطابق بیٹے ندیم نے فون کرکے کہا - وہ جینا نہیں چاہتا۔ آج کے بعد وہ ان سے نہیں ملے گا۔ ان کی گاڑی گنگا نہر پر کھڑی ہے۔ اس کا موبائل اور پرس گاڑی میں رکھا ہوا ہے، جسے وہ لے جا سکتے ہیں۔ اس کے بعد سے ندیم کا کوئی سراغ نہیں ملا۔ اہل خانہ کے مطابق ندیم اسکرپٹ رائٹر تھا۔ وہ کافی دنوں سے اپنی نوکری کے لیے پریشان تھا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اس تناؤ کی وجہ سے اس نے کوئی غلط قدم اٹھایا ہوگا۔ فی الحال پولیس معاملے کی چھان بین اور ندیم کی تلاش میں مصروف ہے۔
غوطہ خوروں کی مدد سے تلاش جاری:
ندیم کے والد نور نے بتایا کہ وہ خاندان میں خوش و خرم رہتا تھا۔ اس نے اچانک ایسا قدم کیوں اٹھایا؟ اس بات کو کوئی سمجھ نہیں پارہا ہے۔ اس کے اس طرح غائب ہونے سے پورا خاندان پریشان ہے۔ پولیس غوطہ خوروں کی مدد سے گنگ نہر میں سرچ آپریشن بھی کر رہی ہے۔ تاہم پولیس کو ابھی تک کوئی کامیابی نہیں ملی ہے۔
کیا سکرپٹ رائٹر نے گنگ نہر میں چھلانگ لگا دی؟