نئی دہلی: دہلی اسمبلی انتخابات کے لیے انتخابی مہم اپنے عروج پر ہے۔ تمام پارٹیوں کے سرکردہ لیڈران ووٹروں کو اپنی جانب مائل کرنے کے لیے تیزی سے انتخابی میٹنگوں، روڈ شوز، پدیاترا وغیرہ کا اہتمام کر رہے ہیں۔ یہ الیکشن عام آدمی پارٹی کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے جو دہلی میں ایک الگ طرح کی سیاست کرنے کی بات کرکے اقتدار میں آئی ہے۔ اروند کیجریوال گزشتہ کی طرح نئی دہلی اسمبلی سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ لیکن پارٹی کے سیکنڈ ان کمانڈ منیش سسودیا پچھلے الیکشن میں کم ووٹوں سے الیکشن جیتنے میں کامیاب رہے تھے، اس بار وہاں حالات سازگار نہ ہوتے دیکھ کر انہوں نے پتپڑ گنج اسمبلی سیٹ چھوڑ دی ہے اور جنگ پورہ اسمبلی سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔
اقرا حسن نے نظام الدین علاقے میں منیش سسودیا کے ووٹ مانگے:
منیش سسودیا کے لیے جنگ پورہ اسمبلی سیٹ نئی ہے۔ ایسے میں ووٹروں کا دل جیتنا ان کے لیے بڑا چیلنج ہے۔ انتخابی مہم پیر کی شام ختم ہو جائے گی۔ وقت کم ہے۔ ایسے میں زیادہ سے زیادہ ووٹروں تک پہنچنا ان کی اولین ترجیح ہے۔ حضرت نظام الدین درگاہ جنگ پورہ اسمبلی حلقہ کے تحت آتی ہے۔ یہ درگاہ نہ صرف دہلی بلکہ پوری دنیا میں مشہور ہے۔ جب منیش سسودیا نے ووٹروں سے اپیل کرنے کے لیے وہاں جانے کا فیصلہ کیا تو انھوں نے اتر پردیش سے سماج وادی پارٹی کی رکن پارلیمنٹ اقرا حسن کو بھی اپنے ساتھ آنے کی دعوت دی۔ جمعرات کو منیش سسودیا سماج وادی پارٹی کی رکن پارلیمنٹ اقرا حسن کے ساتھ نظام الدین درگاہ پہنچے۔
پہلے زیارت کی، پھر ووٹ مانگے:
جنگ پورہ اسمبلی حلقہ سے عام آدمی پارٹی کے امیدوار منیش سسودیا اور ان کی حمایت میں مہم چلانے پہنچی سماج وادی پارٹی کی رکن اسمبلی اقرا حسن، دونوں نے پہلے نظام الدین درگاہ کی زیارت کی اور چادر چڑھائی۔ اس کے بعد انہوں نے نظام الدین بستی میں پیدل چل کر وہاں کے ووٹروں سے اس الیکشن میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کی۔ ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں منیش سسودیا نے کہا کہ، عام آدمی پارٹی اپنے کام کے نمونے کو سامنے رکھ کر دہلی اسمبلی انتخابات میں حصہ لے رہی ہے۔ سبھی امیدوار دہلی میں پچھلے سالوں میں کئے گئے کاموں کے نام پر ووٹ مانگ رہے ہیں۔
ہم نظام الدینؒ درگاہ کے علاقے کو چاندنی چوک کی طرح چمکائیں گے: منیش سسودیا