اورنگ آباد: شہر کے علاقے کنٹونمنٹ میں تین منزلہ عمارت میں آگ لگنے سے دم گھٹنے اور جھلسنے سے ایک ہی خاندان کے 7 افراد جاں بحق ہوگئے، اس حادثے میں جاں بحق ہونے والے سبھی افراد کا پوسٹ مارٹم کیا جائے گا، اور بعد میں سبھی کی تدفین کی جائیں گی،ساتھ ہی اگ کس وجہ سے لگی فورا سک ٹیم اس کی جانچ کر رہی ہے لیکن حادثے کے بعد چھاونی علاقے میں غم کا ماحول ہے۔ رات تقریباً 3:30 بجے، اورنگ آباد شہر کے کنٹونمنٹ علاقے میں کپڑے اور درزی کی دکان میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے بھیانک آگ لگ گئی، جیسا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے۔ کچھ ہی دیر میں آگ اتنی بڑھی کہ تیسری منزل تک جا پہنچی۔ تینوں منزلوں پر مختلف خاندانوں کے لوگ رہتے تھے، اور نیچے ایک کپڑے کی دکان تھی، جہاں کچے کپڑے ملتے تھے، اور اس میں درزی کی دکان موجود تھی۔
پولیس سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ابتدائی طور پر کہا جا رہا ہے، کہ آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی۔ جس میں ایک ہی خاندان کے ایک ماں، دو بیٹے، دو بہو اور دو معصوم بچّوں نے جان کی بازی ہار گئے۔ اس حادثے میں 80 فیصد جلنے والے شیخ سہیل نے اپنے انتقال سے پہلے واٹس پر یہ اسٹیٹس رکھا تھا۔ -یا اللہ دن بدن زندگی ہاتھوں سے نکلی جا رہی ہے، اور پتہ نہیں کب یا اللہ تیرا بلاوا آئے، ہم ایسی موت نہیں مرنا چاہتے- ہمیں مرتے ہی جہنم کا کرتا پہنا دیا جائے، یا اللہ ہم ایسی موت نہیں مرنا چاہتے، کی خبر میں جاتے ہی سانپ ہمارے اوپر چڑھے جائے، ہم ایسی موت نہیں مرنا چاہتے ،کہ خبر اندھیرے تاریخی میں بن جائے، یا اللہ ہم ایسے موت نہیں مرنا چاہتے، کہ تم ہمیں حشر کے دن کہے دفع ہوجا۔
اس حادثے میں ایک ہی خاندان کے ساتھ لوگوں کی موت جن میں حمیدہ بیگم کی عمر 50 سال، وہ گھر کی سربراہ تھی اور ان کے دو بیٹوں کی بھی جان چلی گئی، جو شادی شدہ تھے، ایک کا نام شیخ سہیل جس کی عمر 35 سال اور وسیم شیخ جس کی عمر 30 سال تھی، حمیدہ بیگم کی پہلی بہو 25 سالہ تنویر بیگم اور 22 سالہ ریشماں بیگم بھی جاں بحق ہوگئیں۔ اس واقعے میں مرنے والے دو بچے وسیم شیخ کے بچے تھے، جن کا نام عاصم والد وسیم شیخ تھا جو کہ 3 سال کا لڑکا تھا اور اس کی بہن ماہنور وسیم شیخ جس کی عمر دو سال تھی، یہ سات افراد آگ کی وجہ سے جاں بحق ہو گئے، سہیل اور حمیدہ بیگم دونوں ہی تقریباً 80 فیصد جل گئے تھے جبکہ دیگر معمولی طور پر جھلس گئے۔