حیدرآباد: پیرس اولمپکس 2024 کے آخری دنوں میں پورے ملک کی توجہ صرف جیولن تھرو ایونٹ پر تھی۔ اس ایونٹ میں بھارت کے نیرج چوپڑا اور پاکستان کے ارشد ندیم کے درمیان مقابلہ ہوا۔ دونوں ممالک اس ایونٹ میں اپنے ملک کے لیے گولڈ میڈل لانے کی پیشن گوئی کر رہے تھے لیکن آخر میں ارشد ندیم نے ریکارڈ ساز نیزہ پھینک کر گولڈ میڈل حاصل کرلیا اور نیرج چوپڑا کو سلور میڈل سے ہی مطمئن ہونا پڑا۔
ارشد ندیم گولڈ میڈل جیتنے کے بعد پاکستان کے مقبول ترین اور مشہور کھلاڑی بن گئے ہیں کیونکہ انھوں نے 40 سال بعد پاکستان کو انفرادی طور پر گولڈ میڈل دلانے میں کامیاب ہوئے۔ اب ارشد پر بہت زیادہ انعامات کی بارش ہو رہی ہے اور ان کی اولمپکس میں تاریخی کارکردگی نے انہیں بہت امیر بنا دیا ہے۔ کچے مکان سے خواب دیکھنے والا ارشد ندیم اب پاکستان کا مشہور کھلاڑی بن چکا ہے۔ بعض تجزیہ کار تو اس کامیابی کو پاکستان کے 1992 کرکٹ ورلڈ کپ سے بھی بڑا قرار دے رہے ہیں۔
ارشد ندیم پر انعامات کی بارش
اولمپک گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کو ان کی تاریخی فتح کے بعد بہت سارے تحائف اور نقد انعامات سے نوازا جارہا ہے۔ پاکستانی میڈیا رپورٹ کے مطابق ارشد ندیم کو اب تک بھینس اور دیگر تحائف سمیت 30 کروڑ پاکستانی روپے سے زائد انعام بھی مل چکا ہے۔ اس کے علاوہ انہیں لگژری کاریں بھی تحفے میں دی جا رہی ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے 15 کروڑ روپئے کا اعلان کیا
وزیراعظم شہباز شریف نے گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کو 15 کروڑ روپے اور پاکستان کے دوسرے اعلیٰ ترین شہری اعزاز ہلال امتیاز سے نوازنے کا اعلان کیا ہے۔ وزیراعظم نے اس کے علاوہ یہ بھی اعلان کیا کہ قومی ہیرو کی انعامی رقم پر ٹیکس کٹوتی نہیں ہوگی۔
پنجاب کی وزیراعلیٰ مریم نواز نے 10 کروڑ روپئے کا اعلان کیا
پاکستان کے صوبہ پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز نے بھی ارشد ندیم کو 10 کروڑ پاکستانی روپے اور 92.97 نمبر پلیٹ والی گاڑی بطور انعام پیش کیا۔ ارشد نے پیرس اولمپکس میں 92.97 میٹر پھینکا تھا جس کے بعد انہیں پاکستان کے نام والی 92.97 نمبر پلیٹ والی کار تحفے میں دی گئی۔
سندھ حکومت نے 5 کروڑ روپے کے انعام کا اعلان کیا