جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلے میں شام 5 بجے تک 65.48 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔ تیسرے اور آخری مرحلے میں ووٹرز ٹرن آوٹ میں غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا ہے۔
ETV Bharat / jammu-and-kashmir
جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات: شام 5 بجے تک 65.48 فیصد پولنگ - JK assembly elections 2024
Published : Oct 1, 2024, 6:58 AM IST
|Updated : Oct 1, 2024, 6:38 PM IST
سری نگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے دو مراحل مکمل ہو چکے ہیں۔ تیسرے اور آخری مرحلے کی پولنگ آج بتاریخ یکم اکتوبر شروع ہو چکی ہے۔ اس مرحلے میں کئی سینئر رہنماؤں، سابق وزراء، ایم ایل ایز اور بیوروکریٹس کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ ووٹنگ صبح 7 بجے شروع ہو چکی ہے جو شام 6 بجے تک جاری رہے گی۔ آخری مرحلے کے لیے انتخابی مہم اتوار کو ختم ہو گئی تھی جس کے بعد ووٹرز متعدد اہم شخصیات کی قسمت کا فیصلہ آج کریں گے۔ جموں ڈویژن میں، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) تمام 24 سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے۔ جبکہ کانگریس نے 19 حلقوں میں اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں۔
میدان میں جو اہم چہرے ہیں ان میں سابق وزراء تارا چند (چھمب)، مولا رام (مڑھ) اور اجے سدھوترہ (جموں شمالی) ہیں۔ جنوبی جموں میں آر ایس پورہ سیٹ پر سخت مقابلے کی امید ہے جہاں ووٹر، رمن بھلا اور چودھری گھرو رام کے درمیان اپنے پسندیدہ امیدوار کا انتخاب کریں گے۔ دیگر اہم امیدواروں میں سابق ایم ایل اے دیویندر سنگھ رانا شامل ہیں، جو بی جے پی کے لیے نگروٹا سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔
دریں اثناء حال ہی میں سیاست میں آنے والے چار سابق بیوروکریٹس بھی اپنی انتخابی قسمت آزما رہے ہیں۔ ان میں موہن لال اور اشوک بھگت (اکھنور)، موہن لال کیتھ (مارہ) اور ڈاکٹر بھارت بھوشن (کٹھوا) شامل ہیں۔ موہن لال اور بھارت بھوشن کو بی جے پی کا ٹکٹ ملا ہے، جبکہ اشوک بھگت اور موہن لال کیتھ آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔ چاروں امیدوار سول سروس کی نوکریاں چھوڑ کر انتخابی میدان میں اترے ہیں جس سے اس مرحلے کی انتخابی حکمت عملی میں مزید دلچسپی بڑھ گئی ہے۔
LIVE FEED
شام 5 بجے تک65.48 فیصد پولنگ
دوپہر 3 بجے تک 56 فیصد پولنگ
جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلے میں سہ پہر 3 بجے تک 56.01 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات 2024 میں دوپہر 3 بجے تک ووٹر ٹرن آؤٹ میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا، جس میں کل پولنگ کا فیصد 56.01 فیصد تک پہنچ گیا، جو کہ صبح 9 بجے 11.60 فیصد تھا۔ یہ 44.41 فیصد پوائنٹس کے تیز اضافے کی عکاسی کرتا ہے۔ کئی حلقوں میں بالخصوص جموں اور کشمیر کے خطوں میں رائے دہندگان کی شرکت میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔ جموں ڈویژن کے چھمب میں سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ 68.31 فیصد درج کیا گیا، اور کشمیر ڈویژن کے سوپور میں سب سے کم ٹرن آؤٹ 34.21 فیصد رہا۔
جموں ڈویژن میں، اکھنور (ایس سی) میں ووٹروں کی زبردست ٹرن آؤٹ رپورٹ ہوئی، جو صبح 14.42 فیصد سے بڑھ کر 3 بجے تک 66.27 فیصد تک پہنچ گئی، جس میں 51.85 فیصد پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔ باہو نے بھی نمایاں اضافہ دیکھا، 10.30 فیصد سے 47.70 فیصد تک، جو 37.40 پوائنٹ کے اضافے کی عکاسی کرتا ہے۔ بانڈی پورہ، کشمیر ڈویژن میں، ٹرن آؤٹ 10.45 فیصد سے بڑھ کر 48.75 فیصد ہو گیا، جو کہ 38.30 پوائنٹس کا اضافہ ہے۔
دوپہر 1 بجے تک 44.08 فیصد پولنگ
01. اکھنور (SC): 51.66 فیصد
02.باہو: 36.78 فیصد
03.بانڈی پورہ: 40.13 فیصد
04.بنی:52.96 فیصد
05.بارہمولہ: 31.18 فیصد
06. بسوہلی: 48.70 فیصد
07.بلاور: 51.54 فیصد
08. بشنہ (SC): 47.49 فیصد
09۔چنانی:52.24 فیصد
10۔چھمب:53.21 فیصد
11. گلمرگ: 40.99 فیصد
12. گریز (ST):52.45 فیصد
13۔ہندواڑہ: 47.10 فیصد
14. ہیرا نگر: 48.97 فیصد
15. جموں مشرق: 36.88 فیصد
16.جموں شمالی:37.93 فیصد
17.جموں مغرب: 35.54 فیصد
18. جسروٹا: 50.96 فیصد
19. کرناہ: 45.35 فیصد
20. کٹھوعہ (SC): 48.41 فیصد
21. کپواڑہ: 37.52 فیصد
22. لنگیٹ: 41.11 فیصد
23. لولاب: 41.27 فیصد
24.مارچ (SC):50.03 فیصد
25. نگروٹا: 49.07 فیصد
26.پٹن: 38.64 فیصد
27. آر ایس پورہ - جموں جنوبی: 39.05 فیصد
28۔رفیع آباد:40.69 فیصد
29. رام گڑھ (SC): 50.40 فیصد
30. رام نگر (SC): 52.54 فیصد
31. سامبا: 49.41 فیصد
32.سوناواری:43.30 فیصد
33. سوپور: 27.76 فیصد
34.سوچیت گڑھ (SC):43.26 فیصد
35. تریگم: 41.28 فیصد
36. ادھم پور مشرق: 51.64 فیصد
37. اودھم پور مغرب: 50.38 فیصد
38. اوڑی: 41.49 فیصد
39. وجے پور: 49.35 فیصد
40. واگورا کریری: 38.00 فیصد
مغربی پاکستانی مہاجرین ووٹ ڈالنے کے بعد جشن مناتے ہوئے
آر ایس پورہ: جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں پہلی بار ووٹ ڈالنے کے بعد مغربی پاکستانی مہاجرین جشن مناتے ہوئے۔
حبہ کدل اسمبلی حلقہ سے پی ڈی پی امیدوار عارف لاگارو کا بیان
سری نگر: حبہ کدل اسمبلی حلقہ سے پی ڈی پی امیدوار عارف لاگارو نے کہا کہ "آج 10 سال بعد یہاں کے لوگوں کو جمہوریت میں ووٹ ڈالنے کا موقع ملا ہے، اس لیے ہم امید کرتے ہیں کہ بڑی تعداد میں ووٹنگ ہوگی، ووٹنگ کا فیصد بڑھے گا۔ نیشنل کانفرنس اور کانگریس کا اتحاد سیٹوں کی تقسیم کا اتحاد ہے اس لیے یہ اتحاد ایک مذاق بن گیا ہے، یہاں کے لوگ سیاسی طور پر بالغ ہیں اور ہمیں امید ہے کہ نتائج پی ڈی پی کے حق میں ہوں گے۔"
جموں و کشمیر ورکرز پارٹی کے صدر میر جنید کا بیان
کپواڑہ: جموں و کشمیر ورکرز پارٹی کے صدر میر جنید نے کہا کہ "یقیناً، ان (پاکستان) سے اس وقت تک بات کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے جب تک وہ دہشت گردوں کو بھیجنا اور سمجھدار لوگوں کو مارنا، ہمارے ڈاکٹروں، انجینئروں کو مارنا بند نہیں کر دیتے۔ سیاسی جماعتیں عوام کو بے وقوف بنا رہی ہیں کہ ہم ان سے بات کیسے کریں گے؟"
بزرگ ووٹر جمہوری جشن میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں
جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے آخری مرحلے میں بزرگ ووٹر جمہوری جشن میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔
مغربی پاکستان کے پناہ گزینوں نے پہلی بار جموں میں ووٹ ڈالا
جموں و کشمیر اسمبلی الیکشن 2024 کے لیے مغربی پاکستانی مہاجرین نے پہلی بار ووٹ ڈالا۔ سامبہ ضلع میں ڈبلیو پی آرز نے منگل کو گورنمنٹ گرلز مڈل اسکول کے پولنگ بوتھ پر ووٹ ڈالا۔ مغربی پاکستان کے مہاجرین، جو 1947 کی تقسیم کے دوران جموں، کٹھوعہ اور راجوری میں آباد ہوئے تھے، اب تک سابقہ ریاست جموں و کشمیر میں ووٹنگ کے حقوق سے محروم تھے۔ اگست 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد انہیں ووٹنگ کا حق دیا گیا تھا۔
ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر کپواڑہ آیوشی سودان کا بیان
ہندواڑہ، کپواڑہ: ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر کپواڑہ آیوشی سودان نے کہا کہ "کپواڑہ میں چھ اسمبلی حلقے ہیں اور 622 پولنگ بوتھ ہیں۔ تمام پولنگ بوتھ پر انتظامیہ اپنا کام تیزی سے کر رہی ہے۔ لوگوں کا ردعمل بھی اچھا ہے۔ لوگوں نے بڑی تعداد میں ووٹ ڈالا۔ یہ جمہوریت کے لیے ایک اچھی تصویر ہے۔ دور دراز، سرحدی علاقوں اور تمام علاقوں کے پولنگ اسٹیشنوں پر ضروری سہولیات دستیاب ہیں۔"
سوپور سے نیشنل کانفرنس کے امیدوار ارشاد رسول نے ووٹ ڈالا
بارہمولہ: سوپور سے نیشنل کانفرنس کے امیدوار ارشاد رسول نے آج اسمبلی انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلے میں اپنا ووٹ ڈالا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ "لوگ جمہوری عمل پر یقین رکھتے ہیں اور ووٹنگ کے ذریعے اپنے مسائل کا حل چاہتے ہیں۔ میرا ایجنڈا ہے، ترقی اور اپنے حقوق کے لیے لڑنا۔ میں لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ آپ خود کو مضبوط کرنے کے لیے ووٹ دیں۔"
نیشنل کانفرنس کے ترجمان عمران نبی ڈار کا بیان
سری نگر، جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلے میں ووٹنگ کے بارے میں نیشنل کانفرنس کے ترجمان عمران نبی ڈار کہتے ہیں کہ "مجھے لگتا ہے کہ ہم بمپر ووٹنگ دیکھیں گے۔ ہم نے عوام کے سامنے وہ سب رکھا ہے جو ہم کہنا چاہتے تھے۔ عمر اور فاروق صاحب نے کہا ہے کہ نیشنل کانفرنس بی جے پی کے ساتھ اتحاد نہیں کرے گی اور 8 اکتوبر کو یہاں حکومت بنائے گی۔
11 بجے تک 28.12 فیصد پولنگ
01. اکھنور (SC): 32.55 فیصد
02.باہو: 23.29 فیصد
03.بانڈی پورہ: 26.14 فیصد
04.بنی:34.92 فیصد
05.بارہمولہ: 19.57 فیصد
06. بسوہلی: 30.44 فیصد
07.بلاور: 34.04 فیصد
08.بشنہ (SC):30.23 فیصد
09۔چنانی:34.67 فیصد
10۔چھمب:33.54 فیصد
11. گلمرگ: 25.59 فیصد
12. گریز (ST):33.38 فیصد
13۔ہندواڑہ: 29.99 فیصد
14. ہیرا نگر: 31.35 فیصد
15. جموں مشرق: 21.56 فیصد
16.جموں شمالی: 23.85 فیصد
17.جموں مغرب: 21.90 فیصد
18. جسروٹا: 32.70 فیصد
19. کرناہ: 29.02 فیصد
20. کٹھوعہ (SC): 28.63 فیصد
21. کپواڑہ: 24.41 فیصد
22. لنگیٹ 27.33 فیصد
23. لولاب: 26.80 فیصد
24.مارچ (SC):32.22 فیصد
25. نگروٹا: 31.26 فیصد
26.پٹن: 24.81 فیصد
27. آر ایس پورہ - جموں جنوبی: 24.14 فیصد
28.رفیع آباد: 26.40 فیصد
29. رام گڑھ (SC): 32.06 فیصد
30. رام نگر (SC): 34.30 فیصد
31. سامبا: 31.29 فیصد
32.سونواری:28.89 فیصد
33. سوپور: 17.28 فیصد
34. سوچت گڑھ (SC): 26.73 فیصد
35. تریگم: 26.98 فیصد
36. ادھم پور مشرق: 34.50 فیصد
37. اودھم پور مغرب: 32.09 فیصد
38. اڑی 25.95 فیصد
39. وجے پور: 31.13 فیصد
40. واگورا کریری: 24.50 فیصد
جموں و کشمیر انتخابات میں تاخیر کے لیے کسی پر الزام نہ لگائیں: مظفر بیگ
جموں و کشمیر اسمبلی الیکشن 2024 کے تیسرے اور آخری مرحلے میں ووٹنگ جاری ہے، بارہمولہ سیٹ سے آزاد امیدوار نے کہا کہ وہ ریاستی انتخابات میں تاخیر کے لیے کسی کو مورد الزام نہیں ٹھہراتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 10 سال تک کوئی اسمبلی الیکشن نہیں ہوا۔ ہم اس کے لیے کسی پر الزام نہیں لگاتے۔ نوجوانوں کو اب اس الیکشن سے امید ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تقریباً 26 امیدوار ایک اسمبلی سیٹ بارہمولہ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اس بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے کہ کون انہیں فنڈز دے رہا ہے اور کون ان کی پشت پناہی کر رہا ہے۔ اس سے الجھن پیدا ہوتی ہے۔
راہل گاندھی نے کہا، انڈیا اتحاد کو دیا آپ کا ہر ووٹ جموں و کشمیر کے مستقبل کی بنیاد کو محفوظ بنائے گا
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے جموں و کشمیر میں آج ہونے والے انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلے کے حوالے سے عوام سے اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'جموں و کشمیر میں آج انتخابات کا تیسرا اور آخری مرحلہ ہے۔ یاد رکھیں یہ الیکشن ریاست کی عزت نفس کا الیکشن ہے، ریاست کے عوام کے حقوق کا الیکشن ہے۔ تمام ووٹرز سے درخواست ہے کہ وہ بڑی تعداد میں گھروں سے باہر آئیں اور انڈیا اتحاد کو ووٹ دیں۔ انڈیا اتحاد آپ کا دیا ہوا ہر ووٹ جموں و کشمیر کے مستقبل کی بنیاد کو محفوظ بنائے گا اور آپ کو اپنے حقوق کے لیے لڑنے کی طاقت دے گا۔
انجینئر رشید کے بیٹے ابرار نے کہا کہ یہ الیکشن کافی اہم ہے
جموں و کشمیر انتخابات 2024 کے تیسرے اور آخری مرحلے میں جاری ووٹنگ کے درمیان، بارہمولہ کے ایم پی اور اے آئی پی کے صدر انجینئر رشید کے بیٹے ابرار رشید نے لنگیٹ اسمبلی حلقہ میں اپنا ووٹ ڈالا۔ اس دوران ابرار رشید نے کہا کہ یہ الیکشن بہت اہم ہے کیونکہ 10 سال بعد ہمیں اپنی حکومت اور نمائندوں کو منتخب کرنے کا حق حاصل ہوا ہے۔ میں نے بھی اپنا ووٹ کاسٹ کیا ہے۔
جموں: ڈپٹی کمشنر رمیش کمار کا بیان
جموں: ڈپٹی کمشنر رمیش کمار نے کہا کہ "پولنگ اسٹیشن پر مکمل انتظامات کیے گئے ہیں۔ صبح 9 بجے تک تقریباً 12 فیصد ووٹنگ ہو چکی ہے۔ ہر جگہ پرامن طریقے سے ووٹنگ جاری ہے۔"
کپواڑہ میں ایک پولنگ بوتھ پر ووٹر قطار میں کھڑے ہیں
کپواڑہ: جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے تیسرے مرحلے کے لیے ووٹنگ جاری ہے۔ کپواڑہ میں ایک پولنگ بوتھ پر ووٹ ڈالنے کے لیے ووٹر قطار میں کھڑے ہیں۔
نگروٹا اسمبلی حلقہ سے بی جے پی امیدوار نے ووٹ ڈالا
جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلے کے لیے ووٹنگ جاری ہے۔ دریں اثنا، نگروٹا اسمبلی سیٹ سے بی جے پی امیدوار دیویندر سنگھ رانا نے ووٹ ڈالنے کے بعد کہا کہ 'یہ جمہوریت کا جشن ہے۔ لوگ پرجوش اور جذبے کے ساتھ حصہ لے رہے ہیں۔ جموں و کشمیر کے لوگوں کو وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت پر بھروسہ ہے اور وہ ترقی یافتہ ہندوستان کے اس سفر میں خود کو شامل کرنا چاہتے ہیں۔ پہلی بار بی جے پی جموں و کشمیر میں مکمل اکثریت کے ساتھ حکومت بنائے گی۔'
انجینئر رشید نے کہا، ووٹنگ کے بعد معاہدے کا دور شروع ہوگا
جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں ووٹنگ کے تیسرے اور آخری مرحلے کے دوران لوگوں میں جوش و خروش دیکھا جا رہا ہے۔ دریں اثنا، کپواڑہ میں عوامی اتحاد پارٹی (اے آئی پی) کے صدر شیخ عبدالرشید عرف انجینئر رشید نے کہا کہ 'ووٹ ڈالنے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ لوگ ریاستی جبر کا شکار ہوئے ہیں۔ 2014 میں پی ڈی پی کے اقتدار میں آنے کے بعد عوام کی آواز کو دبا دیا گیا۔ لوگ اپنے جذبات کا اظہار کرنا چاہتے ہیں۔ وہ تبدیلی چاہتے ہیں کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ وہ جمہوری طریقوں سے ہی کچھ حاصل کر سکتے ہیں۔ معاشرے میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ کشمیری عوام ہمیشہ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں۔ وہ مسئلہ کشمیر کا بھی جمہوری حل چاہتے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ ووٹنگ کے بعد مفاہمت کا دور شروع ہو گا۔
'ان لوگوں کو سبق سکھانے کا آخری موقع...' ملکارجن کھرگے کی بی جے پی پر تنقید
جموں و کشمیر انتخابات کے تیسرے مرحلے کے لیے ووٹنگ جاری ہے، میں ان 40 اسمبلی سیٹوں کے لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ بڑی تعداد میں اپنے جمہوری حقوق کا استعمال کریں۔ جموں و کشمیر کے عوام سے ریاست کا درجہ چھیننے والوں کو سبق سکھانے کا یہ آخری موقع ہے۔ یاد رکھیں کہ ایک ووٹ آپ کی تقدیر بدل سکتا ہے اور ایک روشن مستقبل کا آغاز کر سکتا ہے، جو آپ کے آئینی حقوق کا تحفظ کرتا ہے۔ ایک ووٹ نوجوانوں کے لیے بہتر روزگار کے مواقع کو یقینی بنانے، بدعنوانوں سے مقابلہ کرنے، اپنے زمینی حقوق کی حفاظت اور ترقی اور خوشحالی کو یقینی بنانے کے لیے کافی قیمتی ہے۔ ہم پہلی بار ووٹ ڈال رہے ووٹروں کا خیرمقدم کرتے ہیں، جموں و کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ ان کی شراکت داری سے ہوگا۔ ایک بار پھر، میں آپ سے ووٹنگ دینے کی درخواست کرتا ہوں۔ جیے ہند
سوپور کی ایس ایس پی دیویا ڈی کا بیان
بارہمولہ: جموں و کشمیر میں ووٹنگ کے تیسرے اور آخری مرحلے پر سوپور کی ایس ایس پی دیویا ڈی نے کہا کہ "سوپور میں تیسرے مرحلے کے لیے صبح سے ووٹنگ جاری ہے، سیکورٹی کے سخت انتظامات ہیں، تمام جگہوں پر پولس تعینات ہے۔ پولنگ بوتھ پر پرامن طریقے سے ووٹنگ ہو رہی ہے، لوگ بھی بڑی تعداد میں ووٹ ڈال رہے ہیں۔
اودھم پور کے ایک پولنگ اسٹیشن پر قطار میں کھڑے ہوئے لوگ
جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلے میں ووٹ ڈالنے کے لیے لوگ اودھم پور کے ایک پولنگ اسٹیشن پر قطار میں کھڑے ہوئے ہیں۔
صبح نو بجے تک 11.60 فیصد ووٹنگ
01. اکھنور (SC): 14.42 فیصد
02.باہو: 10.30 فیصد
03.بانڈی پورہ: 10.45 فیصد
04.بنی:14.38 فیصد
05.بارہمولہ: 07.38 فیصد
06. بسوہلی: 11.67 فیصد
07.بلاور: 13.90 فیصد
08. بشنہ (SC): 12.38 فیصد
09۔چنانی:14.99 فیصد
10۔چھمب:13.61 فیصد
11. گلمرگ: 10.60 فیصد
12. گریز (ST): 13.18 فیصد
13۔ہندواڑہ: 13.46 فیصد
14. ہیرا نگر: 13.49 فیصد
15. جموں مشرق: 08.26 فیصد
16.جموں شمالی: 09.69 فیصد
17.جموں مغرب: 09.08 فیصد
18. جسروٹا: 13.90 فیصد
19. کرناہ: 11.00 فیصد
20. کٹھوعہ (SC): 11.65 فیصد
21. کپواڑہ: 10.00 فیصد
22. لنگیٹ:11.06 فیصد
23. لولاب: 10.77 فیصد
24.مارچ (SC):13.94 فیصد
25. نگروٹا: 12.88 فیصد
26. پٹن: 8.66 فیصد
27. آر ایس پورہ - جموں جنوبی: 11.92 فیصد
28۔رفیع آباد:11.49 فیصد
29. رام گڑھ (SC): 14.22 فیصد
30. رام نگر (SC): 15.27 فیصد
31. سامبا: 12.41 فیصد
32.سونواری: 12.49 فیصد
33. سوپور: 06.71 فیصد
34. سوچت گڑھ (SC): 10.45 فیصد
35. تریگم: 11.12 فیصد
36. ادھم پور مشرق: 13.96 فیصد
37. اودھم پور مغرب: 12.89 فیصد
38. اڑی 08.57 فیصد
39. وجے پور: 13.32 فیصد
40. واگورا کریری: 09.50 فیصد
جموں و کشمیر کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور بی جے پی لیڈر کویندر گپتا کا بیان
جموں: جموں و کشمیر کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور بی جے پی لیڈر کویندر گپتا نے کہا کہ "جموں و کشمیر میں 10 سال بعد انتخابات ہو رہے ہیں، لوگوں میں جوش و خروش ہے، پچھلے مراحل میں ووٹ کا فیصد بڑھ گیا ہے، آج لوگوں نے جمہوریت کو ووٹ دیا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ 8 اکتوبر کو بننے والی حکومت جمہوریت کے مفاد میں اور بی جے پی کے حق میں ہوگی۔
جموں میں پہلی بار والمیکی کمیونٹی نے ووٹ ڈالا
جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات 2024 کے تیسرے اور آخری مرحلے میں جاری ووٹنگ کے درمیان، جموں میں والمیکی برادری کے وہ لوگ جو دفعہ 370 کی وجہ سے انتخابات میں ووٹ ڈالنے سے محروم رہ گئے تھے، جموں میں پہلی بار اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ اس دوران ایک والمیکی ووٹر نے کہا کہ میں بہت خوش ہوں، میری عمر 50 ہے لیکن میں پہلی بار ووٹ ڈال رہا ہوں۔ اب حالات بدل رہے ہیں۔" ایک اور ووٹر نے کہا کہ "ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پنجرے میں بند پرندے کو آزاد کر دیا گیا ہے۔ ہماری کمیونٹی کو گزشتہ 70 سالوں سے ووٹنگ کا کوئی حق نہیں تھا۔ والمیکی کمیونٹی کو ووٹنگ کے عمل سے دور رکھا گیا تھا۔"
نوشیرا اسمبلی سیٹ کے امیدوار رویندر رینا کا بیان
جموں و کشمیر میں ووٹنگ کے دوسرے مرحلے پر، ریاستی بی جے پی صدر اور نوشیرا اسمبلی سیٹ کے امیدوار رویندر رینا نے کہا کہ "جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے آخری مرحلے میں بڑی تعداد میں لوگ ووٹ ڈال رہے ہیں۔ جموں و کشمیر کی عوام نے جمہوریت کے اس تہوار میں دل سے شرکت کی، بہت اچھے سے یہ الیکشن مکمل ہونے کو ہے۔
بارہمولہ کے ایم پی انجینئر رشید کے والدین نے لنگیٹ میں ووٹ ڈالا
جموں و کشمیر انتخابات 2024 کے تیسرے اور آخری مرحلے کے لیے ووٹنگ جاری ہے، عوامی اتحاد پارٹی (اے آئی پی) کے صدر شیخ عبدالرشید عرف انجینئر رشید کے والدین نے لنگیٹ اسمبلی حلقہ کے ماور پولنگ اسٹیشن پر اپنا ووٹ ڈالا۔ یہاں سے رشید نے اپنے بھائی شیخ خورشید کو میدان میں اتارا ہے۔ اس سیٹ پر اے آئی پی کے خورشید، پیپلز کانفرنس کے امیدوار عرفان گنائی اور این سی کانگریس اتحاد کے امیدوار ارشاد گنائی کے درمیان سخت مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔
مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے ووٹ ڈالا
جموں: مرکزی وزیر جتیندر سنگھ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات 2024 کے تیسرے مرحلے کے لیے اپنا ووٹ ڈالنے پہنچے۔ ویڈیو باہو اسمبلی حلقہ کے ایک پولنگ بوتھ کا ہے۔ اس موقع پر مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے کہا کہ "یہ جمہوریت کا جشن ہے، یہ کئی سالوں بعد دیکھا جا رہا ہے۔ اور اس بار تقریباً 50 سال بعد دیگر ریاستوں کی طرح پانچ سال کے لیے اسمبلی انتخابات ہو رہے ہیں۔ ایمرجنسی کے دوران اندرا گاندھی نے ایک ترمیم لائی تھی جس میں لوک سبھا اسمبلی کی مدت کو بڑھا کر چھ سال کر دیا گیا تھا، یہاں این سی کو مرکز کی ترامیم کو قبول کرنے یا نہ کرنے کا حق تھا۔ آرٹیکل 370 کا غلط استعمال کیا گیا۔
کشمیری تارکین وطن نے خصوصی پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹ ڈالا
جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات 2024 کے تیسرے اور آخری مرحلے کے لیے ووٹنگ جاری ہے، 1990 کی دہائی میں مسلح عسکریت پسندی کے پھوٹ پڑنے کے بعد کشمیر میں اپنے آبائی وطن سے بے گھر ہونے والے کشمیری مہاجر پنڈت جموں میں ایک خصوصی طور پر قائم کیے گئے پولنگ اسٹیشن پر اپنا ووٹ ڈال رہے ہیں۔ اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسر جموں نے کشمیری تارکین وطن کو پولنگ اسٹیشنوں تک لے جانے کے لیے نقل و حمل کے خصوصی انتظامات کیے ہیں۔
ڈی سی بارہمولہ نے اپنا ووٹ ڈالا، سیاہی والی انگلی دکھاتے ہوئے سیلفی لی
جموں و کشمیر اسمبلی الیکشن 2024 کے لیے ووٹنگ کا تیسرا اور آخری مرحلہ شروع ہوتے ہی ڈپٹی کمشنر بارہمولہ، منگا شیرپا نے ایک پولنگ اسٹیشن پر اپنا ووٹ کاسٹ کیا اور اپنی سیاہی والی انگلی کو دکھاتے ہوئے ضلع انتظامیہ کی طرف سے بنائے گئے سیلفی پوائنٹ پر سیلفی لی۔
جموں و کشمیر انتخابات، بی جے پی امیدوار نے کہا لوگ جموں و کشمیر میں تبدیلی چاہتے ہیں
جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں ووٹنگ کے تیسرے اور آخری دور کو لے کر لوگوں میں جوش و خروش ہے۔ جموں شمالی حلقہ سے بی جے پی کے امیدوار شیام لال شرما نے کہا کہ 'یہ جمہوریت کا سب سے بڑا جشن ہے۔ جموں و کشمیر کے عوام کافی عرصے سے اسمبلی انتخابات کا انتظار کر رہے تھے۔ پولنگ اسٹیشنوں کے باہر لمبی قطاریں اس بات کا ثبوت ہیں کہ لوگ جموں و کشمیر میں تبدیلی چاہتے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ لوگ جموں صوبے کی 24 سیٹوں پر پچھلے کئی سالوں کا ووٹنگ ریکارڈ توڑنے جا رہے ہیں۔ میں ووٹرز سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ بہترین امیدواروں کا انتخاب کریں۔'
جموں و کشمیر انتخابات، امیدواروں نے الیکشن کمیشن کے اقدام پر خوشی کا اظہار کیا
امیدواروں نے جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات میں ووٹنگ کے آخری مرحلے کی تیاریوں اور اقدامات پر خوشی کا اظہار کیا۔ بارہمولہ سے آزاد امیدوار شعیب نبی لون نے پہلے ووٹر کے طور پر اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد کہا کہ 'یہ میرے لیے ایک جذباتی لمحہ ہے۔ میں خود امیدوار ہوں۔ الیکشن کمیشن نے بہت خوبصورت کام کیا ہے۔ پہلا ووٹر ایک درخت لگائے گا۔ ہم ووٹرز کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں اور مجھے لگتا ہے کہ آج ووٹنگ اچھی ہوگی اور ہم جیتیں گے۔ لوگوں کو ہم سے بہت توقعات ہیں۔ اگر ہم اقتدار میں آئے تو عوام کے لیے بہت کام کریں گے۔'
جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے ایک پولنگ اسٹیشن کی جھلک
جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلے کی پولنگ آج جاری ہے۔ ایک پولنگ اسٹیشن پر ووٹ ڈالنے کے لیے قطار میں لوگ کھڑے ہوئے۔
جموں میں ووٹ ڈالنے کے لیے قطار میں کھڑے لوگ
جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے دو مراحل مکمل ہو چکے ہیں۔ تیسرے اور آخری مرحلے کی پولنگ آج بتاریخ یکم اکتوبر شروع ہو چکی ہے۔ جموں کے ایک پولنگ اسٹیشن پر ووٹ ڈالنے کے لیے قطار میں لوگ کھڑے ہوئے۔
جموں و کشمیر انتخابات کے آخری مرحلے پر ایک نظر
بی جے پی پانچ سیٹوں پر، کانگریس بھی پانچ سیٹوں پر جبکہ این سی 13 سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی قیادت میں پی ڈی پی 15 سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے۔ اہم مقابلوں میں کرناہ میں این سی کے جاوید احمد میرچل بمقابلہ اپنی پارٹی کے راجہ منظور احمد خان اور ترہگام میں این سی کے سیف اللہ میر بمقابلہ جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس کے بشیر احمد ڈار شامل ہیں۔ چاروں امیدوار جاوید احمد میرچل، اجہ منظور احمدخان، سیف اللہ میر اور بشیر ڈار سابق ایم ایل اے ہیں۔
جموں کے ایک پولنگ اسٹیشن پر ووٹ ڈالنے کے لیے ووٹر قطار میں کھڑے ہوئے
جموں: جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات 2024 کے تیسرے مرحلے کے لیے ووٹنگ جاری ہے۔ جموں کے ایک پولنگ اسٹیشن پر ووٹ ڈالنے کے لیے ووٹر قطار میں کھڑے ہیں۔
وزیراعظم نریندر مودی نے کہا اپنا ووٹ ڈال کر جشن جمہوریت کو کامیاب بنائیں
وزیراعظم نریندر مودی نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں آج ووٹنگ کا تیسرا اور آخری مرحلہ ہے۔ میں تمام ووٹرز سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ آگے آئیں اور اپنا ووٹ ڈال کر جشن جمہوریت کو کامیاب بنائیں۔ مجھے یقین ہے کہ پہلی بار ووٹ ڈالنے والے نوجوانوں کے علاوہ ووٹنگ میں خواتین کی بھی زیادہ سے زیادہ شرکت ہوگی۔
جموں و کشمیر انتخابات کے آخری مرحلے میں ووٹنگ سے قبل امیدواروں نے مندر کا دورہ کیا
جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات 2024 کے آخری مرحلے کی ووٹنگ آج جاری ہے۔ ووٹنگ سے پہلے کئی امیدوار درشن کے لیے مندر پہنچے۔ جموں مغربی اسمبلی سیٹ سے بی جے پی امیدوار اروند گپتا نے مہاکالی مندر میں پوجا کی۔ اس سیٹ سے پی ڈی پی نے رجت گپتا اور کانگریس نے منموہن سنگھ کو میدان میں اتارا ہے۔ مندر کا دورہ کرنے کے بعد اروند گپتا نے کہا کہ 'آج انتخابات کا آخری مرحلہ ہے۔ یہ الیکشن جموں و کشمیر کے لیے تاریخی ہے۔ جموں و کشمیر پر 70 سال حکومت کرنے والوں نے اس کے ساتھ امتیازی سلوک کیا۔'
غلام نبی آزاد نے جموں میں ایک پولنگ بوتھ پر ووٹ ڈالا
جموں: ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی کے صدر غلام نبی آزاد جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے لیے جموں میں ایک پولنگ بوتھ پر ووٹ ڈالنے کے بعد اپنی سیاہی والی انگلی دکھاتے ہوئے۔ اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی کے صدر غلام نبی آزاد نے کہا کہ میں سب سے درخواست کروں گا کہ ہر کوئی اپنا ووٹ کاسٹ کرے۔
غلام نبی آزاد نے بڑی تعداد میں ووٹ دینے کی اپیل کی
جموں: ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی کے صدر غلام نبی آزاد نے کہا کہ "دس سال بعد انتخابات ہو رہے ہیں، اس لیے جو لوگ کہتے تھے کہ الیکشن نہیں ہوئے، وہ اب گھروں سے باہر نکلیں اور بڑی تعداد میں ووٹ دیں۔ ووٹ کا استعمال سب کو کرنا چاہیے۔"
جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلے کے لیے ووٹنگ شروع
جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلے کے لیے ووٹنگ شروع ہو گئی ہے۔ مرکز کے زیر انتظام علاقے کے 7 اضلاع کے 40 حلقوں میں آج اہل ووٹر ووٹ ڈال رہے ہیں۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے لوگوں سے ووٹ ڈالنے کی اپیل کی
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کو ایک ایسی حکومت کی ضرورت ہے جو دور اندیش ہو اور خطے کی سلامتی، امن اور استحکام کے لیے مضبوط فیصلے لے سکے۔ آج آخری مرحلے میں یہاں ووٹ دینے والے عوام اپنے ووٹ کی طاقت سے ایک ایسی حکومت بنائیں جو جموں و کشمیر کو دہشت گردی، علیحدگی پسندی، اقربا پروری اور بدعنوانی سے دور رکھے اور ہر طبقہ کے حقوق کے تحفظ کا عزم کرے۔ جموں و کشمیر میں سیاحت، تعلیم، روزگار اور ہمہ گیر ترقی کے لیے ووٹ ڈالیں۔
آخری مرحلے میں ووٹ ڈالنے کے لیے لوگ قطار میں کھڑے ہوئے
اسمبلی انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلے میں ووٹ ڈالنے کے لیے لوگ جموں میں ایک پولنگ اسٹیشن کے باہر قطار میں کھڑے ہیں۔ جموں و کشمیر کے 7 اضلاع کے 40 حلقوں میں لوگ آج اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر رہے ہیں۔