بارہمولہ:شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے یونیورسٹی آف کشمیر نارتھ کیمپس میں گذشتہ تین نومبر کو ادبی مرکز کمراز کی 44ویں سالانہ ادبی کانفرنس کا انعقاد عمل میں آیا۔ اس پروگرام میں کشمیر کے اطراف و اکناف سے ادیبوں، شاعروں قلمکاروں کے علاوہ کشمیری زبان و ادب سے دلچسپی رکھنے والے لوگوں کی ایک خاصی تعداد نے شرکت کی۔ افتتاحی نشست کی صدارت معروف شاعر و نقاد پروفیسر شاد رمضان نے کی۔ ان کے ہمراہ ایم ایل اے واگورہ - کریری عرفان حفیظ لون، معروف قلمکار ڈاکٹر سوہن لال کول، وائس چانسلر سکاسٹ پروفیسر نزیر گنائی، معروف قلمکار ولی محمد اسیر کشتواڑی، سینئر فیکلٹی نارتھ کیمپس ڈاکٹر قاضی خورشید کے علاوہ صدر ادبی مرکز کمراز محمد امین بٹ بھی ایوان صدارت میں موجود رہے۔
اس دوران ایم ایل اے گلمرگ فاروق احمد شاہ نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ یہ دو دن کی ادبی کانفرنس کافی اہمیت تھی اور میں بھی بہت خوش ہوا کیونکہ جو ہماری کشمیری زبان ہے اس کو فروغ دینے کی کافی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ والدین کو بچوں کو اپنے اپنے گھروں میں کشمیری زبان کے حوالے سے تربیت دینے کی اشد ضرورت ہے۔
ETV Bharat / jammu-and-kashmir
کشمیری زبان کو فروغ دینے کی اشد ضرورت: رکن اسمبلی فاروق احمد شاہ - MLA FAROOQ AHMED INTERVIEW
یونیورسٹی آف کشمیر نارتھ کیمپس میں ادبی مرکز کمراز کی سالانہ کانفرنس کے موقعے پر ایم ایل اے فاروق احمد شاہ سے خاص بات چیت۔
Published : Nov 17, 2024, 9:30 AM IST
|Updated : Nov 17, 2024, 10:33 AM IST
یہ بھی پڑھیں:بارہمولہ میں ذکر حسین اور مشاعرے کا اہتمام
انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر سے وابستہ قلم کاروں نے دنیا بھر میں اپنا لوہا منوا ہے اور وقت کی ضرورت ہے کہ ہم اپنی کشمیری زبان کے ساتھ انصاف کریں۔ انہوں نے کہا کہ ادبی مرکز کمراز کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر رفیق مسعودی کہا کہ ادبی مرکز کمراز کی یہ سالانہ کانفرنس کافی اہمیت کی حامل ہے جس میں 600 کے قریب ڈیلی گیٹس ملک کے مختلف ریاستوں سے شامل ہوئے اور دو روز تک جاری اس کانفرس میں کشمیری زبان و ادب کے تحفظ اور ترویج و تشریح کے تعلق سے رنگا رنگ پروگرام پیش کئے گئے۔