سرینگر: دس برس کے طویل عرصے کے بعد سال 2024 میں جموں وکشمیر میں عوامی حکومت معرض وجود آنے کے فوراً بعد نئی سرکاری نے پہلے اور ایک اہم فیصلے کے تحت جموں وکشمیر میں نویں جماعت تک تعلیمی سال مارچ کے بجائے دوبارہ سے نومبر۔ دسمبر سیشن بحال کرنے کیا گیا ۔وزیر اعلی عمر عبدللہ کی قیادت میں کابینہ کی دوسری میںٹنگ میں ہی اس فیصلے کو منظور ملی۔ایسے میں والدین، اساتذہ اور ماہر تعلیم کی جانب سے کافی بحث و مباحثے کے بعد عمر عبدللہ قیادت والی سرکار نے بالآخر اپنے روایتی سرمائی تعلیمی سیشن کو دوبارہ بحال کیا۔
30 اکتوبر 2024 کو نئی حکومت نے اپنے قیام کے دو ہفتے بعد ہی جموں وکشمیر کے لیے امتحانات کے کلنڈر میں تبدیلی کا اعلان کیا۔نویں جماعت تک کے طلباء کے لیے اس برس نومبر سے دسمبر کے دوسرے ہفتے تک امتحانات لیے گئے۔ جبکہ دسویں سے بارہویں جماعت کے طلباء کے لیے سرمائی سیشن کی بحالی اگلے برس یعنی 2025 میں عمل میں لایا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ سال 2022 میں ایل جی انتظامیہ کی جانب سے جموں و کشمیر اور لداخ میں یکساں تعلیمی کلینڈر کا نفاذ عمل میں لایا گیا تھا جس کے مطابق سبھی کلاسز کے سالانہ امتحانات ملک کی دیگر ریاستوں اور یوٹیز کی طرح یہاں کے وینٹر زونز میں بھی مارچ میں لئے جارہے تھے اور کشمیر میں مارچ تعلیمی سیشن کا نفاذ دو برس جاری رہا ہے
انتظامیہ نےاُس وقت نومبر۔دسمبر سیشن کو تبدیل کر کے مارچ سیشن کو یہ کہتے ہوئے نافذ کیا تھا کہ یہ اقدام یکساں تعلیمی کلینڈر کو یقینی بنائے گا اور جموں وکشمیر کو قومی تعلیمی کلینڈر کے ساتھ ہم آہنگ کریں گا۔ لیکن امسال کے آخری پر دوبارہ سے جموں وکشمیر میں راویتی تعلیمی کلینڈر کی بحالی کو عمل میں لایا گیا ہے۔
تعلیمی کلینڈر کی بحالی کے علاوہ ایک اہم پیش رفت کے طور امسال اول تا نویں جماعت تک پہلی مرتبہ یکساں امتحانی ڈیٹ شیٹ بھی جاری کیا گیا۔جس کے مطابق نویں جماعت تک کے سبھی امتحانات 25 نومبر سے شروع ہوکر 6 دسمبر تک اختتام پذیر ہوئے۔
امسال اکتوبر میں جب نومبر ۔دسمبر تعلیمی سال کو بحال کیا گیا تو اس کے ساتھ ہی وزیر تعلیم نویں جماعت تک کے نصاب میں نرمی کا اعلان بھی کیا۔تاکہ مارچ کے بجائے اب نومبر ۔دسمبر لئے جانے والے امتحانات سے طلباء پر بوجھ نہ پڑے۔تعلیمی سال کی اس تبدیلی سے یہاں کے والدین اور خاص کر طلباء نے راحت کی سانس لی اور اس تبدیلی کو خطے کے منفرد موسمی حالات ، سماجی اور ثقافتی حقائق کے احترام کے لیے بھی ضروری سمجھا جاتاہے۔
وادی کشمیر میں سخت سردی اور برفباری کے پیش نظر طلباء کے لئے نومبر ۔دسمبر میں امتحانات مکمل کرنا زیادہ موزون ہے۔جس سے بچوں کو نئے تعلیمی سال کے لیے سرمائی تعطیلات میں ازسر نو تیاریاں کرنے کا موقع ملتا ہے۔
جب سال 2022 میں تعلیمی کلینڈر کو باقی ملک کے ساتھ ہم آہنگ کیا گیا تو بچوں کو کئی دشواریوں کاسامنا کرنا پڑا۔ سیشن کی تبدیلی کے ساتھ پہلا مسئلہ یہ تھا کہ سردیوں کے مہینوں کے دوران اسکول پھر بند رہتے تھےاور کلاسز نہیں ہوتے تھے ۔جس کے نتیجے میں طلباء کو پڑھائی کے لیے قلیل دن ملتے تھے۔نصاب عام طور ادھورہ رہ جاتا تھا۔دوسرا مسئلہ یہ تھا کہ بیشتر طلباء موسم سرما کے تعطیلات کے دوران اپنی تیاریوں کو چھوڑدیتے ہیں جو طلباء کے لیے ان کی تعلیمی مصروفیات میں ایک سنگین مسئلہ بن جاتا تھا۔
اس بیچ سرکار کے اس فیصلے کو جموں و کشمیر بھر میں وسیع پیمانے پر سراہا گیا ہے، خاص طور پر والدین، اساتذہ، طلباء، تعلیمی ماہرین اور دیگر طبقہ ہائے فکر کے لوگوں اس قدم کو طلباء کی کامیابی کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا جو تعلیمی نتائج کو بہتر بنانے اور مقابلے کے امتحانات کی تیاری کے دوران طلباء پر ذہنی دباؤ کو کم کرنے کے طور پر دیکھتے ہیں۔
ETV Bharat / jammu-and-kashmir
سال 2024 : جموں و کشمیر کی نئی حکومت کی جانب تعلیمی شعبہ میں لیے گئے اہم فیصلے - NEW GOVERNMENT OF JAMMU AND KASHMIR
جموں کشمیر کی نئی حکومت نے تعلیمی شعبہ میں کئی بڑے فیصلوں کے ذریعہ اہم تبدیلیاں کی ہیں، جن کا فائدہ طلبا کو ہورہا ہے۔
Published : 5 hours ago
یہ بھی پڑھیں: جموں و کشمیر میں 16 اور 17 دسمبر کو بارش اور برفباری کے آثار - KASHMIR WEATHER
تعلیمی ماہرین نے اس فیصلے کو "جموں و کشمیر کے تعلیمی شعبے کو مضبوط بنانے کے لیے ایک تاریخی قدم" قرار دیا۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ ،صحت اور تعلیم کی وزیر ساکینہ ایتو جی اور پوری کابینہ کو تعلیمی شعبے کا ازسر نو جائزہ لینے کے عزم پر سراہا۔ ماہرین تعلین نے کہا کہ "یہ فیصلہ ہ خطے کی منفرد تعلیمی ضروریات کو سمجھنے کی عکاسی کرتا ہے۔" نومبر سیشن کی بحالی تعلیمی ہم آہنگی کو دوبارہ قائم کرنے میں مدد دے گی۔ جس سے طلباء کو بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں آسانی ہوگی۔